ڈالر کے ساتھ ساتھ پاؤنڈ بھی دباؤ کا شکار
17 دسمبر 2008پاؤنڈ کی قیمت میں اس تیزی سے گزشتہ 25 سالوں میں دیکھنے میں نہیں آئی۔ لندن سے رائل بینک آف اسکاٹ لینڈ کےجاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بیروزگاری میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی معیشت کمزوری کا شکار ہے اور یہ رجحان مذید کچھ عرصے تک جاری رہ سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بدھ کے روز یورو کے مقابلے میں پاؤنڈ کی شرح تبادلہ دو اعشاریہ ایک فیصد کمی کا شکار ہوئی اور یورو، پاؤنڈ کے مقابلے میں آج جزوی طور پر 0.9206 پاؤنڈ تک بھی جا پہنچا۔
برطانوی اعداد و شمار میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں کئی جگہوں پر سروس چارجز اور دیگر کٹوتیوں کے بعد پاؤنڈ بیچ کر یورو خریدنے والوں کو دو سو پاؤنڈ کے بدلے ایک سو ستانوے یورو تک بھی فروخت کئے گئے۔
ادھر ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ مضبوط دکھائی دیا۔ امریکہ کے فیڈرل بینک کی جانب سے شرح سود میں ریکارڈ کمی کے بعد ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔
معیشی ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی مالیاتی بحران کے اثرات اب واضح طور پر دنیا کی بڑی معیشتوں پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی کے علاوہ اس بحران سے نکلنے کا فوری طور پر کوئی اور طریقہ دستیاب بھی نہیں ہے۔
قبل ازیں امریکہ کے سنٹرل بینک کی جانب سے شرحِ سُود ایک اعشاریہ صفر سے کم کر کے صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد کر دی گئی۔ اِس کا جواز بتاتے ہوئے بینک کا کہنا تھا کہ امریکی معیشت کی آئندہ ممکنہ صورتِ حال اور بھی خراب دکھائی دے رہی ہے۔ نیویارک کے بازارِ حصص وال سٹریٹ پر شرحِ سُود میں اِس غیر متوقع اور نمایاں کمی کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ڈاؤ جونز انڈیکس میں چار فیصد سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔