1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل بم دھماکے میں جرمن شہری کی ہلاکت کی تصدیق

عاصم سليم13 دسمبر 2014

جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ جمعرات کے روز افغان دارالحکومت کابل میں ايک فرانسیسی ثقافتی مرکز پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک جرمن شہری بھی شامل ہے۔

تصویر: Reuters/Mohammad Ismail

جمعے کے روز جرمن وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والا جرمن شہری ایک مقامی امدادی ادارے کے لیے خدمات سرانجام دیتا تھا۔ ’بدقسمتی سے مجھے اس بات کی تصدیق کرنا ہو گی کہ گزشتہ روز (جمعرات کو) کابل میں فرانسیسی کلچرل سینٹر پر ہونے والے خودکش حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک جرمن باشندہ بھی شامل ہے۔‘

خیال رہے کہ جمعرات کو افغان دارالحکومت کابل میں فرانسیسی انتظام میں چلنے والے ایک اسکول میں ايک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان مارٹن شیفر نے برلن میں صحافیوں کو بتایا کہ شمالی افغان صوبے مزار شریف میں تعینات جرمن فوج اس شہری کی نعش حاصل کرنے کے لیے ایک طیارہ کابل روانہ کر رہی ہے اور اس کے بعد مقتول کی لاش جرمنی لائی جائے گی۔

یہ دھماکا فرانسیسی ثقافتی مرکز میں ہواتصویر: Shah Marai/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کے روز ایک 16 سالہ خودکش حملہ آور نے کابل میں فرانسیسی انتظام میں چلنے والے اسکول کے آڈیٹوریم میں گھس کر اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا دیا، جب وہاں ایک ڈرامہ جاری تھا اور ہال میں بہت سے افراد موجود تھے۔ اس واقعے میں خودکش حملہ آور بھی مارا گیا۔ جرمن وزارت خارجہ کے مطابق اس واقعے میں زخمی ہونے والوں میں بھی ایک جرمن شہری بھی شامل ہے، تاہم اسے زیادہ چوٹیں نہیں آئیں۔

واقعے کے وقت اس آدیٹوریم میں ڈی ڈبلیو کے نامہ نگاہ شادی خان بھی موجود تھے۔ شادی خان نے بتایا ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ دھماکا ڈرامہ شروع ہونے کے فوری بعد ہوا۔

’’يہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ ہال کی چھت کو نقصان پہنچا۔ اس کے بعد ہال میں افراتفری مچ گئی اور لوگ فرار ہونے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔‘

اس حملے کی ذمہ داری طالبان عسکریت پسندوں نے قبول کی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق نیٹو کے فوجیوں کے حربی مشن کے اختتام سے چند ہفتے قبل افغانستان میں دہشت گردانہ حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ بدھ کے روز بھی ایک خودکش حملہ آور نے افغان فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے، جب کہ اس واقعے کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں