1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں دسمبر کے خود کش حملے کے دو ملزم گرفتار

19 جون 2012

ایک اعلیٰ افغان اہلکار نے آج منگل کے روز بتایا کہ گزشتہ سال دسمبر میں کابل ميں عاشورہ کے موقع پر کیے گئے خود کش بم حملے کی منصوبہ بندی ميں ’علاقائی خفيہ ايجنسياں‘ ملوث تھيں۔

تصویر: picture alliance/dpa

دسمبر 2011ء ميں افغان دارالحکومت کابل ميں یوم عاشور کے موقع پر کیے گئے ایک بہت طاقتور بم دھماکے کے نتيجے ميں 80 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس خود کش حملے ميں افغان شيعہ مسلمانوں کو نشانہ بنايا گيا تھا۔

نيوز ايجنسی اے ايف پی کے مطابق اس بارے میں افغان اٹارنی جنرل اسحاق الوکو نے آج کہا کہ چھ ماہ قبل یہ حملہ ’علاقائی خفيہ ايجنسيوں‘ کی منصوبہ بندی کے نتیجے میں ممکن ہوا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق اٹارنی جنرل الوکو نے اس سلسلے میں کھل کر پاکستان کا نام نہیں لیا لیکن بات ایسے کی کہ ان کی مراد صرف پاکستان اور پاکستانی خفیہ ادارے تھے۔

اسحاق الوکو نے يہ دعویٰ بھی کيا کہ بیسیوں انسانوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے اس حملے کی پلاننگ مبینہ طور پر پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور ميں کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا، ’لشکر جھنگوی اگرچہ اس حملے کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے، لیکن ہم جانتے ہیں کہ منصوبہ بندی اس ہمسایہ ملک کے خفيہ اداروں کی مدد سے کی گئی تھی‘۔ اسحاق الوکو کے بقول اس حملے کا مقصد افغانستان میں فرقہ ورانہ فسادات شروع کروانا تھا۔

اسی پس منظر میں اٹارنی جنرل نے یہ بھی بتایا کہ حملے کے سلسلے ميں دو افراد کو گرفتار کيا جا چکا ہے جو اپنے جرم کا اعتراف بھی کر چکے ہيں۔ ان کے مطابق ان زير حراست افغان ملزمان ميں سے ايک کا تعلق صوبے ننگرہار سے ہے۔ ’’اس نے بتایا ہے کہ اسے افغانستان ميں اس حملے کے ليے دو خود کش حملہ آوروں کی آمد میں مدد کی ہدایت کی گئی تھی، جس کے عوض اسے پاکستانی کرنسی میں دس ہزار روپے دیے گئے تھے۔‘‘

اسحاق الوکو نے کہا کہ گزشتہ برس دسمبر میں اس حملے کے لیے جو دو عسکریت پسند افغانستان لائے گئے تھے ان میں سے ايک نے تو خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جبکہ دوسرا موقع سے فرار ہو گيا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کيس میں چھان بین مکمل ہو گئی ہے اور نتائج متعلقہ عدالت کو بھجوا دیے جائیں گے۔

as / mm / afp

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں