1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈنمارک جرمن سرحد پر شناختی دستاویزات کی جانچ جاری رکھے گا

عاطف توقیر2 مئی 2016

ڈنمارک نے پیر کے روز سے جرمن سرحد پر سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال کا کام جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سرحدی کنٹرول کی مدت میں توسیع کر کے اسے دو جون تک نافذالعمل رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Deutschland Flüchtlinge Passau
تصویر: Getty Images/J. Simon

ڈنمارک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس بارڈر کنٹرول کے نفاذ کا مقصد مہاجرین کی ’غیرمعمولی تعداد‘ کو ملک میں داخلے سے روکنا ہے۔

ڈنمارک کی وزیرداخلہ اِنگر اسٹوجبرگ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’اب بھی یورپی سرحدوں پر مہاجرین اور سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کا بہت دباؤ ہے۔ یہ افراد بند سرحدوں کے تناظر میں متبادل راستوں سے یورپ پہنچ رہے ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’جب سیاسی پناہ کے متلاشی بغیر کاغذات کے سویڈن میں داخل نہیں ہو سکتے، تو وہ ڈنمارک میں پھنس کر رہ جاتے ہیں اور ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔‘‘

سویڈن ڈنمارک کی سرحد پر شناختی دستاویزات کی جانچ کا نظام نافذ کیے ہوئے ہےتصویر: Getty Images/AFP/J. Nilsson

ڈنمارک پہلے ہی سے جرمن سرحد پر سفری کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک تین مرتبہ اس کی مدت میں توسیع کر چکا ہے۔ 4 جنوری کو ڈنمارک نے جرمن سرحد پر سفری کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل اس وقت شروع کیا تھا، جب سویڈن نے ڈنمارک سے بسوں یا کشتیوں کے ذریعے سویڈش علاقوں میں داخل ہونے والوں سے شناختی دستاویزات دکھانے کی شرط نافذ کر دی تھی۔

گزشتہ برس ڈنمارک ایک راستے کی طرح رہا، جسے جرمنی سے سویڈن پہنچنے والے افراد نے استعمال کیا۔ یورپی یونین میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے سویڈن سب سے آسان طریقہء کار کا حامل رہا ہے۔ سویڈن میں گزشتہ برس ایک لاکھ 63 ہزار افراد نے سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں