چینی صدر نے امریکی حکام سے ملاقات کی
27 مارچ 2024چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے ایک بیان میں کہا، ''ستائیس مارچ کی صبح صدر شی جن پنگ نے امریکی کاروباری برادری کے نمائندوں سے گریٹ ہال آف پیپل (چینی پارلیمان) میں ملاقات کی۔‘‘ سی سی ٹی وی کے مطابق اس میٹنگ میں دانشوروں اور ماہرین نے بھی شرکت کی۔ یہ ملاقات بیجنگ میں چائنا ڈویلپمنٹ فورم کے اجلاس کے چند روز بعد ہوئی ہے، جس میں ایپل کمپنی کے سی ای او ٹم کک اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔
چینی اور امریکی صدور میں کن اہم امور پر بات ہوئی؟
ٹم کک نے گزشتہ ہفتے چین کے سرکاری براڈکاسٹر سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، ''میرے خیال میں چین میں کاروبار کے حوالے سے پالیسی میں نرمی آ رہی ہے اور میں یہاں آکر بہت خوش ہوں۔‘‘ چینی حکام دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں، جو پراپرٹی سیکٹر میں بحران، نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور چینی برآمدات میں کمی جیسے چیلنجز سے دوچار ہے۔
امریکہ اور چین کے تعلقات 'انسانی تقدیر' پر اثر انداز ہوتے ہیں، چینی صدر
چین نے اسی ماہ اپنے سالانہ جی ڈی پی کا ہدف تقریباً پانچ فیصد مقرر کیا ہے، جو ملک کی اقتصادی ترقی کے فرو غ کے لیے ضروری شرح نمو سے نمایاں طور پر کم ہے۔
امریکہ چین کشیدگی
دونوں طاقتوں کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں امریکہ اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات متاثر ہوئے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے جدید سیمی کنڈکٹرز اور آلات تک چین کی رسائی کو محدود کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ چین میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں نے اس طرف مسلسل اشارہ کیا ہے، جسے وہ غیر منصفانہ کاروباری ماحول قرار دیتے ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں، امریکی ایوان نمائندگان نے بھاری اکثریت سے ایک ایسے قانون کی حمایت کی جس کی رو سے ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس اپنے ایپ کے امریکی اثاثوں کو چھ ماہ میں یا تو فروخت کرے یا اسے ملک میں ممنوع قرار دے دیا جائے گا۔
گزشتہ سال، بیجنگ نے چین میں کام کرنے والی امریکی مشاورتی( کنسلٹنگ) کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں کی تھیں۔
ج ا/ (اے ایف پی، روئٹرز)