کاتالان رہنماؤں سے بات چیت نہیں ہو گی، میڈرڈ حکومت
عاطف توقیر
5 اکتوبر 2017
کاتالونیہ کے علیحدگی پسند رہنماؤں کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش میڈرڈ حکومت نے مسترد کر دی ہے۔ کاتالونیہ کی مقامی قیادت اور اسپین کی مرکزی حکومت کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔
اشتہار
کاتالونیا میں گزشتہ اختتام ہفتہ پر منعقدہ متنازعہ ریفرنڈم کے بعد غیریقینی کی کیفیت اپنے زوروں پر ہے۔ بدھ کے روز کاتالونیا کی علاقائی حکومت نے میڈرڈ کی مرکزی حکومت کو مذاکرات کی پیش کش کی تھی، تاہم میڈرڈ حکومت نے یہ پیش کش ٹھکرا دی ہے۔
ایک حکومتی بیان میں کہا گیا ہے، ’’حکومت کسی بھی غیرقانونی اقدام سے متعلق مذاکرات نہیں کرے گی اور نہ ہی بلیک میل ہو گی۔‘‘
میڈرڈ حکومت کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسند رہنما کاتلان کی دیگر جماعتوں سے ملیں۔ علیحدگی پسند رہنماؤں پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ اس پورے عمل سے یونینسٹ پارٹیوں کو الگ رکھے ہوئے ہیں۔
کاتالونیا کا متنازعہ ریفرنڈم اور پولیس ایکشن
میڈرڈ حکومت کی روانہ کردہ خصوصی پولیس نے کاتالونیا میں ہونے والے آزادی کے لیے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے عمل کو روکنے کی ہر ممکن طرح سے کوشش کی۔ اس دوران عوام اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 38 زخمی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کا ریفرنڈم اور پولیس
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے کئی علاقوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر متعین پولیس اہلکاروں نے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا سلسلہ صبح سے شروع کر دیا تھا۔ اس متنازعہ ریفرنڈم کو میڈرڈ حکومت پہلے ہی تسلیم کرنے سے انکار کر چکی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
ووٹ ڈالنے کی کوششیں
کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کے لیے ہر عمر کے لوگ پہنچنے کی کوشش کرتے رہے لیکن انہیں پولیس کے متعین دستے روکتے رہے۔ اس تصویر میں ایک بزرگ شہری کو پولیس نے روک رکھا ہے اور وہ اُن سے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کے لیے جرح کر رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
پولیس پولنگ اسٹیشنوں میں زبردستی داخل ہوئی
مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر کاتالونیا کے کئی افراد ایک دن پہلے سے داخل ہو کر بیٹھ گئے تھے۔ ان افراد کو پولنگ اسٹیشنوں سے نکالنے کے احکامات میڈرڈ حکومت نے ہفتہ تیس اکتوبر کو جاری کیے تھے۔ ایسے پولنگ اسٹینوں میں پولیس زبردستی داخل ہوئی۔ ایک پولنگ اسٹیشن سے ایک شخص کو اٹھا کر باہر لایا جا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کے ووٹرز
کاتالونیا کے متنازعہ آزادی ریفرنڈم کو ہسپانوی سپریم کورٹ نے بھی خلاف ضابطہ قرار دے رکھا ہے۔ میڈرڈ حکومت کے احکامات کے تناظر میں ایک پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالنے کے لیے داخل ہونے والی خاتون کو پولیس پیچھے دھکیل رہی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
عوامی نعرے بازی
ریفرنڈم کے دن پولیس کی کارروائیوں کے دوران پرجوش ووٹرز نے پولیس اہلکاروں کے خلاف زوردار نعرے بازی بھی کی۔ کئی مقامات پر جھڑپوں کو بھی رپورٹ کیا گیا۔ پولیس کو ربڑ کی گولیاں بھی چلانا پڑیں۔ ایسے واقعات میں اڑتیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
ڈالے گئے ووٹوں بھی اٹھا لیے گئے
مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر جتنے بھی ووٹ ڈالے گئے، اُن کو پولیس اہلکاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس موقع پر ووٹ ڈالنے والے سامان کو بھی پولیس نے تھیلوں میں ڈال کر اپنے قبضے میں کر لیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
بیلٹ باکسز پر قبضہ
میڈرڈ حکومت کے حکم پر ریاستی اور خصوصی پولیس کے دستوں نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہو کر ووٹ ڈالنے والے صندوقوں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ پولیس دستے انہیں اٹھا کر لے بھی گئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
ووٹرز اور پولیس گتھم گتھا
کاتالونیا کے آزادی کے ریفرنڈم کے موقع پر پولیس کو کئی جذباتی ووٹرز کا بھی سامنا رہا۔ ایسا ایک ووٹر اور پولیس اہلکار آپس میں دست و گریبان ہیں۔ دیگر پولیس اہلکار اس نوجوان کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کے صدر بھی ووٹ نہ ڈال سکے
کاتالونیا کے صدر کارلیس پوج ڈی مونٹ کو بھی پولیس نے ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔ اُن کے علاقے کے پولنگ اسٹیشن کو بھی پولیس نے اپنے کنٹرول میں لے کر بند کر دیا تھا۔ وہ سرخ گلاب کا پھول اپنے حامیوں کے لیے لہراتے ہوئے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
9 تصاویر1 | 9
بدھ کی صبح کاتلان کی علاقائی حکومت کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیراعظم ماریانو راخوئے اور میڈرڈ حکومت کا وفد اس سلسلے میں نئے مذاکرات کے لیے ان سے ملے۔
گزشتہ روز ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں 54 سالہ علیحدگی پسند رہنما پوج ڈیمونٹ نے واضح انداز میں کہا کہ کاتلان خطے کی آزادی اب ایک حقیقت بن چکی ہے۔ ’’میری حکومت اپنے اس موقف سے ایک ملی میٹر بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔‘‘
واضح رہے کہ کاتالونیا کی علاقائی مخلوط حکومت پیر کے روز ایک اجلاس منعقد کر رہے ہیں، جس میں امکاناﹰ یک طرف طور پر آزادی کے اعلان کیا جا سکتا ہے۔
’آزادی ریفرنڈم‘، کاتالونیا میں جھڑپیں
01:31
اتوار کے روز منعقدہ متنازعہ ریفرنڈم میں عوامی اکثریت نے کاتالونیا کی آزادی کے حق میں رائے دی تھی۔ اسپین کی دستوری عدالت کی جانب سے غیرقانونی قرار دیے جانے کے باوجود منعقد کیے گئے اس ریفرنڈم میں مجموعی ٹرن آؤٹ 42 فیصد رہا، جس میں سے 90 فیصد افراد نے آزادی کے حق میں فیصلہ دیا۔
اس موقع پر میڈرڈ حکومت کی جانب سے تعینات کی گئی وفاقی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں قریب نو سو افراد زخمی ہوئے۔