1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتیورپ

چین اور سوئٹزرلینڈ تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے پر متفق

16 جنوری 2024

سوئٹزرلینڈ کے صدر اور چینی وزیر اعظم نے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سوئس دارالحکومت برن میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب عالمی رہنما ڈاووس کے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں جمع ہو رہے ہیں۔

 صدر وائلا ایمہرڈ اور لی کیانگ
سوئس صدر وائلا ایمہرڈ نے اس حوالے سے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ ان کی ملاقات میں تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ہی ''ترقیاتی تعاون، ثالثی اور انسانی حقوق'' پر بھی بات چیت ہوئیتصویر: Peter Klaunzer/REUTERS

سوئٹزر لینڈ کی حکومت کا کہنا ہے کہ چین اور سوئٹزرلینڈ نے ایک موجودہ آزاد تجارتی معاہدے کو تقویت دینے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پیر کے روز ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔

ڈاووس: چینی صدر شی جن پنگ کی ’تسلط اور دھونس‘ کی پالیسی کے خلاف تنبیہ

دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے پر پہلی بار سن 2013 میں دستخط کیے گئے تھے اور اس وقت بیجنگ اور براعظم یورپ کی معیشت کے درمیان یہ اپنی نوعیت کا پہلا آزاد تجارتی معاہدہ تھا۔

داووس کے عالمی اقتصادی فورم میں توجہ کا مرکز چینی صدر

چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کے بارے میں خدشات پیدا ہونے کی وجہ سے، معاہدے کو مضبوط بنانے کی کوششیں، رک سی گئی تھیں۔

چینی وزیر اعظم کا دورہء جرمنی

سوئس صدر وائلا ایمہرڈ نے اس حوالے سے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ ان کی ملاقات میں تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ہی ''ترقیاتی تعاون، ثالثی اور انسانی حقوق'' پر بھی بات چیت ہوئی۔

اس سال سوئٹزر لینڈ اور چینی وزارت خارجہ کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے اور اس بات چیت میں انسانی حقوق کو بھی شامل کیا جائے گا۔

چین سوئس شہریوں کے لیے ویزا فری سفر پر رضامند

سوئٹزرلینڈ اور چین کے درمیان ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آزاد تجارتی معاہدے کو باضابطہ شکل دینے کے لیے ایک مشترکہ اسٹڈی کے عمل کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

سن 2017 میں صدر شی جن پنگ کے دورے کے بعد سے لی کیانگ سوئٹزرلینڈ کا دورہ کرنے والے سب سے سینیئر چینی اہلکار ہیںتصویر: Peter Klaunzer/REUTERS

سوئس حکومت کا کہنا کہا کہ ''یہ ممکنہ مذاکرات کے آغاز کی جانب ایک اہم قدم ہے۔''

چین کے سرکاری میڈیا ادارے ژنہوا نے خبر دی ہے کہ آزاد تجارتی معاہدے کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ، دونوں ممالک نے سفر کے لیے ویزا کے طریقہ کار کو آسان بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

ژنہوا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے سوئس شہریوں کے لیے ویزا فری داخلہ فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس حوالے سے رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سوئس حکومت ''چینی شہریوں کے ساتھ ساتھ سوئٹزرلینڈ میں سرمایہ کاری کرنے والے چینی کاروباری اداروں کے لیے بھی مزید ویزا سہولیات فراہم کرے گی۔''

سن 2017 میں صدر شی جن پنگ کے دورے کے بعد سے لی کیانگ سوئٹزرلینڈ کا دورہ کرنے والے سب سے سینیئر چینی اہلکار ہیں۔ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے قریبی معاون ہیں اور انہیں گزشتہ برس مارچ میں اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہی تجارت اور سرمایہ کاری کو دینے کا وعدہ کیا، تاکہ ایک طاقتور، تاہم کافی حد تک کمزور معیشت کے بارے میں مزید جوش و خروش پیدا کیا جا سکے۔

چین امریکہ اور یورپی یونین کے بعد سوئٹزرلینڈ کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

سوئٹزر لینڈ اور چینی رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات اس وقت ہوئی ہے، جب عالمی رہنما اور اعلیٰ حکام سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے لیے جمع رہے ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی)

جارجیا، چین اور یورپ کے درمیان تجارت کا متبادل راستہ

05:48

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں