1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے لیے سام سنگ کے رازوں کی چوری، ملزم پر فرد جرم عائد

13 جون 2023

جنوبی کوریا میں ایک ایسے ملزم پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، جس نے مبینہ طور پر چین کے لیے جنوبی کوریا کی بہت بڑی ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ کے سینکڑوں ملین ڈالر مالیت کے کاروباری اور پیداواری راز چرائے تھے۔

Südkorea Samsung Zentrale in Seoul
تصویر: Getty Images/AFP/J. Yeon-Je

سیول سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جنوبی کوریائی دفتر استغاثہ نے منگل تیرہ جون کے روز بتایا کہ ملزم سام سنگ کمپنی کا ایک سابق اعلیٰ عہدیدار ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے اپنے آجر ادارے کی الیکٹرانک چپ تیار کرنے والی ٹیکنالوجی چرائی تھی۔

جنوبی کوریا: مالی جرائم کے قصوروار سام سنگ کے مالک کو معافی مل گئی

فرد جرم کے مطابق ملزم نے سینکڑوں ملین ڈالر مالیت کی یہ ٹیکنالوجی اس لیے چوری کی کہ بعد میں بالکل ایسے ہی چپ تیار کرنے کے لیے ایک فیکٹری چین میں لگائی جا سکے۔

جنوبی کوریائی دارالحکومت سیول میں سُووان کے ڈسٹرکٹ کے اسٹیٹ پراسیکیوٹر کے دفتر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ملزم کی اس وقت عمر 65 برس ہے اور اس نے سام سنگ کی اس ٹیکنالوجی کے ڈیزائن 2018ء اور 2019ء میں اس عظیم الجثہ ادارے کے ایک فیکٹری پروجیکٹ اور 'کلین روم‘ سے چوری کیے تھے۔

جنوبی کوریائی حکام کے مطابق چرائے گئے رازوں کی مالیت کم از کم بھی 300 بلین وان یا 236 ملین امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہےتصویر: Rafapress/Zoonar/IMAGO

'چوری چین میں چپ فیکٹری لگانے کے لیے کی گئی‘

جنوبی کوریائی حکام کے مطابق ملزم نے سام سنگ کے یہ انتہائی پیش قیمت راز اس لیے چوری کیے تھے کہ بعد میں چین کے ساتھ مل کر چینی شہر شی آن میں سیمی کنڈکٹر تیار کرنے والی ایک نئی فیکٹری لگائی جا سکے۔

سام سنگ سربراہ کے وارثوں پر وراثت ٹیکس گیارہ ارب امریکی ڈالر

چینی شہر شی آن کی خاص بات یہ ہے کہ وہاں ایسے الیکٹرانک چپ تیار کرنے والی سام سنگ کی ایک فیکٹری پہلے ہی سے کام کر رہی ہے اور صنعتی راز چوری کر کے نئی فیکٹری سام سنگ کے اسی پیداواری یونٹ کے مقابلے میں قائم کی جانا تھی۔

سیول میں دفتر استغاثہ نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ ملزم اس وقت اپنے خلاف عدالتی کارروائی سے قبل حکام کی تفتیشی حراست میں ہے۔

جنوبی کوریا میں سام سنگ الیکٹرانکس کی ایک فیکٹری میں کام کرتے کارکنتصویر: Getty Images/AFP/Choi Jae-ku

جنوبی کوریا کی قومی سلامتی

اسٹیٹ پراسیکیوٹرز نے یہ تصدیق بھی کی کہ اس جنوبی کوریائی باشندے نے چین کے لیے سام سنگ کے ایسے راز اور تکنیکی مواد چوری کیے، جنہیں ملکی حکومت نے 'نیشنل کور ٹیکنالوجی‘ قرار دے رکھا ہے۔

فائیو جی نیٹ ورک لانچ کرنے والا دنیا کا اولین ملک

'نیشنل کور ٹیکنالوجی‘ سے مراد ایسی معلومات اور ایسا تکنیکی مواد ہیں، جو حکومتی موقف کے مطابق اگر کسی طرح بیرون ملک پہنچ جائیں، تو وہ ممکنہ طور پر جنوبی کوریائی معیشت اور اس ملک کی قومی سلامتی کے لیے شدید نقصانات کا باعث بن سکتے ہیں۔

سام سنگ گروپ کے موجودہ سربراہ لی جے ینگتصویر: picture-alliance/dpa/Yna

سیمی کنڈکٹرز کے لیے امریکہ اور چین کا مقابلہ

جدید الیکٹرانکس کی دنیا میں سیمی کنڈکٹر کہلانے والے الیکٹرانک چپ آج اتنی زیادہ اہمیت اختیار کر چکے ہیں کہ ان کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ اور دوسری سب سے بڑی معیشت چین کے مابین ایک باقاعدہ کاروباری جنگ جاری ہے۔

سام سنگ کے ارب پتی وارث کو پانچ سال کی قید سزا کا حکم

یہ دونوں اقتصادی طاقتیں سیمی کنڈکٹر تیار کرنے کی ٹیکنالوجی میں اور ان کی دنیا بھر کی پیداواری منڈیوں کو ترسیل کے لیے ایک دوسرے پر سبقت حاصل کر لینا چاہتی ہیں۔

اس پس منظر میں یہ بات بھی اہم ہے کہ جنوبی کوریا میں سام سنگ کے جو صنعتی پیداواری راز چرائے گئے، ان کی مدد سے ایک فیکٹری مبینہ طور پر چین میں ہی لگائی جانا تھی۔

سام سنگ گروپ کی آمدنی جنوبی کوریا کی مجموعی قومی پیداوار کا پانچواں حصہ بنتی ہےتصویر: Getty Images/AFP/Jung Yeon-Je

سام سنگ بزنس گروپ کتنا بڑا ہے؟

جہاں تک زیر حراست ملزم کا تعلق ہے، تو وہ ایک ایسا شخص بتایا گیا ہے، جس نے اس صنعتی شعبے میں عشروں تک کام کیا اور جو سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کی صنعت کا سرکردہ ماہر مانا جاتا ہے۔

جنوبی کوریا بچوں کی پرورش کے لحاظ سے دنیا کا مہنگا ترین ملک

جنوبی کوریائی حکام کے مطابق ملزم نے جو راز چوری کیے، ان کی مالیت کم از کم بھی 300 بلین وان یا 236 ملین امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

سام سنگ الیکٹرانکس دنیا بھر میں الیکٹرانک چپس اور سمارٹ فونز بنانے والے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک ہے۔ یہ کمپنی جس بہت بڑے سام سنگ بزنس گروپ کا حصہ ہے، اس کو اتنی زیادہ آمدنی ہوتی ہے کہ وہ جنوبی کوریا کی مجموعی قومی پیداوار کا پانچواں حصہ بنتی ہے۔

م م / ع ا (اے پی، اے ایف پی)

سامسنگ کو دنیا کی بڑی ٹیک کمپنی بنانے والا شخص - لی کُن ہی

05:39

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں