1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی وزیردفاع کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع ہونے کی خبریں

27 نومبر 2024

بیجنگ نے گزشتہ سال کے دوران اپنی مسلح افواج میں بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن کو مزید س‍خت کیا ہے۔ وزیر دفاع کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع ہونا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

بحریہ کے سابق کمانڈر ڈونگ کو دسمبر میں وزیر دفاع مقرر کیا گیا تھا
بحریہ کے سابق کمانڈر ڈونگ کو دسمبر میں وزیر دفاع مقرر کیا گیا تھاتصویر: Florence Lo/REUTERS

برطانوی اخبار فنانشیل ٹائمز نے بدھ کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ چین کے وزیر دفاع ڈونگ جون کو بدعنوانی کے الزام میں تحقیقات کے دائرے میں لیا گیا ہے۔

اگر اس خبر کی تصدیق ہو جاتی ہے تو ڈونگ اس وزارت پر براجمان یا اس منصب پر فائز رہنے والے مسلسل ایسے تیسرے چینی وزیر دفاع ہوں گے، جن کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کی جائیں گی۔

چینی وزیر دفاع کو مبینہ طور پر بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا

فنانشیل ٹائمز کے مطابق یہ تفتیش فوج میں بدعنوانی کی وسیع تر تحقیقات کا حصہ ہے۔

پچھلے ہفتے، ڈونگ نے تائیوان پر امریکی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے، لاؤس میں وزرائے دفاع کی میٹنگ کے دوران امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔

چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ ایک سال کے دوران فوج میں بدعنوانی کے خلاف کارروائیاں کی ہیںتصویر: Adriano Machado/REUTERS

تحقیقات کی زد میں آنے والے تیسرے وزیر دفاع

چین کی فوج نے گزشتہ سال سے بدعنوانی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کی ہوئی ہیں۔

ڈونگ بحریہ کے سابق کمانڈر ہیں۔ دسمبر میں لی شانگفو کو وزیر دفاع کے عہدے اچانک ہٹائے جانے کے بعد انہیں اس منصب پر فائز کیا گیا تھا۔ شانگفو سات ماہ تک چین کے وزیر دفاع رہے تھے۔

چین کی سرکاری میڈیا کے مطابق، لی پر رشوت ستانی میں ملوث ہونے کے الزام تھا، بعدازاں انہیں کمیونسٹ پارٹی سے بھی نکال دیا گیا ہے۔ اس کے بعد سے وہ عوام میں نظر نہیں آئے۔

بیجنگ نے گزشتہ سال کے دوران اپنی مسلح افواج میں بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن کو مزید سخت کیا ہے۔

خبر رساں ادارے بلومبرگ نے اس سال امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ پیش رفت ان خدشات کے پیش نظر شروع کی گئی ہے کہ بدعنوانی مستقبل میں چین کی جنگ لڑنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے۔

ج ا ⁄  ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں