1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں زلزلہ، ہلاکتیں 75 تک پہنچ گئیں

افسر اعوان22 جولائی 2013

چین میں پیر 22 جولائی کی صبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ایک مقامی اہلکار کے مطابق 21 ہزار سے زائد عمارات کو نقصان پہنچا جب کہ 1200 سے زائد تباہ ہوئی ہیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa

چینی حکام کے مطابق ملک کے شمال مغربی صوبہ گانزو میں آج صبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 75 تک پہنچ گئی ہے۔ اس زلزلے سے چین کے پہاڑی علاقے پر مشتمل صوبہ گانزو کے ڈِنگشی نامی شہر کے آس پاس کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ چین میں زلزلوں پر نظر رکھنے والے ایک ادارے کے مطابق 450 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

زلزلے سے چین کے پہاڑی علاقے پر مشتمل صوبہ گانزو کے ڈِنگشی نامی شہر کے آس پاس کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہواتصویر: Reuters

چین کے شمال مغربی صوبے گانزو میں آج پیر 22 جولائی کو صبح کے وقت دو بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے متاثرہ علاقے میں بڑے پیمانے پر عمارات کو نقصان پہنچا۔ پہلا جھٹکا مقامی وقت کے مطابق صبح سات بج کر 45 منٹ پر محسوس کیا گیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا پہلا جھٹکا پانچ اعشاریہ نو شدت کا تھا۔ زلزلے کا دوسرا جھٹکا بھی اسی علاقے میں صبح نو بج کر 22 منٹ پر محسوس کیا گیا۔ ان زلزلوں کا مرکز گانزو صوبے میں بائیداو کے علاقے سے 151 کلومیٹر دور زمین میں قریب دس کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ اس تباہ کن زلزلے سے علاقے میں مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا۔

چائنا ارتھ کویک نیٹ ورکس سینٹر نے اس زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ چھ بتائی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ زلزلے کا دورانیہ قریب ایک منٹ تھا اور اس کی شدت سے درخت اور مکان ہل رہے تھے۔ زلزلے کی شدت گانزو صوبے کے دارالحکومت لانژھو اور قریبی صوبے شانزی کے دارالحکومت شیان میں بھی محسوس کیے گئے۔ سرکاری ٹیلی وژن پر زلزلے سے تباہ حال دیہی علاقوں کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ علاقہ پہاڑی اور ریگستانی نوعیت کا ہے اور اس صوبے میں قریب 26 ملین افراد آباد ہیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa

زلزلوں سے متعلق صوبائی محکمے کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’21 ہزار سے زائد عمارات کو نقصان پہنچا جب کہ 1200 سے زائد تباہ ہوئی ہیں۔‘‘ اس اہلکار کے مطابق زلزلے کے بعد سے اب تک 371 مرتبہ آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

چینی کے سرکاری ٹیلی وژن CCTV کے مطابق زلزلے کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے ملبے تلے بہت سے کچے گھر دب گئے۔ اس ٹیلی وژن کے مطابق 700 سے زائد کارکن امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ سرکاری نیوز ایجنسی شہنوا کے مطابق 2000 سے زائد فوجی، 300 پولیس اہلکار اور 50 طبی اہلکار دو ہیلی کاپٹروں سمیت متاثرہ علاقے میں بھیج دیے گئے ہیں۔

رواں برس چین کے سیچوان صوبے میں آنے والے زلزلے سے قریب دو سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پانچ برس قبل 2008ء میں سیچوان ہی میں ایک طاقتور زلزلہ نوے ہزار افراد کی ہلاکت کا سبب بن چکا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں