1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین رواں برس چاند پر

افسر اعوان29 اگست 2013

چین کی طرف سے رواں برس کے آخر تک چاند پر اپنا پہلا مشن اتارا جائے گا۔ چینی میڈیا کے مطابق یہ بات چین کی خلائی تحقیق کے ادارے کے منتظمین نے بدھ 28 اگست کو بتائی ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

’شینگ اے 3‘ Chang'e-3 نامی اس غیر انسان بردار مشن کی منصوبہ بندی اور تیاری کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اب یہ ’’باقاعدہ طور پر لانچ اور عملدرآمد کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے‘‘۔ چینی خبر رساں ادارے شنہوا نے یہ بات خلائی تحقیق کے چینی ادارے ’سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ انڈسٹری فار نیشنل ڈیفنس‘ کے حکام کے حوالے سے بتائی ہے۔ چینی دیومالا کے مطابق ’شینگ اے‘ اس خاتون کا نام ہے جو چاند پر موجود ایک محل میں رہتی ہے۔

10 جون کو خلا میں انسان بردار مشن بھیجنے کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ بذات خود لانچ سائٹ پر موجود تھےتصویر: picture-alliance/dpa

سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق اس غیر انسان بردار مشن کو ’رواں برس کے آخر‘ میں روانہ کیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ چین کا خلائی جہاز چاند کی سطح پر اترے گا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس جہاز کی رفتار کم کرنے کے لیے کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

بیجنگ حکومت کئی بلین ڈالرز مالیت کے اپنے خلائی پروگرام کو عالمی سطح پر اپنی قدوقامت میں اضافے اور تیکنیکی حوالے سے دنیا پر اپنی دھاک بٹھانے کی نظر سے دیکھتی ہے۔ خلائی میدان میں کامیابیوں کو براہ راست حکمران کمیونسٹ پارٹی کی کامیابیوں سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے جس نے غربت کے شکار ملک کو عالمی طاقتوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔

خلائی تحقیق کے منصوبے کو مقامی سطح پر بہت زیادہ پروموٹ کیا جاتا ہے۔ رواں برس 10 جون کو چین کی طرف سے خلا میں انسان بردار مشن بھیجنے کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ بذات خود لانچ سائٹ پر موجود تھے۔

تین خلابازوں کے عملے پر مشتمل شینزو-10 خلائی جہاز نے رواں برس جون میں 15 روزہ خلائی مشن مکمل کیا تھاتصویر: REUTERS

تین خلابازوں کے عملے پر مشتمل شینزو-10 خلائی جہاز نے رواں برس جون میں 15 روزہ خلائی مشن مکمل کیا تھا۔ اس مشن کے دوران خلابازوں نے اپنے خلائی جہاز کو زمین کے گرد خلا میں گردش کرتے تیانگ گونگ ون کے ساتھ کامیابی سے جوڑ کر خلائی اسٹیشن کی تعمیر کے لیے ضروری تجرباتی مرحلے کا تجربہ کیا۔ عملے میں مشن کے دوران طبی تجربات بھی کیے۔

چین کی طرف سے پہلا انسان بردار خلائی مشن 2003ء میں روانہ کیا گیا تھا۔ گو کہ اس کا خلائی پروگرام امریکا اور روس سے کہیں زیادہ پیچھے ہے تاہم بیجنگ کے خلائی عزائم میں انسان کو چاند پر اتارنا بھی شامل ہے۔ چین 2020ء تک زمین کے گرد مدار میں گردش کرنے والا اپنا خلائی اسٹیشن بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں