چینی منحرف کی اہلیہ کا پارلیمان کے نام خط، خفیہ گرفتاریوں پر تنقید
28 ستمبر 2011آئی وے وے کی اہلیہ لیو چنگ نے کہا ہے کہ اگر مجوزہ قانون منظور کر لیا گیا تو اس سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے امکانات میں اضافہ ہو جائے گا۔ انسانی حقوق کے اداروں نے بھی اس قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر چین کے فوجداری قانون میں ان ترامیم کو شامل کر لیا گیا تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ وسیع تر حق حاصل ہو جائے گا کہ وہ لوگوں کو خفیہ طور پر گرفتار کر سکیں۔
آئی وے وے کی اہلیہ لیو چنگ نے پارلیمان کے نام خط میں تحریر کیا ہے،’اگر چینی پارلیمان میں مجوزہ قانون منظور ہو جاتا ہے تو اس سے ملکی قانونی نظام پیچھے کی طرف لوٹ جائے گا اور انسانی حقوق کی صورتحال مزید ابتر ہو جائے گی۔ یہ قانون ہماری تہذیب و تمدن کی ترقی کی راہ میں بھی حائل ہو جائے گا‘۔
آئی وے وے کے گوگل پلس اکاؤنٹ پر بھی شائع ہونے والے اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ جب کسی بھی شخص کو گرفتار کیا جاتا ہے تو اس کے گھر والوں کا یہ ایک اہم بنیادی حق ہوتا ہے کہ انہیں اس بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔ ان کی طرف سے یہ خط ایسے وقت میں شائع کیا گیا ہے جب چینی پارلیمان نے اس مجوزہ قانون پرعوامی رائے مانگی ہے۔
چین میں اس طرح پارلیمان کو کھلے خط لکھنے کی روایت مضبوط نہیں ہے اور اس صورت میں ہمیشہ پارلیمان کی طرف سے خاموشی ہی اختیار کی گئی ہے۔
رواں برس اگست کے اواخر میں بحث کے لیے پیش کیے گئے مجوزہ قانون کے مطابق ریاستی سکیورٹی کو زک پہنچانے، دہشت گردی اور بڑے پیمانے پر رشوت جیسے جرائم میں مبینہ طور پر ملوث پائے جانے والے افراد کو خفیہ جگہوں پر قید کیا جا سکتا ہے اور اگر تفتیش کے عمل میں کسی رخنے کا اندیشہ ہو تو ان کے گھر والوں کو مطلع بھی نہیں کیا جائے گا۔
بین الاقوامی شہرت کے حامل چینی فنکار آئی وے وے کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کے باعث رواں برس 81 دن تک حراست میں رہنا پڑا تھا۔ ضمانت پر رہائی کے بعد بھی انہوں نے چین کی کیمونسٹ پارٹی اور سنسر شپ پر اپنی تنقید جاری رکھی تاہم بیجنگ حکومت نے اگست میں ان پر انٹرنیٹ کے استعمال اور انٹرویو دینے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: حماد کیانی