ڈارک نیٹ پر مجرموں کی وال اسٹریٹ مارکیٹ: جرمنی میں گرفتاریاں
3 مئی 2019
جرمن پولیس نے ڈارک نیٹ پر چوری شدہ ڈیٹا، جعلی دستاویزات اور منشیات کی تجارت کی چھان بین کے دوران تین ایسے مشتبہ ملزمان کو گرفتار کر لیا، جنہوں نے اپنے جرائم کے لیے ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ نامی پلیٹ فارم قائم کر رکھا تھا۔
اشتہار
جرمن پولیس نے جمعہ تین مئی کو بتایا کہ گرفتار کیے گئے مشتبہ جرمن شہریوں کی تعداد تین ہے اور انہیں بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی طویل خفیہ چھان بین کے نتیجے میں جرمنی ہی سے حراست میں لیا گیا۔
یہ تینوں ڈارک نیٹ پر ایک ایسا غیر قانونی پلیٹ فارم چلا رہے تھے، جس کا نام انہوں نے ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ رکھا ہوا تھا اور جس کے غیر قانونی صارفین کے رجسٹرڈ اکاؤنٹس کی تعداد بھی ایک ملین سے زیادہ تھی۔
ڈارک نیٹ کا دوسرا سب سے بڑا پلیٹ فارم
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کا یہ پلیٹ فارم ڈارک نیٹ پر چلایا جانے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پلیٹ فارم تھا، جہاں اپنے اکاؤنٹ چلانے والے ساڑھے پانچ ہزار کے قریب فروخت کنندگان چوری شدہ ڈیٹا، جعلی دستاویزات اور منشیات کی تجارت کرتے تھے۔ تینوں گرفتار شدگان کی عمریں 22 اور 31 برس کے درمیان بتائی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق، ’’ان مشتبہ مجرموں کو جرمنی میں جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی ادارے بی کے اے کے اہلکاروں نے وفاقی جرمن صوبوں ہَیسے، نارتھ رائن ویسٹ فیلیا اور باڈن ورٹمبرگ میں مارے جانے والے چھاپوں کے دوران گزشتہ ہفتے گرفتار کیا لیکن ان کے حراست میں لیے جانے کی اطلاع میڈیا کو آج جمعے کے روز دی گئی۔
بین الاقوامی آپریشن
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ فیڈرل کرائمز آفس کے اہلکار ان جرائم پیشہ افراد تک ایک ایسے طویل تحقیقاتی عمل کے بعد پہنچے، جس میں جرمنی ہی کی سائبر کرائمز ایجنسی زیڈ آئی ٹی کے علاوہ یورپی پولیس ایجنسی یوروپول اور امریکا اور ہالینڈ کے سکیورٹی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا گیا۔ تینوں گرفتار شدگان ڈارک نیٹ پر ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ نامی پلیٹ فارم چلانے والے مرکزی افراد تھے۔ اپریل کے آخری دنوں میں جس وقت انہیں گرفتار کیا گیا، اس وقت یہ ملزمان زیر زمین چلے جانے کی تیاریوں میں تھے۔
ان کے خلاف مارے گئے چھاپوں کے دوران ان کی رہائش گاہوں سے مجموعی طور پر نقدی کی صورت میں ساڑھے پانچ لاکھ یورو، کئی انتہائی مہنگی کاریں اور ان کے کمپیوٹر ہارڈ ویئر میں محفوظ لاکھوں یورو مالیت کی کرپٹو کرنسی بھی برآمد کر لی گئی۔
ہیروئن اور کوکین سے لے کر کمپیوٹر مَیل ویئر تک سب کچھ
ان گرفتاریوں کے بعد حکام نے اس گروپ کا ہارڈ ویئر اور بہت سے بیک اپ کمپیوٹر سرورز کا پورا نظام بھی اپنے قبضے میں لے لیا، جس کے بعد جمعرات دو مئی سے ڈارک نیٹ پر ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کا پورا نیٹ ورک بھی بند ہو گیا ہے۔
ٹیکنالوجی کے عہد کے لیے تیار، کون سا ملک کہاں کھڑا ہے؟
ٹیکنالوجی کی دنیا کی تیز رفتار ترقی ناممکن کو ممکن بنانے کی جانب گامزن ہے۔ امکانات کی اس عالمگیر دنیا میں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہوئے بغیر ترقی کرنا ناممکن ہو گا۔ دیکھیے کون سا ملک کہاں کھڑا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
آسٹریلیا، سنگاپور، سویڈن – سب سے آگے
دی اکانومسٹ کے تحقیقی ادارے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آئندہ پانچ برسوں کے لیے یہ تینوں ممالک ایک جتنے نمبر حاصل کر کے مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر ہیں۔ سن 2013 تا 2017 کے انڈیکس میں فن لینڈ پہلے، سویڈن دوسرے اور آسٹریلیا تیسرے نمبر پر تھا۔
تصویر: Reuters/A. Cser
جرمنی، امریکا، فن لینڈ، فرانس، جاپان اور ہالینڈ – چوتھے نمبر پر
یہ چھ ممالک یکساں پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر ہیں جب کہ امریکا پہلی مرتبہ ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست میں شامل ہو پایا ہے۔ گزشتہ انڈیکس میں جرمنی تیسرے اور جاپان آٹھویں نمبر پر تھا۔ ان سبھی ممالک کو 9.44 پوائنٹس دیے گئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Schwarz
آسٹریا، سمیت پانچ ممالک مشترکہ طور پر دسویں نمبر پر
گزشتہ انڈیکس میں آسٹریا جرمنی کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا تاہم دی اکانومسٹ کی پیش گوئی کے مطابق اگلے پانچ برسوں میں وہ اس ضمن میں تیز رفتار ترقی نہیں کر پائے گا۔ آسٹریا کے ساتھ اس پوزیشن پر بیلجیم، ہانگ کانگ، جنوبی کوریا اور تائیوان جیسے ممالک ہیں۔
تصویر: Reuters
کینیڈا، ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ، ایسٹونیا، نیوزی لینڈ
8.87 پوائنٹس کے ساتھ یہ ممالک بھی مشترکہ طور پر پندرھویں نمبر پر ہیں
تصویر: ZDF
برطانیہ اور اسرائیل بائیسویں نمبر پر
اسرائیل نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں تحقیق کے لیے خطیر رقم خرچ کی ہے۔ 8.6 پوائنٹس کے ساتھ برطانیہ اور اسرائیل اس انڈیکس میں بیسویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: Reuters
متحدہ عرب امارات کا تئیسواں نمبر
مشرق وسطیٰ کے ممالک میں سب سے بہتر درجہ بندی یو اے ای کی ہے جو سپین اور آئرلینڈ جیسے ممالک کے ہمراہ تئیسویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Imago/Xinhua
قطر بھی کچھ ہی پیچھے
گزشتہ انڈیکس میں قطر کو 7.5 پوائنٹس دیے گئے تھے اور اگلے پانچ برسوں میں بھی اس کے پوائنٹس میں اضافہ ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ اس کے باوجود اٹلی، ملائیشیا اور تین دیگر ممالک کے ساتھ قطر ستائیسویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture alliance/robertharding/F. Fell
روس اور چین بھی ساتھ ساتھ
چین اور روس کو 7.18 پوائنٹس دیے گئے ہیں اور ٹیکنالوجی کے عہد کی تیاری میں یہ دونوں عالمی طاقتیں سلووینیہ اور ارجنٹائن جیسے ممالک کے ساتھ 32ویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/G. Baker
مشرقی یورپی ممالک ایک ساتھ
ہنگری، بلغاریہ، سلوواکیہ اور یوکرائن جیسے ممالک کی ٹیکنالوجی کے عہد کے لیے تیاری بھی ایک ہی جیسی دکھائی دیتی ہے۔ اس بین الاقوامی درجہ بندی میں یہ ممالک انتالیسویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: Imago
بھارت، سعودی عرب اور ترکی بھی قریب قریب
گزشتہ انڈیکس میں بھارت کے 5.5 پوائنٹس تھے تاہم ٹیکنالوجی اختیار کرنے میں تیزی سے ترقی کر کے وہ اب 6.34 پوائنٹس کے ساتھ جنوبی افریقہ سمیت چار دیگر ممالک کے ساتھ 42 ویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب 47 ویں جب کہ ترکی 49 ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: AP
پاکستان، بنگلہ دیش – تقریباﹰ آخر میں
بیاسی ممالک کی اس درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر 77واں ہے جب کہ بنگلہ دیش پاکستان سے بھی دو درجے پیچھے ہے۔ گزشتہ انڈیکس میں پاکستان کے 2.40 پوائنٹس تھے جب کہ موجودہ انڈیکس میں اس کے 2.68 پوائنٹس ہیں۔ موبائل فون انٹرنیٹ کے حوالے سے بھی پاکستان سے بھی پیچھے صرف دو ہی ممالک ہیں۔ انگولا 1.56 پوائنٹس کے ساتھ سب سے آخر میں ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Naeem
11 تصاویر1 | 11
جرمن پولیس کے مطابق ڈارک نیٹ پر مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف اسی بین الاقوامی آپریشن کے دوران امریکا میں بھی دو ایسے افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جنہوں نے اس پلیٹ فارم سے بڑی مقدار میں بہت سی منشیات فروخت کی تھیں۔
لین دین کرپٹو کرنسیوں میں
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس ڈارک نیٹ پلیٹ فارم پر ہیروئن، کوکین اور ایمفیٹامینز جیسی منشیات کے علاوہ مسروقہ آن لائن ڈیٹا، جعلی دستاویزات اور کسی بھی کمپیوٹر نیٹ ورک کو مفلوج کر دینے والا کئی طرح کا سافٹ ویئر، جو اصطلاحاﹰ malware کہلاتا ہے، فروخت کیا جاتا تھا۔
اس پلیٹ فارم پر خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان رقوم کا لین دین بِٹ کوئن اور مونیرو جیسی کرپٹو کرنسیوں میں ہوتا تھا اور گرفتار کیے گئے مبینہ مجرم اس پلیٹ فارم کے آپریٹروں کے طور پر اپنی خدمات کے لیے دو سے لے کر چھ فیصد تک کمیشن وصول کرتے تھے۔
م م / ع ح / ڈی پی اے، اے ایف پی
ڈارک نیٹ، جہاں جرائم پیشہ افراد چائلڈ پورن فروخت کرتے ہیں