1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی راکٹ زمین سے دور ترین فاصلے تک

Afsar Awan15 مئی 2013

چین نے پیر کے روز ایک بڑا راکٹ داغا، جو زمین سے اوپر 10 ہزار کلومیٹر کی بلندی تک پہنچا۔ ایک امریکی سائنسدان کے مطابق 1976ء میں امریکا کی طرف سے بیرون مدار بھیجے گئے میزائل کے بعد سے یہ کسی میزائل کی بلند ترین پرواز ہے۔

تصویر: Reuters

امریکا کی ہاورڈ یونیورسٹی سے وابستہ طبیعیاتی فلکیات یا ایسٹرو فزکس کے ماہر جوناتھن میک ڈویل (Jonathan McDowell) کے مطابق چین کی طرف سے یہ راکٹ ملک کے مغربی علاقے میں قائم شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے چھوڑا گیا۔ چین کے مطابق اس راکٹ پر زمین کے میگنیٹوسفیئر یا فضا میں زمین کے مقناطیسی کُرے کے بارے میں معلومات جمع کرنے والے سائنسی آلات موجود تھے۔

سیٹلائٹ کی تباہی سے کافی زیادہ خلائی کاٹھ کباڑ زمینی مدار میں پھیل گیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

میک ڈویل کے مطابق اس راکٹ کو مستقبل میں ممکنہ طور پر ایسے آلات کو خلا میں بھیجنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو مدار میں موجود مصنوعی سیاروں کو تباہ کر سکیں، تاہم اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے اندازہ ہو کہ حالیہ راکٹ لانچ میں اس طرح کی کوئی صلاحیت جانچنے کی کوشش کی گئی ہے۔

چین کی طرف سے 2007ء میں زمینی مدار میں موجود اپنے ہی ایک سیٹلائٹ کو تباہ کرنے کے تجربے میں کامیابی کے بعد امریکا کو چین کی طرف سے سیٹلائٹ شکن صلاحیتوں میں اضافے پر کافی تشویش لاحق ہے۔ سیٹلائٹ کی تباہی سے کافی زیادہ خلائی کاٹھ کباڑ زمینی مدار میں پھیل گیا تھا۔

امریکا کی طرف سے 1960ء کی دہائی میں زمین کے مقناطیسی کرے کی معلومات کے لیے بلو اسکاؤٹ جونیئر (Blue Scout Junior) راکٹ کے ذریعے آلات خلا میں بھیجے گئے تھے۔ میک ڈویل کے مطابق پیر کے روز چین کی طرف سے عمل میں لایا گیا راکٹ لانچ بھی اسی طرز کی کامیابی ہے۔

چین کے مطابق اس راکٹ پر زمین کے میگنیٹوسفیئر یا فضا میں زمین کے مقناطیسی کُرے کے بارے میں معلومات جمع کرنے والے سائنسی آلات موجود تھےتصویر: dapd

چینی راکٹ کی کامیاب پرواز امریکی نائب سیکرٹری دفاع کی طرف سکیورٹی سیٹلائٹس کی حفاظت کے پروگرام کے اعلان کے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے کے بعد سامنے آئی ہے۔ ایشٹن کارٹر نے کہا تھا کہ امریکا کافی عرصے سے ضروری اس پروگرام کے تحت اپنے قومی تحفظ سے متعلق مصنوعی سیاروں کو مستقبل کے لاحق خطرات سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کی طرف سے چین کی بڑھتی ہوئی فوجی صلاحیت کے بارے میں حال ہی میں 83 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں چین کی بڑھتی ہوئی خلائی صلاحیت کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بیجنگ ایسے مختلف پروگراموں پر عمل کر رہا ہے، جن کا مقصد حریف ممالک کو اس بات سے روکنا ہے کہ وہ کسی بحران کی صورت میں خلا کی طرف سے نقصانات سے بچنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔

aba/aa (AFP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں