نیدرلینڈز نے روسی ٹی وی کو نشریات کا پرمٹ جاری کر دیا
10 جنوری 2023
ایک روسی انڈیپینڈنٹ براڈکاسٹر ’ٹی وی رین‘ کو نیدرلینڈز سے اپنی نشریات جاری رکھنے کا اجازت نامہ مل گیا ہے۔ اس سے قبل لیٹویا نے اس چینل کا لائسنس معطل کر دیا تھا۔
اشتہار
نیدرلینڈز کی میڈیا اتھارٹی نے ایک روسی پرائیویٹ ٹیلی وژن اسٹیشن دوژد یا 'ٹی وی رین‘ کو پانچ برس کے لیے نشریاتی اجازت نامہ جاری کر دیا ہے۔ اس سے قبل لیٹویا نے اس چینل کا لائسنس منسوخ کر دیا تھا۔
ڈچ میڈیا اتھارٹی کی ویب سائٹ کے مطابق 22 دسمبر کو دیے جانے والے پرمٹ کے تحت یہ چینل ایک کمرشل میڈیا ادارے کے طور پر تجارتی ٹی وی براڈکاسٹ سروس فراہم کرے گا۔ یہ واضح نہیں کہ ان کی ویب سائٹ پر یہ بیان کب جاری کیا گیا تاہم لیٹویا کی ایک ویب سائٹ میڈوزا کے مطابق ڈچ میڈیا میں اس بارے میں پہلی خبریں پیر نو جنوری کو سامنے آئیں۔
لیٹویا کے سرکاری نشریاتی ادارے ایل ایس ایم کے مطابق ٹی وی رین کو ملنے والے لائسنس کا متوقع طور پر مطلب یہ ہے کہ اسے کیبل نیٹ ورک کے ذریعے یورپی یونین کے تمام ممالک میں اپنے پروگرام نشر کرنے کی اجازت ہو گی جس میں لیٹویا بھی شامل ہے۔
لیٹویا کی طرف سے ٹی وی رین کا لائسنس کیوں معطل کیا گیا؟
لبرل سمجھے جانے والے روسی پرائیویٹ ٹیلی وژن دوژد یا 'ٹی وی رین‘ نے لیٹویا اور دیگر ممالک سے اپنی نشریات گزشتہ برس جولائی میں شروع کی تھیں کیونکہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد اس ٹی وی چینل کے ماسکو میں اسٹوڈیوز بند کر دیے گئے تھے۔
روسی افواج کا ماریوپول پر نیا حملہ
روسی افواج نے یوکرینی ماریوپول شہر کے نواح میں واقع ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب ایک نئی جنگی کارروائی شروع کر دی ہے۔ روسی فورسز ماریوپول کی طرف سست مگر پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
ماریوپول کی طرف پیش قدمی
روسی فوج نے یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں نئے حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ بالخصوص ماریوپول کے نواح میں واقع ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب ایک نئی جنگی کارروائی خونریز ثابت ہو رہی ہے، جہاں ایک ہی دن کی گئی کارروائی کے نتیجے میں اکیس شہری ہلاک جبکہ اٹھائیس زخمی ہو گئے۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
ازووِسٹال سٹیل پلانٹ نشانہ
روسی فورسز نے ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب بلاتفریق شیلنگ کی ہے۔ مشرقی دونستک ریجن میں اس روسی کارروائی کی وجہ سے بے چینی پھیل گئی ہے۔ یہ پلانٹ اب کھنڈر دیکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
قریبی علاقے بھی متاثر
ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریبی علاقوں میں بھی تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔ مقامی افراد اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ روسی فوج کی شیلنگ کی وجہ سے شہری بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ بھرپور طاقت کے استعمال کے باوجود روسی افواج ابھی تک اس علاقے میں داخل نہیں ہو سکی ہیں۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
لوگوں کا انخلا جاری
روسی حملوں کے بیچ ماریوپول سے شہریوں کا انخلا بھی جاری ہے۔ تاہم سکیورٹی خطرات کی وجہ سے اس عمل میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ صورتحال ایسی ہے کہ کچھ پتہ نہیں کہ کب وہ روسی بمباری کا نشانہ بن جائیں۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
آنسوؤں کے ساتھ ہجرت
یوکرینی نائب وزیر اعظم نے ماریوپول کے مقامی لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ انہیں محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔ ان کے مطابق شہریوں کے تحفظ اور ان کی محفوظ مہاجرت کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا ہے، جس کے تحت لوگوں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکالا جا رہا ہے۔
تصویر: Francisco Seco/AP/dpa/picture alliance
جانے والے پیچھے رہ جانے والوں کی فکر میں
نئے حکومتی منصوبے کے تحت اسی ہفتے پیر کے دن 101 شہریوں کو ماریوپول سے نکال کر قریبی علاقوں میں منتقل کیا گیا۔ ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں جانے والے البتہ اپنے پیاروں سے بچھڑ کر اداس ہی ہیں۔ زیادہ تر مرد ملکی فوج کے ساتھ مل کر روسی فوج کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
تصویر: Francisco Seco/AP/picture alliance
یوکرینی فوج پرعزم
روسی فوج کی طرف سے حملوں کے باوجود یوکرینی فوجیوں کا کہنا ہے کہ ان کے حوصلے بلند ہیں۔ مغربی ممالک کی طرف سے ملنے والے اسلحے اور دیگر فوجی سازوسامان کی مدد سے وہ روسی پیش قدمی کو سست بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ یوکرینی فوجی جنگ کے ساتھ ساتھ شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے بھی سرگرداں ہیں۔
تصویر: Peter Kovalev/TASS/dpa/picture alliance
روس نواز جنگجوؤں کی کارروائیاں
ماریوپول میں روس نواز مقامی جنگجو بھی فعال ہیں، جو یوکرینی افواج کے خلاف برسرپیکار ہیں۔BM-21 گراڈ راکٹ لانچ سسٹم سے انہوں نے ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب حملے کیے، جس کی وجہ سے املاک کو شدید نقصان ہوا۔
تصویر: ALEXANDER ERMOCHENKO/REUTERS
روسی فوج کے اہداف نامکمل
چوبیس فروری کو شروع ہونے والی جنگ میں اگرچہ روسی افواج نے یوکرین کے کئی شہروں کو کھنڈر بنا دیا ہے تاہم وہ اپنے مطلوبہ اہداف کے حصول میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ روسی فوج نے شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے، جس میں ماریوپول کا یہ اسکول بھی شامل ہے، جو روسی بمباری کی وجہ سے تباہ ہو گیا۔
تصویر: Alexei Alexandrov/AP/picture alliance
ماریوپول کھنڈر بن گیا
روسی جارحیت سے قبل یوکرینی شہر ماریوپول کی آبادی تقریبا چار لاکھ تھی۔ یہ شہر اب کھنڈر بن چکا ہے۔ روسی فوج کی کوشش ہے کہ اس مقام پر قبضہ کر کے یوکرین کا بحیرہ اسود سے رابطہ کاٹ دیا جائے۔ اسی سمندری راستے سے یوکرین کو خوارک اور دیگر امدادی سامان کی ترسیل ہو رہی ہے۔
تصویر: Alexei Alexandrov/AP/picture alliance
10 تصاویر1 | 10
لیٹویا نے اسے نشریاتی لائسنس جون میں جاری کیا تھا تاہم دسمبر میں اس کمپنی کو ایک قومی خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا تھا۔ آٹھ دسمبر کو اس چینل نے لیٹویا سے اپنی نشریات کا سلسلہ بھی ختم کر دیا تھا۔
'ٹی وی رین‘ لیٹویا کے حکام کی نظروں میں اس وقت آیا تھا جب اس نے یوکرینی جنگ کی کوریج کی اور اس دوران اس طرح کا بھی تاثر ابھرا کہ اس کے پروگراموں میں روسی فوجیوں کے لیے ہمدردی کے جذبات کا اظہار کیا گیا تھا۔
رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز سمیت بین الاقوامی میڈیا تنظیموں نے لیٹویا کی طرف سے اس چینل کا لائسنس معطل کیے جانے پر تنقید کی تھی۔ اس چینل نے خود بھی اپنے اوپر لگے الزامات کو 'بے سر وپا‘ اور 'غیر منصفانہ‘ قرار دیا تھا۔