1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈوئچے ویلے کے زیر اہتمام عالمی میڈیا فورم کا آغاز

21 جون 2010

آج پیر کے دن سے جرمن شہر بون میں ’ماحولیاتی تبدیلی اور ذرائع ابلاغ‘ کے عنوان سے ایک تین روزہ بین الاقوامی فورم کا آغاز ہو گیا ہے۔

تصویر: DW
افتتاح کے موقع پر لیا گیا ایک گروپ فوٹوتصویر: DW

23جون تک جاری رہنے والے امسالہ گلوبل میڈیا فورم میں دنیا کے 95 ممالک کے 13 سو سے زائد مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔ گزشتہ برسوں کی طرح اس بار بھی اس بین الاقوامی فورم کا اہتمام جرمنی کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے نے کیا ہے، جس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مختلف میڈیا اور تحفظ ماحول کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور صحافی اس بارے میں بحث و مباحثہ کر رہے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی جیسے پیچیدہ موضوع کے بارے میں عوامی شعور کی بیداری میں ذرائع ابلاغ کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں تین روزہ فورم کے دوران کل قریب 50 ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔

پیر کے روز اس گلوبل میڈیا فورم کا افتتاح اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلیوں کے فریم ورک کنونشن UNFCCC کے سربراہ Yvo de Boer اورڈوئچے ویلے کے ڈائریکٹر جنرل ایرک بیٹرمان نے مشترکہ طور پر کیا۔ بیٹرمان نے تمام شرکاء، خاص طور پر اس مرتبہ کی ماحولیاتی کانفرنس کے اعزازی مہمان افریقی ملک کینیا کی پانی اور آب پاشی کے امور کی وزیر نیگولو کا خیر مقدم کیا۔

متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلیوں کے فریم ورک کنونشن UNFCCC کے سربراہ Yvo de Boerتصویر: DW

اس موقع پر اپنے افتتاحی خطاب میں ڈوئچے ویلے کے سربراہ کا کہنا تھا: ’’صحافیوں کے ذہنوں میں بھی ماحولیاتی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔‘‘ ایرک بیٹرمان کے بقول اس وقت گلوبل کلائمٹ چینج یا عالمی ماحولیاتی تغیر کو دنیا میں ایک بہت بڑے خطرے سے تعبیر کیا جا رہا ہے، تاہم ڈوئچے ویلے کے تعاون سے ہونے والے ایک سروے کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول کے اثرات اور اس سے لاحق خطرات کے بارے میں دنیا کے بہت سے انسانوں میں ابھی تک شعور بیدار نہیں ہوا۔ ڈوئچے ویلے کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اس سلسلے میں اہم ترین ذمہ داری میڈیا پر عائد ہوتی ہے۔

Broadcasting Union کا حوالہ دیتے ہوئے ایرک بیٹرمان نے کہا کہ یہ نشریاتی ادارہ بحر الکاہل کے ساحلوں پر واقع ممالک کے عوام میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان کے باعث پیدا ہونے والے خطرات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگہی کی جو کوششیں کر رہا ہے، وہ مثالی ہیں۔ بیٹرمان نے عالمی میڈیا پر زور دیا کہ وہ ٹیلی وژن، ریڈیو اور آن لائن صحافت کو بروئے کار لاتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی اور اس کے منفی اثرات کے بارے میں مختلف پہلوؤں سے رپورٹنگ کریں۔

اورڈوئچے ویلے کے ڈائریکٹر جنرل ایرک بیٹرمان شرکاء سے خطاب کے دورانتصویر: DW

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق فریم ورک کنوینشن UNFCCC کے سربراہ Yvo de Boer نے بھی اپنی تقریر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق عوامی شعور میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی۔

دے بوئر کہہ رہے ہیں: ’’صحافی برادری کو اس بارے میں رپورٹنگ کرتے ہوئے اس موضوع کے انسانی اور اقتصادی دونوں پہلوؤں کو مد نظر رکھنا ہوگا اور ایسا کرتے ہوئے انہیں خطرات اور مواقع دونوں کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہئے۔‘‘

امسالہ گلوبل میڈیا فورم میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے سربراہ مرتضیٰ سولنگی، پاکستان کے چند نامور صحافی اور امریکہ کی بوسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر اور معروف پاکستانی ماہر ماحولیات عادل نجم بھی حصہ لے رہے ہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفےٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں