ڈنمارک نے گزشتہ برس اپنے ہاں بجلی کی ضرورت کا قریب نصف ہوا سے حاصل کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ اس کی وجہ ہوا سے بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی اور سمندر میں لگائی جانے والی پوّن چکیوں کی ٹینکالوجی میں بہتری ہے۔
اشتہار
گزشتہ برس ڈنمارک میں بجلی کی ضروریات کا سینتالیس فیصد ہوا سے حاصل کیا گیا۔ ڈنمارک کے گرِڈ آپریٹر انرجی نیٹ نے جمعرات کو بتایا کہ سن 2018 میں ملکی ضروریات کا 41 فیصد ہوا سے حاصل کیا گیا تھا، جب کہ دو ہزار سترہ میں ہوا سے بجلی کی پیداوار نے ملک کی 43 فیصد ضرورت پوری کی تھی۔
یورپی ممالک ہوا سے بجلی حاصل کرنے کے اعتبار سے دنیا بھر میں سب سے آگے ہیں مگر ڈنمارک اس شعبے میں یورپ میں بھی قائدانہ کردار کا حامل ہے۔ اس شعبے میں ڈنمارک کا قریبی حریف آئرلینڈ ہے، مگر صنعی گروپ وِنڈ یورپ کے اعداد و شمار کے مطابق وہ سن 2018ء میں اپنے ہاں بجلی کی مجموعی ضرورت کا فقط 28 فیصد ہوا کے ذریعے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ اس صنعتی گروپ کے مطابق یورپی یونین میں گزشتہ برس بجلی کی مجموعی طلب کا 14 فیصد ہوا سے حاصل کیا گیا۔
ڈنمارک میں بجلی کی پیداوار میں ایک بڑا حصہ توانائی کی کمپنی واٹنفال کی جانب سے بحیرہء شمالی میں نصب ہورنز ریو تھری کے اگست میں آغاز سے حاصل ہوا۔ ڈینش ادارے انرجی نیٹ کے مطابق ملک بھر میں پوّن چکیوں سے بجلی کا حصول چودہ فیصد سے بڑھا کر اٹھارہ فیصد تک پہنچایا گیا ہے، جب کہ خشکی پر لگی پوّن چکیاں گزشتہ برس ملکی ضرورت کا 29 فیصد پیدا کرنے میں کامیاب ہوئیں۔
ماحول دوستی کے آٹھ طریقے
کار چلانے کے بجائے سائیکل پر منتقل ہونا ایک ماحول دوست عمل ہے۔ درج ذیل طریقوں سے ماحول دوست بنا جا سکتا ہے.
تصویر: Reuters/E. Su
سفر ذمہ داری سے کریں
ایک مقام سے دوسری جگہ جانے کے لیے پیدل چلنا یا سائیکل کا استعمال کاربن اخراج میں کمی کا باعث ہو گا۔ یہ ایک صحت مندانہ سرگرمی بھی ہو گی۔ اس سے مراد یہ نہیں کہ آپ اپنی سالانہ چھٹیاں استعمال ہی نہ کریں بلکہ کاربن فری سفری مہم ممکن ہو سکتی ہے۔
تصویر: Reuters/E. Su
مناسب شاپنگ پر توجہ مرکوز رکھیں
شاپنگ میں بھی احتیاط کریں کہ کونسی شے زمین کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ ماحول دوست اشیا کی خریداری ایک مناسب قدم قرار دیا جا سکتا ہے۔ ذمہ داری کے ساتھ ایسی اشیا کی تشہیر بھی کریں جو ماحول کے لیے بہتر ہوں۔ اس تناظر میں استعمال شدہ اشیا کے خریدنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔
تصویر: Imago/Westend61
خوراک ضائع کرنے سے گریز کریں
کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں پیدا ہونے والی ایک تہائی خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔ خوراک کا استعمال احتیاط سے کیا جائے تو دنیا بھر میں ضائع ہونے والی خوراک کے حجم میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ بچی ہوئی خوراک پھینکنے کے بجائے اسے بدیر کھا لینا بہتر ہے۔ ضائع شدہ خوراک کو مکان کے صحن میں دفن کرنے سے عمدہ کھاد بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. May
ضرورت کے مطابق بتیاں روشن کریں
بجلی کے استعمال کو محدود کرنا بھی ماحول دوستی ہے۔ ضرورت کے مطابق بتیاں روشن کریں۔ لیپ ٹاپ کو استعمال کے بعد پوری طرح شٹ ڈاؤن کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح ٹیلی وژن کا بھی بے جا دیکھنا بینائی کے مضر اور صحت دوستی نہیں۔ توانائی ضرورت مطابق استعمال کی جائے تو یہ زمین کے لیے بھی بہتر ہے۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel
ماحول دوستی کے حق میں آواز بلند کریں
اگر آپ نے ابھی تک ماحول دوستی کے لیے آواز بلند نہیں کی تو اب عملی طور پر گلوبل کلائمیٹ ایکشن کا حصہ بن جائیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سڑکوں پر مظاہرے شروع کر دیے جائیں بلکہ دوستوں، احباب اور ہمسایوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگہی اور معلومات دینا بھی ایک بہترعمل ہے۔
تصویر: Reuters/K. Pempel
صحت بخش خوراک کھائیں
صحت مند زندگی بسر کرنے کے لیے آرگینک خوراک کا انتخاب اب اہم ہو چکا ہے۔ زمینی ماحول کے لیے بہتر سمجھی جانے والی اشیا کھائیں۔ زمین پر جنگل بردگی کی ایک بڑی وجہ مال مویشیوں کا پالنا خیال کیا جاتا ہے۔ یہ پالتو جانور کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے کا بھی بڑا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ ماحول دوست خوراک کھانا زمین سے دوستی ہے۔
تصویر: Colourbox
ری سائیکل اور صرف ری سائیکل
ری سائیکلنگ اس وقت ایک اہم معاملہ ہے۔ یاد دہانی کے طور پر بتانا ضروری ہے کہ پلاسٹک آلودگی سے اجتناب کریں۔ پلاسٹک کی مصنوعات سمندروں کے لیے بھی شدید نقصان دہ ہیں۔ کئی اشیا کو آپ ری سائیکل کر کے گھریلو اشیا بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر پلاسٹک کی ایک بوتل لیمپ یا جانور کے فیڈر کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/S. Stache
فطرت سے محبت پیدا کریں
زمین دوستی کا ایک بہتر عمل فطرت سے محبت کرنا ہے۔ گھروں سے نکل کر قدرتی حسن کا مشاہدہ اور سحر انگیز مناظر کی تلاش ایک بہترین سرگرمی ہے۔ اس سیاحتی مہم کا ماحول پر براہ راست کچھ اثر نہ بھی ہو لیکن آپ کے دل میں قدرتی ماحول سے محبت پیدا ہو گی۔ ایسے فطری ماحول کا تحفظ ضروری ہے۔ یہ ماحول دوستی بھی ہے۔
تصویر: Imago/All Canada Photos
8 تصاویر1 | 8
بین الاقوامی توانائی ایجنسی (IEA) کے مطابق اس وقت عالمی سطح پر پون چکیوں کی مدد سے مجموعی طور پر بین الاقوامی ضرورت کا فقط صفر اعشاریہ تین فیصد پیدا کیا جا رہا ہے، تاہم اگلی دو دہائیوں میں اس میں پندرہ گنا اضافہ کیے جانے کی گنجائش موجود ہے۔
ڈنمارک سن 2030 تک ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں ستر فیصد کمی کرنا چاہتا ہے اور گزشتہ برس وہاں منظور کردہ نئے قوانین کے مطابق اس ملک نے بجلی کی ضروریات کا سو فیصد قابل تجدید توانائی سے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا ہے۔