چین کے نائب وزیر اعظم کی گیلانی سے ملاقات
27 ستمبر 2011اس موقع پر پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان انتہائی قریبی دوستانہ تعلقات ہیں اور چین کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے۔ چینی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور پاکستان کو جہاں ضرورت پیش آئی چین اس کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
قبل ازیں نائب چینی وزیراعظم نے وزیر داخلہ رحمٰن ملک سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں مینگ جیان ژو کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تربیت کیلئے 10 دس لاکھ یوآن امداد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے خطے کی سلامتی کی صورتحال پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لینے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا کہ پاکستان کو چین کی سلامتی انتہائی عزیز ہے اور اسی لئے ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ جیسی شدت پسند تنظیموں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کے لئے چین کی مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ’’چین عظیم دوست ہے اور ہر مشکل میں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور آخری بات یہ کہ جو کوئی بھی چین کا دشمن ہے وہ پاکستان کا بھی دشمن ہے۔‘‘
چینی نائب وزیر اعظم یہ دورہ ایک ایسے موقع پر کر رہے ہیں جب حقانی نیٹ ورک کے معاملے پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں بڑی حد تک کشیدگی پائی جاتی ہے۔ چینی نائب وزیراعظم کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں 25 کروڑ ڈالر کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چینی نائب وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ کر کے امریکہ کو واضح پیغام دیا ہے کہ چین کسی بھی صورت میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ دفاعی تجزیہ نگار ریٹائرڈ جنرل حمید گل کا کہنا ہے کہ امریکہ پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ اگر اس نے پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کی تو یہ تیسری عالمی جنگ کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کے تین ماہ قبل دیئے گئے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ہنری کسنجر نے سختی سے وارننگ دی تھی کہ اس کے نتیجے میں تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے اور ان کی یہ بات اپنی جگہ بالکل درست ہے۔ آخر ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ چین ان کو چھوڑ دے گا اور ظاہر ہے جب ہم مشکل میں ہوتے ہیں تو چین کوئی نہ کوئی ایسا کردار ادا کرتا ہے جس سے ہمیں آسودگی میسر ہوتی ہے۔‘‘
نائب چینی وزیراعظم نے صدر آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی سٹاف سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔
رپورٹ: شکور رحیم
ادارت: حماد کیانی