ڈومینک اسٹراؤس کاہن اپنی رہائی کے لیے پر امید
6 جون 2011ڈومینیک اسٹراؤس کاہن آج عدالت میں اپنے اوپر عائد کئے جانے والے الزامات کا جواب دیں گے۔ ساتھ ہی وہ ایک درخواست دائر کریں گے کہ انہیں با عزت بری کیا جائے۔ کاہن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ بے گناہ ہیں۔ ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کی جانب سے بینجمن برافمین یہ مقدمے لڑ رہے ہیں۔
برافمین وکالت کے شعبے کی ایک معروف شخصیت ہیں۔ ان کی کمپنی میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق اہلکار بھی ہیں اور انتہائی نامی گرامی جاسوس بھی۔ بینجمن برافمین اس سے قبل کئی معروف شخصیات کے مقدمے جیت چکے ہیں۔ ان میں مائیکل جیکسن، گلوکار اور میوزک پروڈیوسر پف ڈیڈی اور جے زی جیسے بڑے فنکار شامل ہیں۔ برافمین کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ان کا موکل بے قصور ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ہوٹل کی ملازمہ نے غلط بیانی سے کام لیا ہے۔
تاہم یہ معلوم نہیں ہوا ہے کہ استغاثہ اور وکیل صفائی نیو یارک کے ایک ہوٹل میں ہونے والے واقعہ پر مزید بات کریں گے یا نہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ اسٹراؤس کاہن اس وقت نظر بند ہیں اور انہوں نے 14مئی کو گرفتاری کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
اس دوران نیو یارک کی عدالت کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندے جمع ہو چکے ہیں۔ پوری دنیا اس مقدمے کی کارروائی کے بارے میں جاننا چاہتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ سماعت 5 منٹ تک جاری رہے اور کاہن کو بری کر دیا جائے۔ اگر اسٹراؤس کاہن پر ہوٹل کی افریقی نژاد ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کو مبینہ کوشش کا الزام ثابت ہو جاتا ہے تو انہیں 25 سال تک کی قید بھی ہو سکتی ہے۔ ڈومينيک اسٹراؤس کاہن کو 20 مئی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
نیویارک پولیس ذرائع کے مطابق بتیس سالہ خاتون کی قمیض پر سے ملنے والے مواد سے جنسی زیادتی کی کوشش کے ملزم اسٹراؤس کاہن کا ڈی این اے پایا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ہوٹل کے کمرے سے ملنے والے دیگر ثبوت بھی کاہن کے خلاف جاتے ہیں۔ تاہم اصل بات یہ ہے کہ کیا واقعی اسٹراؤس کاہن نے ہوٹل کی ملازمہ کو ایسا کرنے پر مبجور کیا تھا یا آیا یہ عمل فریقین کی مرضی سے ہوا۔
اسٹراؤس کاہن2007 ء میں آئی ایم ایف کے سربراہ بننے تھے اور عالمی مالیاتی بحران کے دوران ان کی کارکردگی اور قائدانہ صلاحیتوں کی ستائش بھی کی گئی تھی۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: عابد حسین