کابل میں اقوام متحدہ کے گیسٹ ہاؤس پرحملہ، بارہ افراد ہلاک
28 اکتوبر 2009افغان دارالحکومت کابل میں طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے زیر استعمال اس گیسٹ ہاؤس پر بم حملے میں چھ غیر ملکیوں سمیت بارہ افراد مارے گئے۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
افغانستان کے مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے کے قریب یہ شاہراہ نو پر واقع گیسٹ ہاؤس دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھا ۔ یہ ایک خود کُش حملہ تھا۔ پہلے ایک عسکریت پسند نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کے بعد اس کے ساتھی اس عمارت میں داخل ہو گئے۔ جرائم کی تحقیقات کے شعبے کے پولیس سربراہ عبدالغفار سیّد زادہ کے بقول اس حملے میں ایک سیکیورٹی افسر اور تینوں حملہ آور بھی مارے گئے۔
حملے کے بعد طالبان کے ایک ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے اپنے ایک پیغام میں اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ یہ کارروائی سات نومبر کو ہونے والے صدارتی انتحابات کو رکوانے کی کوششوں کی پہلی کڑی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ طالبان نے تین روز پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اب کابل میں اس طرح کے واقعات دیکھنے میں آئیں گے۔
عالمی ادارے کے اہلکاروں کی رہائش گاہ پر حملے کے بعد کابل کے سیرینا ہوٹل پر بھی ایک راکٹ حملہ کیا گیا، تاہم اس واقعے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ سیرینا ہوٹل میں اکثر بڑی تعداد میں غیر ملکی، خصوصا سفارت کار قیام کرتے ہیں۔ بدھ کے روز اس ہوٹل پر راکٹ حملے کے بعد وہاں پر مقیم ڈیرھ سو سے زائد افراد کو دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا۔
آج کا حملہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران کابل میں کیا جانے والا تیسرا بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل سترہ ستمبر کو کئے گئے ایک خود کش حملے میں اٹلی کے چھ فوجیوں سمیت سولہ افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ آٹھ اکتوبر کو بھارتی سفارتخانے پر خودکش حملے میں بھی سترہ افراد مارے گئے تھے۔
کابل میں یہ حملہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے سے پہلے ملک میں سخت کشیدگی کا ماحول ہے اور امریکی صدر اوباما ایک ایسے بل پر دستخط بھی کرنے والے ہیں، جس کے تحت افغان حکومت کے خلاف تشدد ترک کر دینے والے طالبان عسکریت پسندوں کو مالی ادائیگیاں کی جا سکیں گی۔ اس مد میں امریکہ نے ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر مختص کرنے کا پروگرام بنا رکھا ہے۔
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپی یونین نے کابل میں آج کے خونریز حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکار افغانستان میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے ذریعے افغان عوام کی مدد کر رہے تھے اور طالبان نے اس حملے سے ثابت کر دیا ہے کہ افغان عوام کے اصل دشمن وہی ہیں۔
رپورٹ : عصمت جبین
ادارت : عدنان اسحاق