کابل میں غیر ملکی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے خودکش حملہ
2 مارچ 2018خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے کہا ہے، ’’بد قسمی سے صبح نو بجے کے قریب کابل کے علاقے قابیل بے میں ایک کار بم دھماکا ہوا ہے۔‘‘ دانش کے مطابق اس حملے میں ایک سویلین کی ہلاکت ہوئی جبکہ پولیس تفتیشی عمل میں مصروف ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آج جمعہ دو فروری کی صبح ہونے والے اس بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والی ایک نوجوان لڑکی ہے۔ جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد چھ ہے۔
قبل ازیں نجیب دانش نے بتایا تھا کہ یہ دھماکہ ایک بین الاقوامی کنٹریکٹر سے تعلق رکھنے والی ایک گاڑی میں یہ دھماکا ہوا۔ افغان وزارت داخلہ کے ایک اور ترجمان نصرت رحیمی کے بقول یہ بات ابھی تک واضح نہیں کہ اس دھماکے کے نتیجے کوئی غیر ملکی بھی متاثر ہوا یا نہیں۔
مقامی میڈیا پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں دھماکے کے بعد اس مقام پر ہونے والے کافی نقصان دکھایا گیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا انتہائی طاقتور تھا۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ کابل میں حالیہ چند مہینوں کے دوران طالبان کے علاوہ داعش کی طرف سے بھی خونریز دہشت گردانہ حملے کیے جا چکے ہیں۔
یہ دھماکے افغانستان میں ہونے والی اُس بین الاقوامی کانفرنس سے چند روز بعد ہوا ہے جس میں افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات سے متعلق ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ وہ طالبان کو ایک جائز سیاسی طاقت کے طور پر تسلیم کرنے کو تیار ہیں اور اگر وہ مذاکرات کے لیے تیار ہوتے ہیں تو وہ افغان آئین میں تبدیلی پر بھی غور کر سکتے ہیں۔