1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈسلڈورف کے قریب جھیل میں ڈھائی میٹر لمبا اناکونڈا

25 اگست 2018

جرمن شہر ڈسلڈورف کے قریب ایک جھیل کے کنارے ڈھائی میٹر لمبا اناکونڈا دیکھا گیا۔ ماہرین کے نزدیک پیلے رنگ کا یہ سانپ زہریلا نہیں لیکن اپنے شکار کو اتنی بری طرح اپنی گرفت میں لے لیتا ہے کہ وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہو جاتا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/Stadt Meerbusch

ڈسلڈورف سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ بہت بڑا سانپ ایک ایسی جھیل کے کنارے دیکھا گیا، جو عام لوگوں کے لیے تفریح اور پکنک کا ایک پسندیدہ مقام ہے۔ اناکونڈا قسم کے اور پیلے رنگ کے اس سانپ کے نظر آنے کے بعد حکام نے ڈسلڈورف کے نواحی قصبے ’میئربُش‘ میں واقع بہت بڑی جھیل کے ارد گرد کافی بڑا علاقہ عام لوگوں کے لیے بند کر دیا ہے۔

ڈھائی میٹر لمبا یہ اناکونڈا اس جھیل کے کنارے اسی جگہ پر دھوپ میں دیکھا گیا تھا، اور کچھ ہی دیر بعد وہ دوبارہ واپس پانی میں چلا گیا تھا۔ اس بہت بڑے سانپ کو جھیل لاٹُم کے کنارے سب سے پہلے چند ایسے مقامی لوگوں نے دیکھا تھا، جو وہاں مشغلے کے طور پر مچھلیاں پکڑ رہے تھے۔ انہوں نے فوری طور پر مقامی بلدیاتی انتظامیہ کو خبر کر دی تھی، جس کے ماہرین نے موقع پر پہنچ کر بتایا تھا کہ یہ سانپ پیلے رنگ کا ایک ایسا اناکونڈا تھا، جو قریب ڈھائی میٹر لمبا لیکن زہریلا نہیں تھا۔

ماہرین کے مطابق یہ سانپ شکار اس طرح کرتا ہے کہ وہ کسی بھی جانور کو پکڑ کو خود کو اس کے ارد گرد لپیٹ لیتا ہے اور یوں اسے اتنے زور سے دباتا ہے کہ یہ شکار دم گھٹنے سے ہلاک ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ سانپ اپنے شکار کو نگل جاتا ہے۔

ماہرین نے مزید بتایا کہ اس طرح کا اناکونڈا عام طور پر بلیوں اور خرگوشوں جیسے چھوٹے جانوروں کا شکار کرتا ہے اور اگر وہ دوبارہ اس جھیل کے کنارے دیکھا گیا تو پھر ڈسلڈورف میں فائر بریگیڈ کے شعبے کے جنگلی جانوروں کو پکڑنے والے ماہر کارکن مجبور ہو جائیں گے کہ عوام میں خوف و ہراس پھیلنے سے پہلے اس سانپ کو اپنے قابو میں کر لیں۔

جھیل لاٹُم تفریح اور پکنک کے لیے ایک پسندیدہ مقام ہے مگر عام لوگوں کو اس میں نہانے یا تیرنے کی اجازت نہیں ہےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker

اسی دوران جنگلی حیات کے ایک جرمن ماہر سباستیان شرائنر نے اخبار رائنیشے پوسٹ کو بتایا کہ یہ سانپ دھوپ سینکنے کے لیے پانی سے باہر آیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں جب موسم دوبارہ کچھ گرم ہوا، تو یہ سانپ ممکنہ طور پر دوبارہ دھوپ میں سستانے کے لیے پانی سے باہر نکلے گا۔

سباستیان شرائنر کے مطابق یہ سانپ بنیادی طور پر جنوبی امریکا میں پایا جاتا ہے اور پیلے رنگ کے اناکونڈا کا تعلق سانپوں کی ایسی اقسام سے ہے، جو دنیا میں سب سے بڑے سانپ شمار ہوتے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق یہ بات واضح نہیں کہ میئربُش کی جھیل لاٹُم میں یہ سانپ آیا کہاں سے۔ چند ماہرین کا خیال ہے کہ چونکہ یہ علاقہ ایسے سانپوں کا معمول کا ماحولیاتی علاقہ نہیں ہے، اس لیے زیادہ امکان یہ ہے کہ اس سانپ کو، جب وہ ابھی بہت چھوٹا ہو گا، شاید کسی نے اس جھیل میں چھوڑ دیا ہو گا۔

م م / ع س / اے ایف پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں