1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی صدر شی جن پنگ کا دورہء کوسٹا ریکا

Zubair Bashir3 جون 2013

چینی صدر شی جِن پنگ وسطی امریکی ملک کوسٹا ریکا کے اپنے دورے پر سان خوزے پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ اپنی مقامی ہم منصب سمیت کئی اعلیٰ حکومتی عہدیداران سے ملاقاتیں کریں گے۔

تصویر: Reuters

چین امریکا کے زیر اثر سمجھے جانے والے اس خطے کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔ چین کے سرکاری خبر رساں ادارے شنہواکے مطابق شی جن پنگ نے گزشتہ شب سان خوزے پہنچنے پر کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون جہاں ان ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگا وہیں عالمی امن پر بھی اس کے مثبت اثرات ہوں گے۔

چینی صدر پیر کو ایک مصروف دن گزاریں گے۔ ان کے دورے کا آغاز اپنی ہم منصب لورا چِن چِلا کے ساتھ ملاقات سے ہوگا۔ دنوں قائدین کی اس ملاقات کے دوران باہمی تعاون کے بہت سے معاہدوں پر دستخط کیے جانے کی امید ہے۔ صدر شی اپنے اس دورے کے دوران کوسٹا ریکا کی قانون ساز اسمبلی بھی جائیں گے۔ اس دوران دارالحکومت سان خوزےکے میئر کی جانب سے چینی صدر کو شہر کی چابی بھی پیش کی جائے گی۔

چینی صدر کی اہلیہ پنگ لی یوان، جو کہ ایک کلاسیکی گلوکارہ بھی رہ چکی ہیں، اس دورے کے دوران مرکز نگاہ بنی ہوئی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

شی اور ان کی اہلیہ میزبان صدر چن چلا کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کے بعد دارالحکومت کے قریب واقع ایک گاؤں میں بھی جائیں گے۔ چینی صدر کی اہلیہ پنگ لی یوان، جو کہ ایک کلاسیکی گلوکارہ بھی رہ چکی ہیں، اس دورے کے دوران مرکز نگاہ بنی ہوئی ہیں۔

کوسٹا ریکا وسطی امریکا کا وہ واحد ملک ہے جس کے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں جبکہ وہاں کے اکثر ممالک تائیوان کی جانب جھکاؤ رکھتے ہیں۔ چینی صدر نے سان خوزے پہنچنے سے پہلے تیل کی دولت سے مالا مال، انگریزی زبان بولنے والے ملک ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کے دارالحکومت پورٹ آف اسپین میں بھی تین روزہ قیام کیا تھا۔ یہ کسی بھی چینی صدر کا پورٹ آف اسپین کا پہلا دورہ تھا۔

امریکی صدر باراک اوباما کے ساتھ چین کے صدر کی میٹنگ سات اور آٹھ جون کو ہو رہی ہےتصویر: Reuters

ٹرینیڈاڈ کی جزیرہ نما ریاست کے دارالحکومت پورٹ آف اسپین میں چینی صدر شی جِن پنگ نے میزبان ریاست کے وزیر اعظم کملا پرشاد بیسیسار کے ساتھ اپنی ملاقات میں اس ریاست کے جزیرے ٹوباگو میں زیر زمین گیس و تیل اور کوئلے کے وسیع ذخائر پر توجہ مرکوز کی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق افریقہ کے بعد اب چین بحیرہء کیربیین کے جزائر میں پائے جانے والے توانائی کے ذخائر تک رسائی کا متمنی ہے۔ اس وقت ٹرینیڈاڈ چین کو تیل کی برآمد کے سلسلے میں اہمیت رکھتا ہے اور اگلے برسوں میں صاف انرجی کی ترسیل کا بھی امکان پیدا ہو گیا ہے۔

شی جن پنگ نے پورٹ آف اسپین میں امریکی نائب صدر جو بائڈن کے ساتھ ایک سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کی۔ لاطینی امریکی اقوام کے دورے کے بعد ان کی منزل امریکا ہو گا۔ امریکی صدر باراک اوباما کے ساتھ چین کے صدر کی میٹنگ سات اور آٹھ جون کو ہو رہی ہے۔

zb/mm(AFP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں