چین: ہولناک سمندری طوفان، ایک ملین افراد کا انخلاء
11 جولائی 2015نیوز ایجنسی روئٹرز نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہریوں کے انحلاء کی یہ کارروائیاں ژے جیانگ اور جیانگ سُو نامی صوبوں میں عمل میں لائی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ چین کے مشرقی ساحلوں کو اپنی لپیٹ میں لینے والا ’چَن ہوم‘ نامی یہ طوفان 162 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ ژُو شان نامی شہر سے ٹکرایا ہے۔ ٹکرانے سے پہلے اس کی رفتار اس سے بھی زیادہ یعنی 175 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی تھی۔
چین کے قومی موسمیاتی مرکز کے مطابق 1949ء میں عوامی جمہوریہٴ چین میں کمیونسٹ پارٹی کے برسرِاقتدار آنے کے بعد سے غالباً یہ اپنی نوعیت کا طاقتور ترین سمندری طوفان ہے، جو صوبے ژے جیانگ سے ٹکرایا ہے۔ چند روز کے اندر اندر یہ دوسرا طوفان ہے، جس نے چین کو متاثر کیا ہے۔ اس سے پہلے لِنفا نامی طوفان جنوب کی طرف واقع صوبے گوانگ ڈونگ سے ٹکرایا تھا۔
سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چین کا کاروباری مرکز کہلانےوالے شہر شنگھائی میں پوڈانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ نے اس طوفان کے باعث پانچ سو جبکہ ہونگ سیاؤ ایئرپورٹ نے ڈہائی سو پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
محکمہٴ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ طوفان شنگھائی اور دیگر متاثرہ علاقوں میں اپنے ساتھ تیز ہواؤں کے ساتھ ساتھ شدید بارش بھی لایا ہے۔ کئی دیہات کے زیرِ آب آ جانے کی اطلاع ہے جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی کی ترسیل کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ تاحال کسی شخص کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
سنہوا نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ پروازوں اور ریل گاڑیوں کی منسوخی کے ساتھ ساتھ 51 ہزار سے زیادہ بحری جہاز بھی واپس بندرگاہوں میں پہنچ گئے ہیں۔
سال کے ان دنوں کے دوران بحیرہٴ جنوبی چین میں اس طرح کے طوفان ایک معمول ہوا کرتے ہیں۔ یہ طوفان گرم پانیوں سے طاقت حاصل کرتے ہوئے زور کے ساتھ خشکی سے ٹکراتے ہیں اور ٹکرانے کے ساتھ ہی اِن کا زور ٹوٹنا شروع ہو جاتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ چین کے بعد ’چَن ہوم‘ نامی یہ طوفان کوریائی جزیرہ نما کی طرف بڑھ جائے گا۔