1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

چین یوکرین کے خلاف روسی جنگ کی مخالفت کرے، جرمنی کا مطالبہ

2 دسمبر 2024

چین کے دورے پر گئی ہوئی جرمن وزیر خارجہ بیئربوک نے بیجنگ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف روسی جنگ کی مخالفت کرے۔ انہوں نے تنبیہ کی کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ یوکرینی جنگ کے لیے روس کو جواب دہ نہ بنایا جائے۔

جرمنی کی خاتون وزیر خارجہ انالینا بیئربوک پیر کے روز بیجنگ میں چینی ہم منصب وانگ یی کے ہمراہ
جرمنی کی خاتون وزیر خارجہ انالینا بیئربوک پیر کے روز بیجنگ میں چینی ہم منصب وانگ یی کے ہمراہتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

چینی دارالحکومت بیجنگ سے پیر دو دسمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق جرمنی میں ماحول پسندوں کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی وفاقی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ بات چیت میں زور دے کر کہا کہ  روس کی یوکرین کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کے حوالے سے بیجنگ کو ماسکو پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنا چاہیے۔

جرمنی: جاسوسی کے شُبے میں ایک چینی خاتون گرفتار

انالینا بیئربوک نے اپنے ایک روزہ دورہ بیجنگ کے دوران کہا، ''روسی صدر نہ صرف پرامن یورپی نظام تباہ کر رہے ہیں بلکہ ان کی طرف سے یوکرین کے خلاف کی جانے والی عسکری جارحیت اب شمالی کوریا کے ذریعے ایشیا کو بھی اس تنازعے میں گھسیٹتی جا رہی ہے۔‘‘

چینی وزیر خارجہ سے ملاقات

جرمن وزیر خارجہ نے بیجنگ میں اپنے قیام کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے بھی ملاقات کی، جس میں اس بارے میں ''کھل کر تبادلہ خیال کیا گیا کہ یوکرین کے خلاف روسی جنگ کی چین کی طرف سے حمایت خود چین کے اپنے قومی مفاد میں بھی نہیں ہے۔‘‘

چینی وزیر خارجہ وانگ یی ملاقات سے قبل بیجنگ میں اپنی جرمن ہم منصب بیئربوک کا استقبال کرتے ہوئےتصویر: Florian Gaertner/AA/photothek/picture alliance

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ بیئربوک اور وانگ یی کی ملاقات تین گھنٹے تک جاری رہی، جس میں جرمن وزیر نے ان الزامات سے متعلق بھی تفصیلی بات چیت کی کہ چین یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو ڈرونز یا ڈرونز کے پرزے فراہم کر رہا ہے۔

انالینا بیئربوک نے ابھی حال ہی میں چین کو خبردار کیا تھا کہ چین سے روس کے لیے ایسی عسکری برآمدات کے لازمی سیاسی نتائج سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی جرمن وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا تھا کہ کییف کے خلاف ماسکو کی 'خونریز‘ جنگ کی حمایت کرنا بین الاقومی قانون کی بھی خلاف وزری ہو گی۔

جرمنی نے 2021 کے سائبر حملے پر چینی سفیر کو طلب کرلیا

بیئربوک کے الفاظ میں یورپی یونین میں اب اس بارے میں مشاورت جاری ہے کہ ایسے اقدامات کے باعث متعلقہ ممالک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے سمیت کس کس طرح کے فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔

چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن وزیر خارجیہ بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

وانگ یی نے کیا کہا؟

بیجنگ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنی جرمن ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں زور دے کر کہا کہ چین اور جرمنی کے مابین مکالمت اور تعاون دونوں ہی کی ضرورت ہے۔

چین کے لیے جاسوسی کا الزام، یورپی پارلیمنٹ میں جرمن عملے کا رکن گرفتار

وانگ یی کے اس موقف کی تفصیلات آج چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کی گئیں۔

چینی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس ملاقات میں وانگ یی نے انالینا بیئربوک سے کہا، ''دنیا کی دوسرے اور تیسری سب سے بڑی معیشتوں کے طور پر چین اور جرمنی کو اپنے روابط لازمی طور پر بہتر بنانا چاہیے، بالکل اسی طرح جیسے عظیم طاقتیں بہت زیادہ زیر و بم سے عبارت بین الاقوامی صورت حال میں کرتی ہیں۔‘‘

م م / ش ر (ڈی پی اے، اے ایف پی)

جرمنی میں جاسوسی کے واقعات؟ الزام روس اور چین پر

02:20

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں