1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین نے حقائق چھپائے، امریکی انٹیلی جنس کا الزام

3 اپریل 2020

امریکی انٹیلی جنس کے مطابق چین نے دنیا کو کورونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کم کر کے بتائے۔ بیجنگ نے اس قسم کے الزامات مسترد کر دیے ہیں۔

Symbolbild Handelskrieg USA und China
تصویر: picture-alliance/chromorange/C. Ohde

امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ نیوز کے مطابق ٹرمپ حکومت کے لیے تیار کی گئی ایک خفیہ رپورٹ میں امریکی انٹیلی جنس کے اہلکار اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ چین نے کورونا وائرس سے متعلق حقائق پر پردہ ڈالا۔

نیوز ایجنسی کے مطابق کم از کم دو اہلکاروں نے کہا کہ چین کے اعداد و شمار "جعلی" ہیں۔

اس رپورٹ کی مزید تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں۔

بدھ کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین سے متعلق ایسی کوئی انٹیلی جنس رپورٹ ابھی ان کی نظر سے نہیں گزری۔ تصویر: picture-alliance/O. Contreras

بدھ کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین سے متعلق ایسی کوئی انٹیلی جنس رپورٹ ابھی ان کی نظر سے نہیں گزری۔ تاہم انہوں نے چین کے اعداد و شمار پر تحفظات کا اظہار کیا۔

کورونا وائرس کی وبا دسمبر میں چین کے علاقے ووہان سے شروع ہوئی۔ بیجنگ کے مطابق چین میں بیاسی ہزار لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ تین ہزار تین سو افراد ہلاک ہوئے۔

حالیہ ہفتوں میں اس وبا کے جانی نقصانات میں امریکا، اسپین اور اٹلی نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

بیجنگ نے امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے امریکی حکومت چین پر الزام تراشی کی کوشش کر رہی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ کورونا کے بحران سے بیجنگ حکومت "کھلے اور شفاف" طریقے سے نمٹ رہی ہے۔

لیکن بعض ماہرین کی نظر میں جس انداز سے چین نے اس وبا پر بظاہر قابو پایا اس پر سوالیہ نشان ہے۔

فرانس میں قائم ورلڈ میڈیکل ایسوسی ایشن سے وابستہ ماہرین کے خیال میں بھی چین کے اعداد و شمار قابل اعتبار نہیں۔

ڈاکٹر فرینک مانٹ گامری کے مطابق چین کے قدرے کم اعداد و شمار سمجھ سے بالاتر ہیں اور ہو سکتا ہے کہ بیجنگ نے جان بوجھ کر غلط معلومات فراہم کی ہوں۔ تاہم ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا ہے اس وقت کئی ملکوں کے پاس ٹیسٹنگ میں مشکلات کے باعث درست اعداد و شمار جمع کرنا ممکن نہیں۔

اس سے قبل امریکی نائب صدر مائیک پینس سی این این کو ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ لگتا ہے چینی حکام کو اس وبا کا اندازہ نومبر میں ہی ہو چکا تھا لیکن انہوں نے اس کو عیاں ایک ماہ بعد دسمبر میں کیا۔ 

امریکا میں جوں جوں متاثرہ کیسز اور اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، حکمراں ریپبلکن پارٹی کے بعض اراکین کانگریس نے چین پر اپنی تنقید بڑھا دی ہے۔

اراکین کانگریس نے چین کے اعداد و شمار کو "غلیظ پروپیگنڈہ" قرار دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی اپنا اقتدار بچانے کے لیے "جھوٹ" کا سہارا لے رہی ہے۔

ش ج / ا ا (اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں