کئی یوکرینی شہروں اور انرجی سسٹم پر بڑے روسی میزائل حملے
25 دسمبر 2024یوکرینی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق روسی یوکرینی جنگ میں آج کرسمس کے مسیحی تہوار کے دن ماسکو کی طرف سے یوکرین کی توانائی کی تنصیبات پر ان بڑے حملوں کی کییف میں وزارت توانائی کے علاوہ مقامی حکام نے بھی تصدیق کر دی ہے۔
زیلنسکی کو شولس پر تنقید کے بجائے شکر گزار ہونا چاہیے، رُٹے
یوکرین کے شمال مشرقی شہر خارکیف میں علاقائی گورنر نے بتایا کہ وہاں ایک روسی میزائل حملے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہوئے۔
یوکرینی فضائیہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ خارکیف میں روسی افواج نے آج کئی بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے، ''جن میں غیر رہائشی نوعیت کے شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔‘‘
یوکرین کا روسی شہر کازان پر ڈرون حملہ
اسی طرح یوکرین کے علاقے دنیپرو پیترووسک کے گورنر سیرہئی لائساک نے بھی ٹیلیگرام پر ایک پوسٹ میں بتایا، ''آج صبح سے روسی فوج دنیپرو کے علاقے پر میزائلوں سے بڑے حملے کر رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ اس خطے کے بجلی کی ترسیل کے پورے نظام کو تباہ کر دیا جائے۔‘‘
یوکرینی انرجی سیکٹر پر روسی حملوں میں شدت
تازہ ترین روسی میزائل حملوں کے بارے میں یوکرین کے وزیر توانائی گیرمان گالوشچینکو نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''روس یوکرین میں انرجی سیکٹر پر وسیع تر فضائی حملے کر رہا ہے اور ہم نے ان حملوں کے پاور سپلائی کے نظام پر اثرات کو کم سے کم رکھنے کے لیے انرجی سسٹم سے سپلائی اور پاور ٹرانسمشن محدود کر دی ہیں۔‘‘
روسی آئل تنصیب پر یوکرینی ڈرون حملہ
ماسکو نے کییف کے خلاف اپنی جنگ میں یوکرین کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے لیے اس سال موسم بہار سے توانائی کی یوکرینی تنصیبات پر حملوں میں واضح اضافہ کر رکھا ہے۔ ان حملوں کا اب تک نتیجہ یہ نکلا ہے کہ یوکرین کی توانائی کی پیداواری صلاحیت کم ہو کر تقریباﹰ نصف رہ گئی ہے جبکہ ملک بھر میں کئی کئی گھنٹوں تک بجلی کا دستیاب نہ ہونا بھی معمول بن چکا ہے۔
یوکرین میں فوج کی تعیناتی پر زیلنسکی اور ماکروں میں تبادلہ خیال
اسی دوران آج کرسمس کی صبح ہی یوکرینی فوج کی طرف سے روسی کروز میزائلوں سے کیے جانے والے حملوں کے خلاف پورے ملک کے لیے فضائی وارننگ بھی جاری کر دی گئی تھی۔
توانائی کی سب سے بڑی یوکرینی کمپنی کا مؤقف
یوکرین کی نجی شعبے سے تعلق رکھنے والی سب سے بڑی توانائی کمپنی ڈی ٹی ای کے (DTEK) نے بتایا ہے کہ اس کی توانائی کی پیداواری تنصیبات کو شدید نوعیت کے روسی میزائل حملوں کا سامنا ہے، جن کے باعث اس کی بجلی کی حساس تنصیبات کو ''شدید نقصان‘‘ پہنچا ہے۔
اس یوکرینی ادارے نے ٹیلیگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''تازہ ترین روسی حملے اس سال ماسکو کی طرف سے یوکرینی انرجی سیکٹر پر کیے جانے والے 13 ویں شدید ترین اور ہماری کمپنی کی تنصیبات پر کیے جانے والے 10 ویں وسیع تر میزائل حملے ہیں۔‘‘
روسی علاقے کُرسک میں شمالی کوریا کے تیس فوجی مارے گئے، یوکرینی خفیہ سروس
ایسی ہی ایک گزشتہ کارروائی میں روس نے 17 نومبر کو یوکرین پر 120 میزائلوں اور 90 ڈرونز کے ساتھ فضائی حملے کیے تھے، جن کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ملکی انرجی سیکٹر کو بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا۔
یوکرینی فضائیہ نے پچاس سے زائد روسی میزائل مار گرائے
یوکرین کی فضائی دفاعی افواج نے بتایا ہے کہ روس کی طرف سے کرسمس کے دن فائر کیے جانے والے 70 میزائلوں میں سے 50 سے زائد یوکرینی افواج نے مار گرائے۔
اسی دوران یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرینی انرجی انفراسٹرکچر پر خاص طور پر آج کرسمس کے دن کیے جانے والے وسیع تر روسی حملے ''غیر انسانی کارورائی‘‘ ہیں۔
روسی یوکرینی جنگ: برہنہ احتجاج کرنے والی خواتین گرفتار
صدر زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ''(روسی صدر ولادیمیر) پوٹن نے یوکرین پر تازہ حملوں کے لیے خاص طور پر آج کرسمس کے دن کا انتخاب کیا۔ ان حملوں میں بیلسٹک میزائلوں سمیت 70 سے زائد میزائل فائر کیے گئے جبکہ 100 سے زائد جنگی ڈرون بھی حملوں کے لیے یوکرین کی فضا میں بھیجے گئے۔ اس سے زیادہ غیر انسانی اقدام کیا ہو سکتا ہے؟‘‘
یوکرینی جنگی ڈرونز سے متعلق روسی دعویٰ
ماسکو میں روسی وزارت دفاع نے آج بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ اس کی فورسز نے گزشتہ رات یوکرین کی طرف سے حملوں کے لیے بھیجے گئے 59 جنگی ڈرونز مار گرائے۔
جنگ میں تینتالیس ہزار یوکرینی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں، زیلنسکی
روس یوکرین کے خلاف جنگ میں اپنی ترمیم شدہ اسٹریٹیجک پالیسی کے ساتھ اس لیے زیادہ سے زیادہ حملے کر رہا ہے کہ امریکہ میں اگلے ماہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے قبل یوکرین کے مزید زیادہ سے زیادہ علاقوں پر قبضہ کر لے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ دوبارہ امریکی صدر بننے کے بعد ان کی اولین ترجیح روسی یوکرینی جنگ کا خاتمہ ہو گی۔
روسی فوج کا یہ دعویٰ بھی ہے کہ وہ اس سال کے دوران اب تک جنگی محاذوں پر پیش قدمی کرتے ہوئے یوکرین کی 190 سے زائد بستیاں اور دیہات اپنے قبضے میں لے چکی ہے۔
م م/ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)