چینی حکام ’انتہائی ناشائستہ‘ ملکہ کا بیان منظر عام پر
11 مئی 2016ملکہ برطانیہ الزبتھ ثانی نے یہ بیان منگل کے دن بکھنگم پیلس میں منعقدہ ایک گارڈن پارٹی میں دیا۔ ملکہ کا یہ بیان اس وقت ریکارڈ کیا گیا، جب وہ میٹروپولٹین پولیس کمانڈر لوسی ڈورسی سے متعارف کرائی جا رہی تھیں۔ جب ملکہ کو بتایا گیا کہ اسی کمانڈر نے چینی وفد کی سکیورٹی معاملات کہ ذمہ داریاں ادا کی تھیں تو انہوں نے ڈورسی سے کہا، ’’بری قسمت‘‘۔
ویڈیو کے مطابق لوسی ڈورسی ملکہ سے کہتی ہیں کہ چینی حکام کے ساتھ ڈیل کرنا ’امتحان طلب تھا۔‘‘ جس کے جواب میں ملکہ نے کہا، ’’وہ (چینی حکام) سفیر سے انتہائی درشت انداز میں پیش آئے‘‘۔ تاہم لوسی ڈورسی نے کہا کہ وہ صورتحال قابو میں رکھنے میں کامیاب رہے۔
یہ امر اہم ہے کہ نوے سالہ ملکہ نے اس سے قبل سیاسی یا سفارتی نوعیت کے حساس بیانات عوامی سطح پر کبھی بھی نہیں دیے تھے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شاہی خاندان کے بیانات اس طرح عوامی سطح پر کم ہی جاری کیے جاتے ہیں۔
ملکہ الزبتھ کی یہ فوٹیج اسی دن منظر عام پر آئی ہے، جس دن برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی ایک ایسی ریکارڈنگ سامنے آئی ہے، جس میں وہ افغانستان اور نائجیریا کو ’بدعنوان ترین ملک کہہ رہے ہیں۔
ایک ٹی وی مائیکرو فون میں ان کے یہ جملے ریکارڈ ہوئے کہ برطانوی میزبانی میں ہونے والی انسداد بدعنوانی سمٹ میں وہ لیڈر شرکت کرنے کے لیے آ رہے ہیں، جو خود ’انتہائی کرپٹ‘ ہیں۔ اس کے بعد وہ افغانستان اور نائجیریا کا نام لیتے ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم کا یہ غیر دانستہ اور غیر سفارتی تبصرہ منظر عام پر آنے پر حکومتی بیان جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق یہ لیڈر کرپشن کے خلاف لڑ رہے ہیں اور برطانیہ ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
اسی اثناء ملکہ الزبتھ کے ترجمان نے کہا ہے، ’ہم ملکہ کی ذاتی گفتگو پر کوئی رائے نہیں دینا چاہتے لیکن چینی صدر کا دورہ برطانیہ انتہائی کامیاب رہا۔ اطراف نے انتہائی رابطہ کاری کے ساتھ اس دورے کا انجام تک پہنچایا تھا۔‘‘
دوسری طرف چینی میڈیا پر جاری کردہ حکومتی بیان کے مطابق صدر شی جن پنگ کا دورہ برطانیہ انتہائی کامیاب رہا جبکہ اس رپورٹنگ میں ملکہ الزبتھ کے ان بیانات کو خارج کر دیا گیا۔ بیجنگ حکومت کے مطابق دونوں ممالک مستقبل میں اچھے ساتھیوں کی طرح کام کرتے رہیں گے۔