1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہڈنمارک

ڈینش ملکہ تخت سے دستبردار، ولی عہد فریڈیرک اب نئے بادشاہ

14 جنوری 2024

شمالی یورپی ملک ڈنمارک کی اس وقت تراسی سالہ ملکہ مارگریٹے ثانی آج اتوار چودہ جنوری کو تخت سے عملاﹰ دستبردار ہو گئیں اور ایک طویل پروقار شاہی تقریب کے بعد ان کے پچپن سالہ بیٹے اور ولی عہد فریڈیرک نئے ملکی بادشاہ بن گئے۔

فریڈیرک دہم کے بادشاہ بننے کا باقاعدہ اعلان ڈنمارک کی خاتون وزیر اعظم میٹے فریڈیرکسن (دائیں) نے کیا
فریڈیرک دہم کے بادشاہ بننے کا باقاعدہ اعلان ڈنمارک کی خاتون وزیر اعظم میٹے فریڈیرکسن (دائیں) نے کیاتصویر: Martin Meissner/AP Photo/picture alliance

اسکینڈے نیویا کی بادشاہت ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں آج اتوار کی صبح سے ہی ہزارہا افراد شہر کے وسطی حصے میں اس لیے جمع ہونا شروع ہو گئے تھے کہ اپنے ملک میں کئی عشروں بعد منعقد ہونے والی باقاعدہ تخت نشینی کی اس تقریب کے کم از کم کچھ حصوں کے عینی شاہد بن سکیں۔

ڈینش ملکہ مارگریٹے ثانی نے کچھ عرصہ پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ مستقبل قریب میں سربراہ مملکت اور شاہی خاندان کی سربراہ کے طور پر اپنی ذمے داریوں سے دستبردار ہو جائیں گی۔

تخت سے دستبرداری کی شاہی دستاویز پر دستخط

اپنے اس فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملکہ مارگریٹے ثانی نے کوپن ہیگن میں مقامی وقت کے مطابق آج اتوار کو دو بجے بعد دوپہر تخت سے اپنی دستبرداری کی دستاویز پر باقاعدہ دستخط بھی کر دیے۔ نصف صدی سے بھی زیادہ عرصے تک تخت نشین رہنے والی ملکہ نے یہ دستخط ملکی کابینہ کے وزراء کی موجودگی میں کیے۔

ان دستخطوں کے تقریباﹰ ایک گھنٹے بعد ملکہ مارگریٹے کے 55 سالہ بیٹے اور ولی عہد فریڈیرک کے نئے ملکی بادشاہ بن جانے کا اعلان کر دیا گیا، جس کے بعد انہوں نے کوپن ہیگن میں کرسٹیانزبورگ پیلس کی بالکونی پر جا کر وہاں سے محل کے سامنے جمع ہزارہا ڈینش شہریوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور علامتی طور پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

ملکہ مارگریٹے ثانی تخت سے دستبرداری کی دستاویز پر دستخط کرنے کے لیے جاتے ہوئےتصویر: Ida Marie Odgaard/Ritzau Scanpix/IMAGO

ڈنمارک نے دفاعی بجٹ میں اضافے کے لیے ایک عام تعطیل ختم کردی

یورپی یونین کے رکن ملک ڈنمارک میں بادشاہت کی تاریخ تقریباﹰ 900 سال پرانی ہے اور مارگریٹے ثانی ان نو صدیوں میں ڈنمارک کی ایسی پہلی شاہی حکمران بن گئی ہیں، جنہوں نے تخت چھوڑنے کا فیصلہ رضاکارانہ طور پر کیا۔

مارگریٹے ثانی باون برس تک ڈنمارک کی ملکہ رہیں

مارگریٹے ثانی نے تقریباﹰ دو ہفتے قبل نئے سال کے آغاز پر قوم سے اپنے روایتی خطاب میں اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی بطور ملکہ اپنی شاہی ذمے داریوں سے دستبردار ہو جائیں گی۔ انہوں نے اپنے اس فیصلے کی وجہ اپنی صحت کی صورت حال بتائی تھی۔

ڈنمارک کی سرحد کینیڈا سے جا ملی، ’وہسکی جنگ‘ بالآخر ختم

ان کے اس اعلان سے ڈینش قوم اس لیے حیران رہ گئی تھی کہ دیگر ممالک کی طرح ڈنمارک میں بھی کوئی بھی بادشاہ یا ملکہ حسب روایت عمر بھر کے لیے تخت نشین ہوتے ہیں۔

مارگریٹے ثانی مجموعی طور پر 52 برس سے زائد عرصے تک ڈنمارک کی ملکہ رہیں۔ ان کی گزشتہ برس فروری میں کمر کی ایک بڑی سرجری بھی ہوئی تھی، جس کے بعد وہ اپریل کے شروع تک سربراہ مملکت کے طور پر اپنی ذمے داریاں انجام نہیں دی سکی تھیں۔

ڈنمارک کے باشندے ڈینش شاہی خاندان سے بہت محبت کرتے ہیں، اکثر عوامی جائزوں کے مطابق عام طور پر اسّی فیصد سے بھی زیادہ شہری شاہی خاندان کو بہت پسند کرتے ہیںتصویر: Wolfgang Rattay/REUTERS

نئے بادشاہ فریڈیرک دہم

کوپن ہیگن میں آج اتوار کے روز ولی عہد فریڈیرک کے بادشاہ بن جانے کے بعد ان کا شاہی نام فریڈیریک دہم ہو گیا ہے۔ ان کی بیوی اور نئی ڈینشن ملکہ میری ہیں، جو آسٹریلیا میں پیدا ہوئی تھیں۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ ملکہ مارگریٹے مستقبل میں اپنا کوئین کا رائل ٹائٹل اپنے پاس ہی رکھیں گی، جب کہ بادشاہ فریڈیرک دہم کی اہلیہ کے طور پر آسٹریلیا میں ہیدا ہونے والی میری بھی آئندہ ملکہ ہی ہوں گی۔ یوں مستقبل میں ڈنمارک میں شاہی حیثیت کے طور پر ملکہ کہلانے والی شخصیات ایک کے بجائے دو ہوں گی: کوئین مارگریٹے اور ان کی بہو کوئین میری۔

نئے بادشاہ فریڈیرک دہم اور میری کے بچوں میں سے بڑے بیٹے کرسٹیان، جن کی عمر اس وقت 18 برس ہے، اب ڈنمارک کے نئے ولی عہد اور تخت کے آئندہ وارث بن گئے ہیں۔

م م / ع ت (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

ڈینش بادشاہ فریڈیرک سوم کی طرف سے 1657ء میں قائم کردہ اور شاہی خاندان کی رسمی حفاظت کرنے والی رائل گارڈ کمپنی کی دو خواتین ارکانتصویر: Martin Meissner/AP Photo/picture alliance
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں