ایک تازہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسمانی ورزش ڈمینشیا سے بچانے میں سازگار ہو سکتی ہے، تاہم یہ مرض لاحق ہو جائے، تو ابتری کی جانب بڑھتی دماغی صحت پر ورزش کارگر نہیں رہتی۔
اشتہار
جمعرات کے روز پانچ سو افراد کے مطالعے پر مبنی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ڈمینیشا کا مرض لاحق ہونے کے بعد گرتی ذہنی صحت کو ورزش کی مدد سے روکا نہیں جا سکتا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم یا درمیانی سطح کی ڈمینشیا میں ورزش سے جسمانی صحت پر تو بہتر اثرات دیکھے گئے ہیں، تاہم گرتی ذہنی صحت میں فرق نوٹ نہیں کیا گیا ہے۔
الزائمر سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
مرض الزائمرکی اصل وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہیں۔ تاہم بہت سے محققین کہتے ہیں کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے، صحت مند غذا کھانے اور ذہن کو تربیت دیتے ہوئے اس بیماری سے بہت حد تک بچا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/J. Kalaene
وزن کم کریں
اگر کسی کا وزن ضرورت سے زیادہ ہے تو اسے فوری طور پر اسے کم کرنےکی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے لیے صحت مند غذا اور ورزش لازمی ہے۔ ورزش سے صرف چربی ہی کم نہیں کرتی بلکہ نظام دوران خون کے ساتھ میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Breloer
غذا کا انتخاب
کئی جائزے یہ ثابت کرتے ہیں کہ سبزیوں اور سے حاصل ہونے والی چربی کے علاوہ سلاد کا استعمال خون کے نالیوں اور رگوں پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ جس قدر کوئی شخص فالج یا دل کے امراض سے محفوظ ہو گا، تو اس طرح الزائمر کے خطرات بھی کم ہوں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. May
ورزش ایک ہتھیار
اپنے جسم کو حرکت دینا یا باقاعدگی سے ورزش کرنا بہت سی بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان میں فشار خون، شوگر اور فالج پیش پیش ہیں۔ اسی طرح ورزش الزائمر کے خلاف بھی ایک بہترین ہتھیار ہے۔ اس طرح ذہن صلاحیت بڑھتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
تباکونوشی کے اثرات
آج کل تمباکو نوشی سے چھٹکارا پانا ماضی کے مقابلے میں بہت آسان ہو گیا ہے۔ تقریباً تمام ہی عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی کی وجہ سے اس جانب راغب ہونے والے لوگوں کی تعداد میں بھی کم ہو رہی ہے۔ نکوٹین اعصاب کو متاثر کرنے والا ایک زہریلا مواد ہے۔ اسی طرح نکوٹین دوران خون کے مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Bonß
شراب نوشی بھی زہر
نکوٹین کی طرح شراب پینے سے بھی اعصاب شدید متاثر ہوتے ہیں۔ اس بارے میں کرائے گئے کئی جائزوں کے مطابق شراب کی زیادہ مقدار ذہن پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Büttner
دماغی نشونما
ذہن کو مصروف رکھنے سے دماغ بھی متحرک رہتا ہے۔ کتابیں پڑھنے، چیزوں کو یاد کرنے اور پہیلیاں بوجھنے کو ذہن کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ سماجی رابطے اور دوسروں سے میل جول بھی ذہن کی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
تصویر: Reiner Wandler
رقص ایک بہترین حل
کہتے ہیں کہ موسیقی، میل جول اور رقص انسان کو جوان اور صحت مند رکھتے ہیں۔ باقاعدگی سے رقص و موسیقی کی کسی محفل میں شرکت الزائمر کے خلاف بہترین دوا ہے۔ تاہم اس بیماری سے بچاؤ کی ضمانت کوئی بھی نہیں دے سکتا اور نہ ہی اس سے بچاؤ کو ابھی تک کوئی دوا موجود ہے۔
بی ایم جے طبی جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں محققین کے اس نئے انکشاف کو نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ عمومی طور پر سمجھا جاتا ہے کہ الزائمر اور ڈمیشنیا کی دیگر اقسام لاحق ہونے کی راہ میں جسمانی ورزش نہایت مثبت کردار ادا کرتی ہے، تاہم یہ بات اب تک واضح نہیں تھی کہ آیا یہ مرض لاحق ہو جانے کے بعد سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں ہوتی کمی کو آیا ورزش کے ذریعے سست بنایا جا سکتا ہے۔
اس تازہ تحقیق میں انگلینڈ میں ان 494 افراد کا مطالعہ کیا گیا، جن میں ڈمینشیا کے مرض کی تشخیص ہو چکی تھی، ان میں سے 329 کو باقاعدہ ورزش کے ایک پروگرام سے جوڑا گیا۔ ہفتے میں دو دفعہ ان افراد کو ساٹھ سے نوے منٹ تک جسمانی ورزش کرائی گئی اور یہ تسلسل چار ماہ تک برقرار رکھا گیا۔ اس کے علاوہ یہ مریض گھر پر بھی ایک گھنٹہ فی ہفتہ ورزش کرتے تھے۔ مطالعے میں شامل کیے جانے والے ان مریضوں کی اوسط عمر 77 برس تھی۔ پھر ورزش پروگرام میں شامل ان مریضوں کو چھ اور آٹھ ماہ بعد بھی جانچا گیا۔
محققین کے مطابق ذہنی فکری سطح میں گراوٹ ورزش کرنے اور نہ کرنے والے مریضوں میں برابر تھی۔
کیا الزائمر کا علاج ممکن ہے؟
02:52
کنگز کالج لندن کے ادارہ برائے نفسیات سے وابستہ بریڈون سٹب نے اس مطالعاتی رپورٹ کو الزائمر کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ’انتہائی اہم‘ قرار دیا ہے۔
اس مطالعاتی رپورٹ پر اپنے تبصرے میں سٹب نے کہا، ’’گو کہ چھوٹے مطالعاتی جائزے بتاتے رہے ہیں کہ ورزش سے ذہنی صلاحت میں گراوٹ کی رفتار سست ہوتی ہے، تاہم یہ بڑی اور مربوط رپورٹ اس سلسلے میں اب تک پوچھے گئے سوالات کا ایک واضح جواب ہے۔ اس سے الزائمر کے مریضوں پر ورزش کے اثرات کا علم ہو گیا ہے۔‘‘