جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ڈبلن معاہدے میں مہاجرین سے متعلق شق پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایک تازہ انٹرویو میں میرکل نے کہا کہ ڈبلن انتظامی معاہدے کی موجودہ شکل پر عمل درآمد سے اٹلی اور یونان پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
اشتہار
میرکل نے اخبار بلڈ ام زونٹاگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ’’یہ نہیں ہونا چاہیے کہ صرف یونان اور اٹلی ہی مہاجرین کا تمام بوجھ برداشت کریں، اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پناہ گزین انہی ملکوں میں پہنچتے ہیں۔‘‘ میرکل نے مزید کہا کہ پناہ گزینوں کو منصفانہ طور پر یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں تقسیم کیا جانا چاہیے۔ اپنے اس انٹرویو میں میرکل نے 2015ء میں برلن حکومت کی مہاجرین سے متعلق برلن حکومت کی متنازعہ پالیسی کا دفاع بھی کیا۔
ڈبلن دستاویز کے تحت کسی بھی پناہ گزین کو یورپی یونین کے اسی ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست جمع کرانی ہو گی، جس سر زمین پر اس نے پہلی مرتبہ قدم رکھا ہے۔
سیاسی پناہ کی درخواست گزاروں کی جانب سے اپنے آبائی ممالک میں چھٹیاں گزارنے کی خبروں پر میرکل نے کہا کہ یہ قابل قبول نہیں کہ جس ملک میں کسی انسان کا پیچھا کیا جا رہا ہو یا اس کی جان کو خطرہ ہو، وہ اسی ملک میں چھٹیاں منائے۔
عالمی رہنما سیاسی اُمور سے دور تعطیلات کیسے مناتے ہیں؟
سیاستدان بھی آخر انسان ہی تو ہیں اور چھٹیوں پر جانا کون نہیں چاہتا۔ ڈی ڈبلیو نے تصاویر کے ذریعے اس بات پر نظر ڈالی ہے کہ کون سا عالمی لیڈر اپنی نجی چھٹیاں کہاں اور کیسے مناتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق صدر اوباما پر اس حوالے سے بہت تنقید کیا کرتے تھے کہ وہ چھٹیاں بہت لیتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ خود گرما گرم سیاسی معاملات سے فرار حاصل کر کے سترہ روز کے لیے نیو جرسی میں واقع اپنے ریزورٹ روانہ ہوئے۔ یہ الگ بات کہ ٹرمپ کو چھٹیوں میں بھی کام سے فراغت نہیں مل سکتی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Buchanan
ولادیمیر پوٹن
روسی صدر ولادیمیر پوٹن اپنی چھٹیاں ایسی مقامات پر گزارنا پسند کرتے ہیں جہاں انہیں زیادہ کپڑے نہ پہننے پڑیں۔ پوٹن نے رواں برس موسم گرما کی چھٹیوں کے لیے سائبیریا کا انتخاب کیا اور اپنے ہمراہ میڈیا کی ایک ٹیم بھی لے گئے تاکہ مچھلیاں پکڑتے اور کشتی رانی کرتے ہوئے لمحات کو تصویروں میں قید کر کے روسی عوام تک بھی پہنچایا جا سکے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Druzhinin
انگیلا میرکل
جرمن چانسلر انگیلا میرکل گزشتہ دس برسوں سے گرمیوں میں شمالی اٹلی کے الپائن کے علاقے میں اپنے شوہر کے ہمراہ چھٹیاں گزارتی ہیں۔ تاہم سفر پر روانہ ہونے سے قبل وہ اپنی ٹریڈ مارک لال رنگ کی کیپ لینا نہیں بھولتیں۔ جرمن میڈیا اس کیپ کو ’ چانسلرز کیپی‘ کہتا ہے۔ سن 2014 میں سکیٹنک کرتے ہوئے اسی علاقے میں چانسلر میرکل گر گئی تھیں اور اُن کے کولہے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ٹریزا مے
اپنی جرمن ہم منصب کی طرح برطانوی وزیر اعظم ٹیریزا مے بھی ہائکنگ کی شوقین ہیں۔ سن دو ہزار سولہ میں مے نے اپنے شوہر کے ہمراہ سویٹزر لینڈ میں کوہ پیمائی کی۔ البتہ سن 2017 اپریل میں اُنہوں نے چھٹیوں کے پانچ دن ویلز میں نیشنل پارک سنوڈونیا میں گزارے۔
تصویر: Reuters/M. Bertorello
ایمانوئیل ماکروں
اگرچہ نو منتخب فرانسیسی وزیر اعظم ماکروں اور اُن کی بیگم کے پاس فی الحال تفریح کرنے کے لیے زیادہ وقت نہیں۔ تاہم جب بھی اُن کے پاس کچھ وقت ہوتا ہے وہ اس کا استعمال بھرپور طور پر کرتے ہیں۔ اس تصویر میں یہ جوڑا اپریل سن دو ہزار سترہ میں ایک پہاڑ پر دوپہر کے کھانے کے وقفے میں لطف اندوز ہوتا نظر آ رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Feferberg
جسٹن ٹرو ڈائے
کینیڈین وزیر اعظم کا بہاماس کے جزیرے پر نئے سال کے ہالی ڈے ٹرپ کو عوام کی جانب سے اُس وقت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب یہ پتہ چلا،کہ وہ اس ٹور کے لیے سرکاری ہیلی کاپٹر کے بجائے ایک پرائیویٹ ہیلی کاپٹر لے گئے ہیں۔ ٹروڈائے گرمیوں میں گھر سے قریب رہنا چاہتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/The Canadian Press/A. Vaughan
ماریانو راخوئے
ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے کے لیے گرمیوں کی تعطیلات اتنے آرام سے نہیں آئیں۔
اُنہیں جولائی سن 2017 میں اپنی قدامت پسند جماعت پیپلز پارٹی کے فراڈ اور رشوت خوری کے حوالے سے ایک مقدمے میں بطور گواہ عدالت میں پیش ہونا پڑا۔ تاہم ایک پریس کانفرنس کے بعد راخوئے اپنے من پسند تفریحی مقام گلیشیا کی جانب روانہ ہو گئے۔
تصویر: Imago/Agencia EFE
رابرٹ موگابے
زمبابوے کے طویل عرصے سے چلے آ رہے صدر جب بھی چھٹیوں پر جاتے ہیں، اُن پر تنقید ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اقتصادی بدحالی کے شکار ملک زمبابوے کو ترانوے سالہ موگابےکی ہر سال موسم سرما میں ایک ماہ سے زیادہ کی تعطیلات کا خرچہ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ سن 2017 کے آغاز میں سنگاپور میں اُن کی تعطیلات پر آنے والے اخراجات مبینہ طور پر چھ ملین ڈالر تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/T. Mukwazhi
کم جونگ اُن
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن اپنے بین الاقوامی طور پر الگ تھلگ ملک تک محدود سہی لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ وہ تعطیلات کا خواب نہیں دیکھ سکتے۔ کم جونگ اُن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ چھوٹی عمر ہی سے ڈزنی ورلڈ کو جنون کی حد تک پسند کرتے ہیں اور جاپانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سن انیس سو اکیانوے میں ایک فرضی نام سے وہ ٹوکیو کے ڈزنی لینڈ کی سیر بھی کر چکے ہیں۔
9 تصاویر1 | 9
بحیرہ روم کے راستے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر میرکل نے کہا کہ لیبیا کے ساحلوں کے نگران ادارے کو تمام ضروری آلات مہیا کیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے ساحلوں کی خود حفاظت کرنے کے قابل ہو سکیں۔ میرکل کے بقول اس سلسلے میں لیبیا کے ساحلی محافظین کو پناہ گزینوں، مہاجرین اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے مطابق برتاؤ کرنا ہو گا۔
اس موقع پر میرکل نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ لیبیا کے کوسٹ گارڈز پر عائد کیے جانے والے ان الزامات کی شفاف انداز میں چھان بین کی جائے ، جن کے مطابق یہ لوگ بحیرہ روم میں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچانے یا دیگر امدادی سرگرمیوں میں لیبیائی کوسٹ گارڈز روڑے اٹکاتے ہیں۔