چیک جمہوریہ، بریوک کا مبینہ ہمدرد گرفتار، اسلحہ برآمد
19 اگست 2012چیک ری پبلک کے حکام نے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ دس اگست کو شمال مشرقی شہر اوسٹراوا Ostrava میں کی گئی ایک کارروائی میں اس انتیس سالہ شخص کو اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس کے گھر سے خود کار اسلحے کے علاوہ بم اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس پر ناجائز اسلحہ رکھنے اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ ابھی تک اس مشتبہ شخص کا نام عام نہیں کیا گیا ہے۔
اوسٹراوا پولیس کے سربراہ Radovan Vojta نے کہا کہ اگرچہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ شخص کس کو نشانہ بنانا چاہتا تھا تاہم اس کے گھر سے جو دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے، وہ آپریشنل حالت میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہیں۔
Vojta نے مزید بتایا کہ یہ مشتبہ شخص انٹر نیٹ پر بریوک کا نام استعمال کررہا تھا، اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ یہ اس کے ساتھ ہمدردی رکھنے والا تھا۔ آندرس بیہرنگ بریوک نے بائیس جولائی 2011ء کو ناروے میں دو مختلف حملوں میں 77 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے Vojta نے کہا کہ اس مشتبہ شخص کے گھر میں جتنا اسلحہ تھا، اس سے وہ درجنوں افراد کو نشانہ بنا سکتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس یہ پتہ چلانے کی کوشش میں ہے کہ اس مشتبہ شخص کے بریوک سے بھی کوئی رابطے تھے یا نہیں۔ اس شخص پر پہلے بھی متعدد بار کئی جرم ثابت ہو چکے ہیں، جن میں سے ایک میں اسے گیس اسٹیشن پر بم دھماکا کرنے کی کوشش میں چھ ماہ کی معطل سزا بھی سنائی گئی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے CTK نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس مشتبہ شخص کے ہمسائے میں رہنے والے افراد نے بتایا ہے کہ گو کہ یہ دماغی طور پر کچھ زیادہ صحت مند نہیں تھا تاہم وہ انتہائی دائیں بازو کے خیالات رکھنے والا انتہا پسند نہیں تھا۔
ab/aba (AFP, dpa)