1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں الیکشن کمیشن پر حملہ

ندیم گِل25 مارچ 2014

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکُش حملہ آوروں نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں دو شہری زخمی ہوئے ہیں جبکہ دفتر کے قریب صدارتی امیدوار اشرف غنی کا گھر میں حملے کی زد میں آیا ہے۔

تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو حملہ آوروں نے کابل کے مغربی علاقے دارالامان میں پہلے تو اشرف غنی کے گھر کے قریب انڈیپینڈینٹ الیکشن کمیشن (آئی ای سی) کے دفتر میں دھماکے کیے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ دیر تک جاری رہا۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق پہلے دو دھماکے ہوئے، جن کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو شہری زخمی ہوئے ہیں۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان نے کہا کہ ان کے خود کُش حملہ آور عمارت میں داخل ہوئے اور انہوں نے خود کو دھماکوں سے اڑا دیا۔

اشرف غنی ورلڈ بینک کے سابق ملازم ہے۔ اس حملے کے وقت وہ گھر پر نہیں تھے۔ ابتداء میں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ اشرف غنی کے گھر پر حملہ ہوا ہے۔ تاہم بعد ازاں غنی کی انتخابی مہم کے ایک معاون نے بتایا کہ حملہ ایک قریبی عمارت پر ہوا تھا جس میں صوبائی الیکشن آفس قائم ہے۔

افغانستان میں صدارتی الیکشن کے لیے مہم زوروں پر ہےتصویر: DW/H. Sirat

اس معاون کا کہنا تھا: ’’یہ حملہ اشرف غنی کے گھر کے قریب الیکشن کمیشن کے دفتر پر ہوا۔ غنی کا گھر بھی اس حملے کی زد میں آیا۔ وہ گھر پر نہیں تھے لیکن ان کے اہل خانہ گھر پر ہی تھے۔‘‘

اشرف غنی نے اس حملے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا: ’’ابھی گردیز (کابل کے جنوبی علاقے) کی ریلی میں پہنچا ہے، جہاں ہزاروں لوگ جمع ہے۔‘‘

خیال رہے کہ افغانستان میں پانچ اپریل کو صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس تناظر میں دارالحکومت کابل میں سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے۔ افغان طالبان نے انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

طالبان شدت پسندوں نے رواں ماہ ہی صدارتی انتخابات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے اپنے ارکان پر زور دیا تھا کہ پانچ اپریل کے انتخابات سے پہلے وہ انتخابی عملے، ووٹروں اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنائیں۔

کابل میں تعینات اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی ژان کیوبس نے بھی پیر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں انتخابات کی وجہ سے پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کے موقع پر کہا تھا: ’’ان انتخابات پر سکیورٹی کی صورتِ حال کا بہت زیادہ اثر ہو گا۔‘‘

منگل کو ہی مشرقی صوبے کنڑ میں تین خود کُش حملہ آور کابل بینک کی ایک شاخ میں داخل ہو گئے۔ پولیس کے مطابق اس حملے میں کم از کم تین سکیورٹی اہلکار ہلاک اور بینک کے دو ملازمین زخمی ہوئے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں