1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین نے اپنے 'لاپتہ' وزیر دفاع کو برطرف کر دیا

25 اکتوبر 2023

چینی وزیر دفاع جنرل لی شانگفو تقریباً دو ماہ سے عوامی سطح پر کہیں بھی نظر نہیں آ رہے تھے۔ حالیہ مہینوں میں وہ ایسے دوسرے سینیئر چینی رہنما ہیں، جنہیں پراسرار حالات میں عہدے سے برطرف کیا گیا ہے۔

جنرل لی شانگفو
اطلاعات ہیں کہ چین کے وزیر دفاع جنرل لی شانگفو کے خلاف آلات کی خریداری اور ترقیاتی پروگرام میں مشتبہ بدعنوانی سے متعلق تحقیقات کی جا رہی تھیں تصویر: Vincent Thian/AP/picture alliance

چین کی سرکاری میڈیا نے منگل کے روز اطلاع دی کہ ملک کے وزیر دفاع جنرل لی شانگفو کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تاہم ان کی برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی اور فوری طور پر ان کے متبادل کا اعلان بھی نہیں کیا گیا ہے۔

چین نے اپنے جوہری ہتھیاروں میں تیز رفتار توسیع کی ہے، امریکہ

جنرل لی شانگفو 29 اگست کے بعد سے ہی عوامی سطح پر کہیں نظر نہیں آئے تھے اور آخری بار انہیں 'چینی افریقی امن فورم' میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

چینی اور روسی صدور میں کیا باتیں ہوئیں؟

اس سے قبل جولائی میں وزیر خارجہ کن گینگ کو بغیر کسی وضاحت کے اچانک عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پراسرار حالات میں معزول ہونے والے چینی وزیر دفاع لی شانگفو دوسرے سینیئر رہنما ہیں۔

کیا چین پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی کر رہا ہے؟

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق ان دونوں رہنماؤں سے ریاستی کونسلر کے عہدے بھی چھین لیے گئے ہیں۔

امریکہ اور چین کے تعلقات 'انسانی تقدیر' پر اثر انداز ہوتے ہیں، چینی صدر

جنرل لی کی برطرفی کا مطلب ہے یہ کہ چین کے پاس ابھی کوئی وزیر دفاع نہیں ہے، جبکہ ملک اگلے ہفتے ہی  'بیجنگ شیانگ شان فورم' میں وزرائے دفاع کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

جولائی میں برطرف کیے جانے والے چینی وزیر خارجہ کن گینگ کو دسمبر 2022 میں وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، جو ابتدا میں کافی فعال تھےتصویر: Thomas Peter/Pool/REUTERS

جنرل لی کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات

65 سالہ جنرل لی شانگفو نے گزشتہ مارچ میں ہی اپنا عہدہ سنبھالا تھا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے گزشتہ ماہ یہ اطلاع دی تھی کہ ان سے آلات کی خریداری اور ترقیاتی پروگرام میں مشتبہ بدعنوانی سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

جولائی میں برطرف کیے جانے والے چینی وزیر خارجہ کن گینگ کو دسمبر 2022 میں وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، جو ابتدا میں کافی فعال تھے، تاہم گزشتہ 25 جون کے بعد سے انہیں بھی عوام، سطح پر کہیں بھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ آخری بار وہ بیجنگ میں روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو سے ملاقات کرتے ہوئے نظرآئے تھے۔

چین کی کمیونسٹ پارٹی اپنے اندرونی عملے اور کابینہ کے معاملات میں کافی مبہم رویہ اپناتی ہے اور ملک میں میڈیا اور آزادی اظہار دونوں پر ہی اس حوالے سے بہت زیادہ پابندیاں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ برطرف کیے جانے والے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو خاص طور پر صدر شی جن پنگ نے خود منتخب کیا تھا اور یہ دونوں ہی ایک برس بھی اپنی خدمات نہ دے سکے، اس لیے چینی صدر کی قیادت کی ٹیم کے استحکام کے بارے میں بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

کیا چینی اقتصادی ترقی تھم گئی ہے؟ کیا اب زوال کا وقت شروع ہو گیا؟

04:02

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں