چین دنیا میں اپنا جائز مقام حاصل کرے گا، شی جن پنگ
عاطف توقیر
20 مارچ 2018
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ عظیم چینی قوم حوصلہ مند رہے کیوں کہ چین دنیا میں اپنا وہ مقام لے گا، جس کا وہ مستحق ہے۔ چینی صدر نے یہ بات سالانہ پارلیمانی سیشن کے اختتام کے موقع پر کہی۔
اشتہار
بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپل میں تین ہزار مندوبین کی موجودگی میں شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی عوام ناقابل شکست اور مستقل مزاج ہیں۔
چین میں نیا سال کتے کے نام
چین میں موسم بہار فیسٹیول سے پہلے ٹریفک نظام اپنی آخری حدوں کو چھو رہا ہے۔ جمعے سے شروع ہونے والے نئے چینی سال کو رواں برس کتے کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ ہر چینی شہری کی کوشش ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے گھر پہنچ جائے۔
تصویر: Reuters
ہنگامی صورتحال
یکم فروری سے چھ ہفتوں کے لیے چین میں نقل و حمل کے حوالے سے ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ سن دو ہزار سترہ کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ساتھ تقریبا تین بلین افراد نے نقل و حمل کے ذرائع استعمال کیے تھے۔ رواں برس نیا ریکارڈ قائم ہونے کی توقع ہے۔
تصویر: Reuters/China Daily
ہر طرف گاڑیاں ہی گاڑیاں
اگر گاڑی کے ذریعے اپنے آبائی گھر جایا جائے تو ہمسائے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ ذاتی گاڑی چین میں کامیابی اور امارت کی علامت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس موقع پر ہر کوئی اپنی ذاتی گاڑی پر سفر کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔
تصویر: picture alliance/Imaginechina/J. Haixin
مل کر سفر کریں
چین میں یہ نیا رجحان ہے کہ ایک ہی شہر جانے والے مسافر مل کر ایک گاڑی پر سفر کرتے ہیں۔ اس کے لیے ڈی ڈی نامی ایک ویب سائٹ ہے جہاں خود کو رجسٹر کروایا جا سکتا ہے۔ جس کی گاڑی میں جگہ ہو، وہ دوسرے مسافر کو کم پیسوں کے عوض ساتھ لے لیتا ہے۔
تصویر: picture alliance/Imaginechina/D. Qing
بسوں کے ذریعے طویل سفر
طویل سفر بسوں کے ذریعے سستا پڑتا ہے۔ یہ بس خوش قسمتی کی علامات سے سجائی گئی ہے۔ گولڈن رنگ والا یہ نشان رواں برس بھی خوش قسمتی کی علامت ہے۔
تصویر: picture alliance/Imaginechina/C. Feibo
تیز اور تیز ترین ٹرینیں
حالیہ چند برسوں میں چین نے انتہائی کامیابی کے ساتھ تیز رفتار ٹرینوں کا افتتاح کیا ہے۔ ملک بھر میں تقریبا دس ہزار سے زائد کلومیٹر کا فاصلہ اب تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طے کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture alliance/Imaginechina/H. Jinkun
ٹکٹ حاصل کرنے کی جدوجہد
ٹکٹ کی مشینوں پر کم ہی لوگ دکھائی دیتے ہیں۔ اس موقع پر ٹکٹ حاصل کرنے کی اصل جنگ انٹرنیٹ پر جاری رہتی ہے۔ ان دنوں چینی ریلوے کی ویب سائٹ کو بعض اوقات ایک ہی دن میں 150 ارب سے زائد مرتبہ وزٹ کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture alliance/Imaginechina/Photox
ریلوے اسٹیشنوں پر ثقافتی شو
مسافروں کی تھکاوٹ دور کرنے اور انتظار کا وقت بہتر طور پر گزارنے کے لیے ریلوے اسٹیشنوں پر ہی ثقافتی شوز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture alliance/Imaginechina/L. Junxi
کتے کا سال
چین میں رواں سال کو کتے کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ تاہم کتوں کو سامان کی تلاشی اور دھماکا خیز مواد کی تلاش کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
اپنے اس نیشنلسٹ خطاب میں شی جن پنگ نے مزید کہا، ’’ہم اپنے دشمنوں کے خلاف خون ریز جنگیں جیت چکے ہیں۔ ہم میں یہ مضبوط صلاحیت موجود ہے کہ ہم دنیا میں وہ مقام حاصل کریں، جس کے ہم مستحق ہیں۔‘‘
64 سالہ شی جن پنگ نے دو ہفتوں پر مشتمل اس پارلیمانی سیشن کو اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے ’ربر اسٹیمپ پارلیمان‘ سے دستور میں تبدیلی کرائی ہے اور صدارتی مدت کی شق کو بھی تبدیل کروا لیا، جس کے بعد وہ غیر معینہ مدت تک ملک کے صدر رہ سکتے ہیں۔
انہیں اس سیشن میں دوسری مدت کے لیے متفقہ طور پر صدر بھی منتخب کر لیا گیا، جب کہ شی جن پنگ نے اپنے ایک انتہائی قریبی ساتھی کو نائب صدر کے عہدے پر منتخب کروا لیا۔ اس کے علاوہ کابینہ کے اہم عہدوں پر بھی اب شی جن پنگ کے قریبی رفقاء براجمان ہو گئے ہیں۔
شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا، ’’چینی سرزمین پر معجزے اتر رہے ہیں اور ہمارا مستقبل بہت بھرپور ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’چینی شہری اب زیادہ خود اعتماد ہوں گے اور ان کی عزت نفس میں اضافہ ہو گا۔‘‘
شی نے چین میں جاری علیحدگی پسند تحریکوں اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ علاقائی تنازعات کے تناظر میں کہا کہ ان کا ملک اپنی سالمیت اور حاکمیت اعلیٰ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔ ’’ہماری سرزمین کا ایک انچ بھی کوئی نہیں لے سکتا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ تائیوان کو چینی قوم سے چھیننے یا الگ کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دی جائے گی۔
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Akber
12 تصاویر1 | 12
دوسری جانب چینی وزیراعظم لی کیچیانگ نے قدرے نرم انداز سے کہا کہ چین خطے اور عالمی سطح پر زیادہ اہم کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہے مگر وہ توسیع پسندانہ عزائم نہیں رکھتا۔
پارلیمانی سیشن کے اختتام پر صحافیوں سے بات چیت میں لی کیچیانگ نے کہا کہ چین دیگر ممالک کے ساتھ مل کر انفراسٹرکچر کے منصوبوں اور بین البراعظمی تجارتی راستوں کے قیام پر کام کرتا رہے گا۔ ’’بعض مقامات پر بین الاقوامی برادری دیکھے گی کہ چین زیادہ متحرک کردار ادا کرے گا، مگر اس کا مطلب یہ نہیں لینا چاہيے کہ چین کے کوئی توسیع پسندانہ عزائم ہیں۔‘‘