1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین: ہانگ کانگ کے دس جمہوریت نواز کارکنان کو جیل کی سزا

30 دسمبر 2020

چین کی ایک عدالت نے ہانگ کانگ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے جمہوریت نواز دس کارکنان کو تین برس تک کی قید کی سزا سنائی ہے۔ اسی کیس میں دو کم عمر ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت ترک کردی گئی۔

China | Prozess wegen Flucht aus Hongkong
تصویر: Tyrone Siu/REUTERS

چین کی ایک عدالت نے بدھ 30 دسمبر کو ہانگ کانگ کے ان دس جمہوریت نواز کارکنان کو سات ماہ سے تین برس تک کے درمیان قید کی سزائیں سنائی ہیں، جن پر ہانگ کانگ سے فرار ہونے کا الزام تھا۔ چین کے جنوبی شہر شینزین میں یانتنا کی ضلعی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ان افراد پر جرمانہ بھی عائد کیا جائےگا۔

چین کے ساحلی گارڈز نے رواں برس ماہ اگست میں ہانگ کانگ کے جن 12 کارکنوں کو مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا، انہیں میں سے 10 کو سزا سنائی گئی ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے تائیوان میں سیاسی پناہ لینے کے مقصد سے ایک کشتی میں سوار ہو کر ہانگ کانگ سے فرار ہونے کی کوشش کی۔

اس گروپ میں شامل دو افراد کی عمریں محض 16 اور 17 برس ہیں، اسی لیے عدالت نے ان پر مقدمہ نہ چلا کر واپس ہانگ کانگ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کم عمر کے دونوں افراد نے غلط کام کرنے کا خود سے اعتراف کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق توقع ہے کہ دونوں کم عمر بچوں کو بدھ کے روز ہی ہانگ کانگ کی پولیس کے حوالے کر دیا جائےگا۔

چین: شی جن پنگ کی اقتدار کی سیاست

02:30

This browser does not support the video element.

مخالف کارکنوں کے لیے تنبیہ

دو بالغ افراد، جن پر فرار ہونے کے لیے اہتمام کرنے کا الزام تھا، کو بالترتیب دو اور تین برس قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ عدالت نے یہ سزا حکومت مخالف مظاہرین اور ان کارکنان کو متنبہ کرنے کے لیے سنائی ہے، جو چین کے نئے سخت سکیورٹی قانون سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس برس جون میں چین نے نیم خود مختار ہانگ کانگ کے علاقے میں سخت متنازعہ سکیورٹی قانون متعارف کیے تھے۔

ہانگ کانگ کی انتظامیہ حکومت مخالف ایسے متعدد افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے اثاثے پہلے ہی ضبط کر چکی ہے جو ہانگ سے فرار ہو چکے ہیں۔ امریکا اور یورپ کے کئی ممالک نے یہ کہتے ہوئے ان تمام 12 کارکنان کو رہا کر کے ہانگ کانگ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی درست نہیں ہے۔

ص ز/ ا ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

ایغوروں کے حق میں مظاہرہ، ہانگ کانگ پولیس کا طاقت کا استعمال

01:54

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں