ڈچ فارم میں برسوں سے چھپے افراد ’دنیا کے خاتمے‘ کے منتظر تھے
16 اکتوبر 2019
ہالینڈ میں چھ افراد پر مشتمل ایک خاندان آبادی سے دور ایک فارم ہاؤس میں عارضی بنائے گئے کمروں میں کئی برسوں دنیا سے کٹ کر رہائش پذیر تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ خاندان ’دنیا کے خاتمے‘ کے انتظار میں تھا۔
اشتہار
ڈچ پولیس نے آبادی سے دور واقع کے ایک فارم ہاؤس میں کئی برسوں سے دنیا سے کٹ کر رہائش پذیر چھ افراد کو بازیاب کرا لیا اور اس آسٹریا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ افراد ممکنہ طور پر 'قیامت کے دن‘ یا 'دنیا کے خاتمے‘ کے انتظار میں باقی دنیا سے کٹ کر اس فارم ہاؤس میں رہ رہے تھے۔
بظاہر ان افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ منگل پندرہ اکتوبر کے روز ایک مقامی بار کے مالک نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے فارم ہاؤس پر چھاپا مارا اور چھ افراد کو وہاں سے نکالا۔ ان میں سے پانچ کی عمریں اٹھارہ سے پچیس برس کے درمیان تھیں جب کہ ایک شخص بظاہر ان والد ہے۔
اس علاقے کے میئر روگر ڈے گروٹ کا کہنا ہے کہ یہ خاندان کم از کم نو برس سے اس فارم ہاؤس میں دنیا سے بالکل الگ تھلگ رہ رہا تھا۔
فرار ہونے والے ایک لڑکے نے مطلع کیا
اس فارم ہاؤس سے کچھ دور ایک روئنروولڈ نامی قصبے میں واقع ایک بار کے مالک نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔ کرس ویسٹربیک نامی اس شخص نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ بدھ کے روز پرانے لباس میں ملبوس ایک نوجوان بار میں داخل ہوا، جس کی داڑھی انتہائی بڑھی ہوئی تھی اور اس کی نظروں میں تذبذب تھا۔ اس نوجوان نے اپنے لیے پانچ بیئر مانگیں۔
ویسٹربیک کے مطابق، ''اس نے بتایا کہ وہ کہاں رہ رہا تھا اور کیسے فرار ہوا ہے۔ اس سے فوری مدد کی درخواست کی۔‘‘
اس اطلاع کے بعد ہی پولیس فارم ہاؤس تک پہنچی تھی۔ پولیس نے فارم ہاؤس کے اٹھاون سالہ مالک کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ اس شخص کا تعلق آسٹریا سے ہے، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ اس کا اس خاندان سے کیا تعلق تھا۔ آسٹرین دفتر خارجہ نے بھی اپنے ایک شہری کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
یہ خاندان کیوں چھپا ہوا تھا؟
اب تک کی رپورٹوں میں یہ واضح نہیں ہو پایا کہ اس خاندان نے کن حالات میں اور کب مذکورہ فارم میں رہائش اختیار کی تھی۔ ہالینڈ کے مقامی میڈیا کے مطابق بظاہر یہی لگتا ہے کہ یہ خاندان 'دنیا کے ختم ہو جانے کے وقت‘ کے انتظار میں تھا۔
پولیس نے بھی اس خاندان اور ان کے طرز زندگی کے بارے میں معلومات مہیا نہیں کیں تاہم پولیس کے مطابق اس معاملے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
مقامی میئر روگر ڈے گروٹ کے مطابق اس خاندان میں دو والدین اور پانچ بچے تھے اور ان بچوں کی ماں کا کچھ برس قبل انتقال ہو گیا تھا۔
ڈرون کیمرے سے لی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ فارم کافی خستہ حال ہے اور اس کے تینوں طرف بڑے بڑے درخت ہیں جب کہ ایک طرف سبزیاں اگائی گئی ہیں۔
ش ح / ع ح (ڈی پی اے، اے پی)
جاپان میں سمندری طوفان کی تباہ کاریاں
جاپان میں سمندری طوفان ہاگیبیس نے تباہی مچا دی ہے۔ اس ٹائیفون کی وجہ سے جاپان کا وسیع تر علاقہ شدید بارشوں اور سیلابوں سے متاثر ہوا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kyodo
ٹائیفون کی وجہ سے ہلاکتیں
سمندری طوفان ہاگیبیس کی وجہ سے جاپان میں کئی دریاؤں میں طغیانی آ چکی ہے۔ حکومتی بیانات کے مطابق اس طوفان کی وجہ سے کم از کم 19 افراد ہلاک جب کہ ایک درجن سے زائد لاپتا ہو گئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Kyodo
مالی نقصانات بھی غیرمعمولی
اس طوفان سے جاپان کا وسیع تر علاقہ متاثر ہوا ہے۔ حکام کے مطابق اس طوفان کی تباہ کاریوں اور عام شہریوں پر اس کے اثرات کے حوالے سے تخمینے جمع کیے جا رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kyodo
دریاؤں میں طغیانی
گزشتہ چھ عشروں سے بھی زائد عرصے کے دوران جاپان میں آنے والے اس بدترین سمندری طوفان کی وجہ سے ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں کئی دریاؤں میں طغیانی پیدا ہو گئی اور بہت سے علاقے زیرآب آگئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Kyodo/MAXPPP
فوج اور امدادی ادارے متحرک
اس طوفان کی شدت کے تناظر میں جاپانی حکومت نے 27 ہزار فوجیوں کے علاوہ ہنگامی حالات سے نمٹنے والے ملکی اداروں کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد بھی فعال کر دی ہے جب کہ ریسکیو کارروائیوں کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔
تصویر: Reuters//Kim Kyung-Hoon
پانی ہی پانی
اس سمندری طوفان کی وجہ سے موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جب کہ کئی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کی واقعات بھی ہوئے ہیں۔ سمندری طوفان ہاگیبیس کی تباہ کاریاں جاپان کے کئی علاقوں میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
تصویر: Reuters//Kim Kyung-Hoon
رات بھی ریسکیو کارروائیوں کے نام
امدادی اداروں کے کارکنان گزشتہ شب بھی کئی علاقوں میں اپنی کارروائیوں میں مصروف رہے۔ معمر افراد کے ریٹائرمنٹ ہاؤسز سے بھی سینکڑوں افراد کو کشتیوں کی مدد سے ریسکیو کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kyodo News
بارشیں ابھی تھمی نہیں
مقامی حکام کے مطابق ملک کے 14 دریاؤں میں اس وقت بھی سیلابی صورت حال ہے جب کہ بارشوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kyodo
غیرمعمولی طوفان
اپنی قوت کے اعتبار سے ٹائیفون ہاگیبیس کو جاپان میں گزشتہ چھ دہائیوں کا بدترین سمندری طوفان قرار دیا گیا ہے۔ اس طوفان نے ملک کے کئی علاقوں میں شدید تباہی مچائی۔
تصویر: Reuters/K. Kyung-hoon
انتہائی تیز رفتار ہوائیں
اس سمندری طوفان کے ہمراہ دو سو پندرہ کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں بھی تھیں۔ طوفان کی شدت تو رفتہ رفتہ کم ہو رہی ہے، تاہم بارشیں اور لینڈسلائیڈنگ ابھی تک جاری ہیں۔
تصویر: picture alliance/AP Images/T. Hanai
ٹرین سروسز بھی معطل
اس سمندری طوفان کی وجہ سے کئی علاقوں میں شدید سیلابی صورت حال ہے اور ٹرین سروسز بھی معطل ہیں۔ اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریل گاڑیاں کس حد تک پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔