1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں پانڈا کے تحفظ کی منفرد مہم

27 اگست 2010

چین میں ایک پانڈا سینٹر اگست کے وسط سے ایک ایسی مہم کا آغاز کر چکا ہے، جس کے تحت ایک آن لائن مقابلے میں دنیا بھر سے چھ ایسے افراد تلاش کئے جائیں گے، جو ایک مہینے تک ایسے متعدد جانوروں کی دیکھ بھال کر سکیں گے۔

دنیا بھر کے مختلف جنگلاتی علاقوں میں صرف 1600 پانڈا باقی بچے ہیںتصویر: AP

چین میں ایک پانڈا سینٹر اگست کے وسط سے ایک ایسی مہم کا آغاز کر چکا ہے، جس کے تحت ایک آن لائن مقابلے میں دنیا بھر سے چھ ایسے افراد تلاش کئے جائیں گے، جو ایک مہینے تک ایسے متعدد جانوروں کی دیکھ بھال کر سکیں گے۔

اس مہم کا آغاز پانڈا کی کم ہوتی ہوئی آبادی اور اس کی نسل کو درپیش خطرات کے حوالے سے دنیا بھر میں انسانی شعور اجاگر کر نے کے لئے کیا گیا ہے۔

’پروجیکٹ پانڈا‘ نامی اس مہم کا آغاز چین کے جنوبی مغربی صوبے سیچُوآن کی انتظامیہ اور تحفظ فطرت کے عالمی فنڈ WWF نے مل کر کیا ہے۔ یہ مقابلہ جیتنے والے چھ افراد ایک مہینے کا عرصہ پانڈا نسل کےجانوروں کے ساتھ گزار سکیں گے۔ اس دوران وہ پانڈا بچوں کی پیدائش کا ذاتی طور پر مشاہدہ بھی کر سکیں گے۔ ان چھ منتخب افراد کو صوبے سیچُوآن کے دارالحکومت چینگ ڈُو کے آس پاس کے پہاڑوں میں موجود پانڈا جانوروں کے بارے میں بہت سی معلومات بھی مہیا کی جائیں گی۔

پروجیکٹ پانڈا نامی مہم کا چین کے صوبے سہچوُآن میں آغازتصویر: AP

اس عرصے کے دوران ان چھ افراد کو اپنے تجربات پر مشتمل ’بلاگ‘ بھی لکھنا ہوں گے تاکہ وہ پانڈا کی خطرات کی شکار نسل سے متعلق عالمی سطح پر پائی جانے والی آگہی میں اضافہ کر سکیں۔

اس بارے میں Pandahoma نامی ویب سائٹ کے مطابق مقابلے میں حصہ لینے کی آخری تاریخ چھ ستمبر ہے اور اب تک اس مقابلے کے لئے 17 ہزار سے زائد افراد اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔

ان افراد کا حتمی انتخاب ماہرین کا ایک پینل کرے گا، اور یہ عمل اگلے ماہ کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ Pandahoma نامی ویب سائٹ پر اب تک جو خواہشمند افراد اپنی ویڈیو ریکارڈنگ اپ لوڈ کر چکے ہیں، ان کا تعلق ہالینڈ، جنوبی افریقہ،جاپان اور چین سمیت بہت سے مختلف ملکوں سے ہے۔

تحفظ ماحول کی عالمی تنظیموں کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر کے مختلف جنگلاتی علاقوں میں صرف 1600 پانڈا باقی بچے ہیں جبکہ ایسے 300 کے قریب جانور مختلف اداروں اور افراد نے نجی طور پر اپنی تحویل میں رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے بھی زیادہ تر پانڈا ابھی تک چین ہی میں ہیں۔

رپورٹ: سمن جعفری

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں