1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں سنسر شپ کا ایک نیا طریقہ، معلومات تک رسائی اور مشکل

8 جون 2009

چینی حکومت نے کمپیوٹر بنانے والوں کو ہرکمپیوٹر کے ساتھ ناپسندیدہ ویب سائٹس تک رسائی کوروکنے والا سوفٹ ویئر فراہم کرنے کی تاکید کی ہے۔ اس اقدام کو انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات تک رسائی پر نئی طرح کی سنسر شپ قرار دیا جارہا ہے۔

چین میں کئی ویب سائٹس پر پہلے ہی پابندی عائد ہےتصویر: AP

چین کی وزارت برائے صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری کی جانے والی دستاویز میں اس سوفٹ ویئر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ گرین ڈیم یوتھ اسکورٹ (Green Dam-Youth Escort) نامی یہ فری سوفٹ ویئر چین کے "جِن ہوئی کمپیوٹر سسٹم" نامی ادارے نے بنایا ہے جس کے ذریعے ناپسندیدہ الفاظ اور تصویروں کو فلٹر کیا جاسکتا ہے۔ اس دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ انٹرنیٹ پر موجود عریاں اور فحش مواد تک رسائی کے خلاف جاری مہم کا حصہ ہے۔ اس مہم میں ایسے مواد تک رسائی کو ناممکن بنانے کے علاوہ اس طرح کے مواد کو فروغ دینے والوں کو سزا بھی دی جاسکتی ہے۔ دستاویز کے مطابق عریاں مواد تک رسائی کو ناممکن بنانے کا فیصلہ چینی نوجوانوں کی صحت مند نشونما کے علاوہ انٹرنیٹ کے بہتر فروغ کے لئے کیا جارہا ہے۔

چین میں اس سے قبل بھی انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹس، بلاگس اور دیگر مواد تک رسائی کو روکنے کے لئے نظام موجود ہے۔ انٹرنیٹ پولیس اس حوالے سے عریاں اور فحش مواد رکھنے والی ویب سائٹس کے علاوہ سیاسی طور پر حساس ویب سائٹس پر بھی ہمہ وقت نظر رکھتی ہے۔

نئے سوفٹ ویئر کے تحت کمپیوٹر خودکار طور پر ناپسندیدہ قرار دی جانے والی ویب سائٹس تک نہیں جائے گاتصویر: AP

اس سوفٹ ویئرکو تیار کرنے والی کمپنی جِن ہوئی کے سربراہ برائن ژینگ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چین میں گرمیوں کی چھٹیاں ہونے والی ہیں اور بہت سے والدین کو اس سلسلے میں شدید پریشانی ہے کہ ان کے بچے فرصت کے اوقات میں کس طرح کی ویب سائٹس دیکھیں گے۔ ژینگ کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ اس سوفٹ ویئرکا استعمال لازمی طورپر کیا جائے بلکہ یہ استعمال کنندہ پر منحصر ہوگا کہ وہ جب چاہے اسے استعمال کرے اور جب چاہے پاس ورڈ کے ذریعے اسے بند کردے۔ ژینگ نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ اس سوفٹ ویئر کو سیاسی مواد پر نظر رکھنے کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ یہ صرف تصاویر کو جانچنے والا سوفٹ ویئر ہے جو عریاں تصاویر کو فلٹر کرسکتا ہے۔

چین کی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری ہونے والے سرکلر میں کمپیوٹر ساز اداروں کو یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ وہ ہر مہینے فروخت ہونے والے کمپیوٹروں کی تعداد اور ان پر انسٹال کئے گئے مذکورہ سوفٹ ویئر کے بارے میں وزارت کو آگاہ کریں۔ اس کے علاوہ اس سلسلے میں سالانہ تفصیلات بھی وزارت کو فراہم کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں