ڈیٹا تحفظ کے قواعد کی مبینہ خلاف ورزی، اوبر کو بھاری جرمانہ
26 اگست 2024نیدرلینڈز میں ڈیٹا کے تحفظ کو یقینی بنانے کے نگران ادارے 'ڈچ ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی‘ (ڈی پی اے) نے آج پیر کے روز ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی اوبر پر 290 ملین یورو کا جرمانہ عائد کر دیا۔ ڈی پی اے کے مطابق اوبر نے یورپی ڈارائیوروں کی ذاتی تفصیلات ڈیٹا کے تحفظ کے مناسب اقدامات کیے بغیر امریکہ منتقل کیں۔
اس ادارے کا کہنا ہے کہ یہ تفصیلات جس طریقے سے دو سال سے زائد عرصے کے دوران منتقل کی گئیں، وہ یورپی یونین میں ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق رائج ضوابط 'جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن‘ (جی ڈی پی آر) کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ڈی پی اے کے چیئرمین الائیڈ وولفسین نے اس حوالے سے کہا کہ یورپ میں جی ڈی پی آر کے تحت حکومتیں اور کاروبار صارفین کے ڈیٹا کے استعمال کے حوالے سے احتیاط برتنے کے پابند ہیں اور اس طرح صارفین کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یورپ سے باہر ایسا نہیں ہوتا اور اسی لیے اگر کمپنیاں صارفین اور دیگر افراد کا ڈیٹا اس براعظم سے باہر اسٹور کرتی ہیں، تو ان کے لیے اس کے تحفظ کی خاطر اضافی اقدامات کرنا لازمی ہے۔
وولفسین کے مطابق، ''امریکہ ڈیٹا منتقل کرتے ہوئے اوبر اس کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جی ڈی پی آر کے تحت درکار ضروری اقدامات کرنے میں ناکام رہی۔ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔‘‘
ڈی پی اے کا یہ فیصلہ 170 فرانسیسی اوبر ڈرائیوروں کی جانب سے جمع کرائی گئی شکایات پر کیا گیا ہے۔ اس کیس میں مدعی فرانسیسی ہونے کے باوجود فیصلہ نیدرلینڈز کے ادارے کی جانب سے اس لیے کیا گیا کہ یورپ میں اوبر کے ہیڈکوارٹرز نیدرلینڈز میں ہیں۔
اوبر نے اس فیصلے کو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گی۔
اس کمپنی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''یہ ایک ناقص فیصلہ ہے اور اس کے تحت عائد کیا گیا جرمانہ بالکل بلاجواز ہے۔ اوبر کا ڈیٹا منتقل کرنے کا طریقہ کار اس تین سال کے عرصے میں جی ڈی پی آر کے مطابق ہی رہا، جب (اس حوالے سے) امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان بے حد غیر یقینی صورتحال تھی۔ ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔‘‘
م ا / م م (اے پی)