چینی عوام کرپشن اور ماحولیاتی آلُودگی سے پریشان ہے
25 ستمبر 2015امریکی ریسرچ سنٹر پیُو نے تین ہزار 649 افراد کی آراء پر مبنی سروے رپورٹ جاری کی ہے۔ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق چوراسی فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ کرپشن اور بدعنوان افسران اُن کے ملک کابہت بڑا مسئلہ ہے۔ سروے میں شامل لوگ چین کی تیز رفتار اور مسلسل بڑھتی ہوئی اقتصادی ترقی کے ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات کی وجہ سے بھی کافی پریشان تھے۔
35 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی اِس ملک کا ایک سنگین مسئلہ ہے اور 34 فیصد لوگوں نے پانی کی آلودگی کو انتہائی بڑا مسئلہ قرار دیا۔ غذائی تحفظ کے بارے میں سنگین خد شات سن 2008 کے بعد تین گنا زیادہ ہوگئے ہیں۔
لوگوں نے چین کی تیز رفتار معاشی ترقی پر ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا۔ اکثریت نے کہا کہ انہیں جدید زندگی کی یہ رفتار بہت پسند آئی ہے لیکن دس میں سے تین لوگوں نے اس خد شے کا بھی اظہار کیا کہ اس سے امیروں اور غریبوں کے بیچ فرق اور بھی زیادہ ہو جائے گا۔
چین کی موجودہ حکومت نے سن 2012 میں ان تمام کرپٹ افسران کو سزا دینے کے لیے کے ایک مہم چلا رکھی ہے جو بڑے یا چھوٹے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ سروے رپورٹ ظاہر کیا گیا کہ بہت سارے لوگوں نے اِن ملازمین کو بھی کرپشن کا بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔
امریکی تھنک ٹینک پیُو کے مرتب کردہ سروے میں معاشی سست روی کے حوالے سے بھی خدشات سامنے آئے کیونکہ ملک کے شنگھائی اسٹاک ایکسچینج نے جو سن 2015 میں مقام حاصل کیا تھا وہ حالیہ ہفتوں کے دوران معاشی سست روی کی نذر ہو گیا ہے۔ مجموعی طور پر77 فیصد چینیوں کا خیال ہے کہ پانچ سال پہلے کے مقابلے میں اب وہ نسبتا زیادہ اچھی اور خوشحال زندگی بسر کر رہے ہیں۔