1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین نے 'عالمی سلامتی سے متعلق اقدام' کا اعلان کر دیا

21 فروری 2023

عالمی سلامتی سے متعلق ان اقدام کو چینی صدر شی جن پنگ کی اہم تجویز قرار دیا جا رہا ہے۔ بیجنگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے تنازعے کے حوالے سے 'کافی فکر مند' ہے۔

Thailand APEC 2022 Gipfel in Bangkok - Xi Jinping
تصویر: Rungroj Yongrit/REUTERS

چین نے 21 فروری منگل کے روز، صدر شی جن پنگ کی طرف سے گزشتہ اپریل میں پیش کردہ ایک تجویز کی بنیاد پر، اپنے ''عالمی سلامتی کے اقدام'' کا اعلان کیا۔ چین کی سرکاری میڈیا کے مطابق ان اقدام میں عالمی امن اور سلامتی کے حوالے سے بنیادی تصورات اور رہنما اصول پیش کیے گئے ہیں۔

تائیوان میں لازمی فوجی سروس کی مدت تین گنا کر دینے کا فیصلہ

منگل کے روز ہی ملک کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بیجنگ کو یوکرین میں جاری تنازعے پر بھی ''گہری'' تشویش لاحق ہے۔ واضح رہے کہ 24 فروری کو یوکرین جنگ کا ایک برس مکمل ہو جائے گا۔

چین سے کشیدگی کے سبب بھارت کے دفاعی بجٹ میں زبردست اضافہ

یوکرین پر چین کا موقف کیا ہے؟

چینی وزیر خارجہ قن گانگ نے کہا کہ ان کا ملک ''بین الاقوامی برادری کے ساتھ بات چیت، مشاورت کو فروغ دینے نیز تمام فریقوں کے تحفظات کو دور کرنے اور مشترکہ سلامتی کے لیے کام کرے گا۔''

بھارت سے تعلقات میں مداخلت نہ کریں، امریکہ کو چین کی تنبیہ

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ہی، ''ہم متعلقہ ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ آگ میں ایندھن ڈالنے کا کام بند کریں، تاکہ چین کی جانب الزام منتقل کرنے کا سلسلہ بھی بند ہو سکے۔''

چین میں صدر شی جن پنگ کے خلاف غیر معمولی مظاہرے

بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے بحران کے ''سیاسی حل'' کے لیے اسی ہفتے ایک تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے بحران کے ''سیاسی حل'' کے لیے اسی ہفتے ایک تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہےتصویر: Li Gang/Xinhua/IMAGO Images

تاہم قن گانگ نے اس بات چیت کے دوران روس کا ذکر کرنے سے گریز کیا، جبکہ واشنگٹن نے بیجنگ پر یہ کہہ کر روس کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگایا ہے کہ چین ماسکو کو ہتھیار فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ چین نے ان امریکی الزامات کو سختی سے مسترد کیا ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے تائیوان کے بارے میں کیا کہا؟

قن گانگ نے منگل کے روز ہی بات کرتے ہوئے یوکرین کے خلاف جارحیت اور تائیوان سے متعلق ہونے والی پیشین گوئیوں کے درمیان موازنے کا بھی مذاق اڑایا۔ انہوں نے دنیا کے ممالک پر زور دیا کہ وہ ''آج یوکرین، کل تائیوان'' کا نعرہ لگا کر ہنگامہ آرائی برپا کرنا بند کریں۔

چین کا دیرینہ موقف رہا ہے کہ تائیوان اس کی سرزمین کا ایک حصہ ہے اور وہ ایک طویل عرصے سے اسے اپنے ملک میں مکمل طور پر ضم کرنے کی بات بھی کہتا رہا ہے۔ اس کا اس بات پر بھی اصرار ہے کہ تائیوان کے انضمام کے لیے اگر طاقت کا استعمال کرنے کی ضرورت پڑی، تو وہ اس سے بھی گریز نہیں کرے گا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

امریکا کا چین سے نمٹنے کا معاملہ جرمنی کا محتاج کیسے؟

02:35

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں