ڈوئچے ٹیلیکوم: نیا ریکارڈ، اسی ارب میں سے چار ارب یورو منافع
19 فروری 2020
جرمنی اور یورپ کی سب سے بڑی ٹیلیکمیونیکیشن کمپنی ڈوئچے ٹیلیکوم کے لیے گزشتہ برس اس کی تاریخ کا کامیاب ترین کاروباری سال ثابت ہوا۔ اسے اسّی بلین یورو سے زائد کی آمدنی ہوئی، جس میں سے خالص منافع تقریباﹰ چار بلین یورو رہا۔
تصویر: dapd
اشتہار
ڈوئچے ٹیلیکوم کے مطابق سال 2019ء اس کے لیے اس کی تاریخ کا کامیاب ترین کاروباری سال زیادہ تر اس وجہ سے ثابت ہوا کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکا میں اس کے نئے صارفین کی تعداد میں مسلسل کئی برسوں سے سالانہ 50 لاکھ سے زائد کا اضافہ ہو رہا ہے۔
اس ادارے کی طرف سے، جس کے صدر دفاتر جرمن شہر بون میں ہیں، بدھ 19 فروری کے روز بتایا گیا کہ سال 2019ء میں چھ فیصد اضافے کے ساتھ یہ کمپنی اپنی مجموعی سالانہ آمدنی کا ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب رہی۔ پچھلے برس اسے کُل 80.5 بلین یورو کی آمدنی ہوئی اور اس میں سے منافع کی مالیت 3.9 بلین رہی، جو اس سے ایک برس پہلے کے مقابلے میں 80 فیصد زیادہ تھی۔
ڈوئچے ٹیلیکوم کے سربراہ ٹیموتھیئس ہوئٹگس نے بتایا، ''اپنی کاروباری کامیابی کے لحاظ سے اس تاریخ ساز مالی سال کے باعث ہم نے اس شعبے میں پورے یورپ میں اپنی پہلی پوزیشن مزید بہتر بنا لی ہے۔‘‘ اہم بات یہ ہے کہ اس کمپنی کے لیے جرمنی اور امریکا دو سب سے بڑی کاروباری منڈیاں ہیں۔ ہوئٹگس نے بتایا کہ گزشتہ برس جرمن ٹیلی مواصلاتی منڈی میں اس ادارے کی آمدنی تقریباﹰ ایک فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 22 بلین یورو ہو گئی۔
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/Andre M. Chang
امریکا میں حیران کن کامیابی
گزشتہ برس اس جرمن کمپنی کو سب سے زیادہ کاروباری کامیابی امریکا میں ملی، جہاں سے اس کی سالانہ آمدنی تقریباﹰ نو فیصد اضافے کے باعث 40 بلین یورو کے قریب تک پہنچ گئی۔ ڈوئچے ٹیلیکوم کی امریکا میں کاروبار کرنے والی ذیلی کمپنی ٹی موبائل یو ایس کہلاتی ہے۔
موبائل فون کے 40 سال
موبائل فون اب روز مرہ معمولات کا لازمی جزُو بن چکا ہے۔ بہت سے افراد کے لیے تو اس کے بغیر زندگی کا تصور ہی محال ہے۔ موبائل فون کا چالیس سالہ سفر تصویروں کے آئینے میں
تصویر: Telekom
پہلا موبائل فون
موٹرولا کمپنی کے نائب صدر مارٹن کُوپَر نے 1973ء میں تجارتی بنیادوں پر استعمال کرنے والے پہلے دستی یا پورٹیبل موبائل فون کو متعارف کرایا۔ تاہمDyna TAC (Dynamic Adaptive Total Area Coverage) نامی یہ موبائل ٹیلیفون دس سال بعد یعنی 1983ء سے فروخت کے لیے دستیاب ہوا۔ ایک کلو کے قریب وزن کا یہ موبائل فون کافی مہنگا تھا اور اُس وقت اس کی قیمت تقریباً 400 امریکی ڈالر تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ایک مشکل آغاز
70 سال قبل کی بات کی جائے تو موبائل فون تقریباً 11 کلو وزنی ایک آلہ ہوا کرتا تھا، جس کی بہت ہی محدود علاقے تک رسائی تھی۔ فون کسی آپریٹر کی مدد سے ہی ملایا جا سکتا تھا، جواکثر ایک خاتون ہوا کرتی تھی۔ بہرحال محدود رسائی اور انتہائی مہنگا ہونے کی وجہ سے صرف سیاستدان اور بڑے بڑے کاروباری افراد ہی موبائل فون جیسے اس آلے کے اخراجات برداشت کر پاتے تھے۔
تصویر: Museum für Kommunikation Frankfurt
پاکٹ یا جیبی سائز کا سیٹ
1989ء میں پہلا ایسا موبائل فون پیش کیا گیا، جسے آسانی سے جیب میں رکھا جاسکتا تھا۔ موٹرولا کمپنی کا مائیکرو ٹیک نامی موبائل اپنی نوعیت کا پہلا فلپ ’Flip ‘ ٹیلیفون بھی تھا۔ اس کے بعد موبائل ٹیلیفون کی دنیا میں چھوٹے اور عمدہ ٹیلیفون بنانے کی دوڑ کا آغاز ہوا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
جرمنی میں ’ ہڈی‘ کے نام مشہور
1992ء کے موسم گرما میں ڈجیٹل موبائل فون کا دور شروع ہوا۔ اب موبائل کے ذریعے بیرون ملک بھی رابطہ ممکن ہو گیا تھا۔ اس دوران ٹیکنالوجی میں بھی کافی پیش رفت ہو چکی تھی۔ موٹرولا کے 3200 انٹرنیشنل ٹیلیفون کو اس کے سائز کی وجہ سے جرمنی میں پیار سے ’کنوخن‘ یعنی ہڈی کا نام دیا گیا تھا۔ 2G کی صلاحیت والا یہ پہلا سیٹ تھا۔
تصویر: Telekom
مختصر پیغامات ’SMS‘ کا دور
1994ء سے موبائل کے ذریعے شارٹ میسج سروس ’ SMS‘ یا مختصر پیغامات بھیجنے کے سلسلے کا آغاز ہوا۔ ابتدا میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یہ سہولت صارفین کو رابطے یا تکنیکی خرابی کی صورت میں اطلاع دینے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا اور پیغام ترتیب دینے کے لیے صرف 160 الفاظ استمال کیے جا سکتے تھے۔ تاہم بہت جلد ہی ایس ایم ایس کو انتہائی پذیرائی حاصل ہو گئی
تصویر: DW/Brunsmann
بہت بڑے پیمانے پر موبائل فونز کی پیداور
1997ء کے بعد سے موبائل ٹیلیفونز کے بے تحاشا ماڈلز مارکیٹ میں دستیاب ہونے لگے۔ فولڈنگ اور سلائیڈنگ موبائل فون زیادہ پسند کیے جاتے تھے۔ ساتھ ہی کم قیمت سیٹس اور پری پیڈ کارڈز کی وجہ سے موبائل صنعت نے دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی اور پیداوار آسمان سے باتیں کرنے لگی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پہلا اسمارٹ فون
نوکیا نے 1999ء میں 7110 ماڈل متعارف کرایا۔ یہ وائرلیس اپیلیکیشن پروٹوکول ’ WAP ‘ کی سہولت والا پہلا موبائل فون تھا۔ اس طرح موبائل ٹیلیفون سے انٹرنیٹ کا رابطہ ممکن ہوا اور اسے موبائل فونز کی دنیا میں ایک انقلابی قدم قرار دیا۔
تصویر: imago
منی کمپیوٹر
موبائل فونز میں تکنیکی سطح پر ترقی کا ایسا دور شروع ہوا، جس میں آئے دن ایک نئی اختراع صارفین کو اپنی جانب کھینچ رہی تھی۔ کلر ڈسپلے، ایم پی تھری پلیئر، ریڈیو اور ویڈیو یہ ساری چیزیں موبائل فون کا حصہ بن گئیں۔ بہت جلد موبائل سیٹ پر ٹیلی وژن دیکھنا بھی ممکن ہو گیا۔
تصویر: Telekom
’فیشن فونز‘
کیمرے کی ساتھ موٹرولا کے RAZR سیٹ کو فیشن موبائل فون کا نام دیا گیا۔ 2004ء میں متعارف کرائے جانے والے اس موبائل فون کے 2006 ء کے وسط تک 50 ملین سے زائد یونٹس فروخت ہو چکے تھے۔ یہ فون تکنیکی اعتبار سے بہت زیادہ جدید نہیں تھا لیکن اس کے ڈیزائن نے صارفین کے لیے مقناطیس کا کام کیا۔
تصویر: Getty Images
ایک نیا دور
2007ء میں ایپل کے ٹچ اسکرین والے آئی فون نے موبائل فون کی دنیا میں ایک نیا انقلاب برپا کر دیا۔ یہ پہلا اسمارٹ فون تو نہیں تھا لیکن صارفین کے لیے انتہائی سہل ٹچ اسکرین اس کی وجہ شہرت بن گیا۔ اس میں نئی سے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
تصویر: imago
مستقبل کے منصوبے
LTE ٹیکنالوجی کے ساتھ مزید استعداد والے موبائل فون کی چوتھی جنریشن بھی متعارف کرائی جا چکی ہے۔ اب کہیں سے بھی دیگر کمپیوٹر نظاموں سے منسلک رہنا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ موبائل فونز کے ذریعے رقم کی منتقلی اور آنکھوں کی حرکت سے فون آپریٹ کرنا ممکن ہو چکا ہے۔ اسمارٹ فونز کی تکنیکی ترقی کا سفر رکا نہیں ہے اور ماہرین کے مطابق ابھی اسے بہت آگے جانا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
11 تصاویر1 | 11
امریکا میں 2019ء کے اختتام پر ٹی موبائل یو ایس کے صارفین کی مجموعی تعداد 86 ملین بنتی تھی۔
اس کے علاوہ ایسا مسلسل چھٹی مرتبہ ہوا کہ امریکا میں ڈوئچے ٹیلیکوم کو سالانہ بنیادوں پر اپنے لیے پانچ ملین سے زائد نئے گاہک بھی مل گئے۔
ٹی موبائل یو ایس کا سپرنٹ کے ساتھ ممکنہ ادغام
ڈوئچے ٹیلیکوم کے سربراہ ٹیموتھیئس ہوئٹگس نے بون میں بتایا کہ امریکا میں ان کے ادارے کے لیے اور زیادہ کاروباری کامیابی کے امکانات انتہائی روشن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈوئچے ٹیلیکوم امریکی منڈی میں ٹی موبائل یو ایس کے سپرنٹ نامی ٹیلیکوم کمپنی کے ساتھ ادغام کے جس عمل کے لیے کوشاں ہے، وہ متوقع طور پر دو ماہ بعد اپریل میں مکمل ہو جائے گا۔
ہوئٹگس نے کہا، ''ٹی موبائل یو ایس اور سپرنٹ کے کاروباری ادغام کے ساتھ ہم امریکا میں تیسری سب سے بڑی ٹیلیکوم کمپنی بن جائیں گے، جو وہاں صرف سب سے بڑی کمپنی اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن سے پیچھے ہو گی مگر ان کا بھی نئے کاروباری عزم کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔‘‘
م م / ش ح (ڈی پی اے، روئٹرز)
SMS کی 25 ویں سالگرہ
25 برس قبل آج ہی کے دن یعنی تین دسمبر 1992 کو اولین ایس ایم ایس بھیجا گیا تھا۔ موبائل کمپنیوں نے ایس ایم ایس کے ذریعے اربوں روپے کمائے۔ لاتعداد انٹرنیٹ ایپلیکیشنز کے باوجود مختصر SMS آج بھی اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہے۔
تصویر: picture-alliance/Maule/Fotogramma/ROPI
ایس ایم ایس کی دنیا
تین دسمبر 1992ء کو 22 سالہ سافٹ ویئر انجینیئر نائل پاپورتھ نے دنیا کا پہلا ایس ایم ایس پیغام اپنے ساتھی رچرڈ جاروِس کو ارسال کیا تھا۔ نائل پاپورتھ ووڈا فون کے لیے شارٹ میسیج سروس کی تیاری پر کام کر رہے تھے۔
تصویر: DW/Brunsmann
’’میری کرسمس‘‘
25 سال پہلے کے سیل فون بھی ایس ایم ایس بھیج یا وصول نہیں کرسکتے تھے۔ لہٰذا پہلے ایس ایم ایس کو موبائل فون سے نہیں بلکہ کمپیوٹر سے بھیجا گیا تھا۔ ایس ایم ایس سسٹم کے پروٹوٹائپ کا ٹیسٹ کرنے کے لیے ووڈا فون کمپنی کے تکنیکی ماہرین کا پہلا ایم ایم ایس تھا، ’’میری کرسمس‘‘.
تصویر: Fotolia/Pavel Ignatov
160 کریکٹرز کی حد
ایس ایم ایس پوسٹ کارڈ وغیرہ پر پیغامات لکھنے کے لیے 160 حروف یا اس سے بھی کمی جگہ ہوتی تھی اسے باعث ایس ایم ایس کے لیے بھی 160 حروف کی حد مقرر کی گئی تھی۔
تصویر: DW
ٹیلیفون کمپنیوں کی چاندی
1990ء کے وسط میں، ایس ایم ایس تیزی سے مقبول ہوا اور اس کے ساتھ، ٹیلی فون کمپنیوں نے بڑا منافع حاصل کیا۔ 1996ء میں جرمنی میں 10 ملین ایس ایم ایس بھیجے گئے تھے۔ 2012 میں، ان کی تعداد 59 ارب تک پہنچ گئی۔ جرمنی میں، ایس ایم ایس بھیجنے کے 39 سینٹ تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Kaiser
اسمارٹ فونز
اسمارٹ فون مارکیٹ میں آنے کے بعد، ایس ایم ایس نے کی مقبولیت میں کمی ہونے لگی۔ ایسا 2009 میں شروع ہوا۔ ٹوئیٹر، فیس بک، زوم، واٹس ایپ جیسے مفت پیغامات بھیجنے والی ایپلیکیشنز زیادہ سے زیادہ مقبول ہو رہی ہیں۔ مگر اس سب کے باجود ایس ایم ایس کا وجود اب بھی قائم ہے۔
تصویر: Fotolia/bloomua
اعتماد کا رابطہ
ایس ایم ایس ابھی بھی جرمنی میں مقبول ہے۔ وفاقی مواصلات ایجنسی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2016ء کے دوران 12.7 بلین ایس ایم ایس پیغامات موبائل فونز سے بھیجے گئے۔ جرمنی میں اب بھی میل باکس کے پیغامات اور آن لائن بینکنگ سے متعلق بہت سے اہم کوڈ ایس ایم ایس کے ذریعہ ہی بھیجے جاتے ہیں۔