اسپین میں آج قومی دن کی خصوصی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ یہ تقریبات ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہیں جب کاتالونیا کی آزادی کے حوالے سے داخلی تنازعے کو تقویت حاصل ہو چکی ہے۔
اشتہار
ہسپانوی قومی دن کی مرکزی تقریب ہر سال کی طرح معمول کی فوجی پریڈ قرار دی جاتی ہے۔ آج ہونے والی پریڈ کے مہمان خصوصی قدامت پسند وزیراعظم ماریانو راخوئے اور آئینی حکمران شاہ فیلپے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ دارالحکومت میڈرڈ کی گلیوں اور سڑکوں پر شہری ملکی جھنڈے لہراتے پھر رہے ہیں۔ یہ شہری اپنے ملک کا قومی ترانہ بھی بلند آواز میں گاتے دیکھے گئے ہیں۔
فوجی پریڈ ہر سال ملکی دارالحکومت میڈرڈ کے پاسیو ڈے لا کاستیلانا بلیوارڈ پر منعقد کی جاتی ہے۔ یہ پریڈ ہسپانوی مہم جو کرسٹوفر کولمبس کے امریکا دریافت کرنے کے دن منایا جاتا ہے۔ کولمبس سن 1492 میں امریکا پہنچا تھا۔ وزیراعظم ماریانو راخوئے کی حکومت فوجی پریڈ سے اپنی قوت کا اظہار سے جوڑنے کی متمنی ہے۔
راخوئے نے بدھ گیارہ ستمبر کو اپنے سابقہ موقف کو دہرایا تھا کہ وہ اسپین کی وحدت کو قائم رکھنے کے لیے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کاتالونیا کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے کا بھی عندیہ دے رکھا ہے۔
دوسری جانب ہسپانوی حکومت کی جانب سے کاتالونیا کے معطل اعلان آزادی کے حوالے سے دی گئی پانچ روزہ مہلت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کاتالونیا کے علاقائی صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ کا کہنا ہے کہ میڈرڈ حکومت سے مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور جواباً دستور کے آرٹیکل 155 کو مذاکراتی میز پر رکھ دیا گیا ہے، یہ دی گئی پیش کش کا ایک واضح جواب ہے۔ اس آرٹیکل کے تحت کاتالونیا کو دیے گئے خصوصی خود مختاری کے اختیارات منسوخ کیے جا سکتے ہیں اور ڈائرکٹ رُول کا نفاد کیا جا سکتا ہے۔
’آزادی ریفرنڈم‘، کاتالونیا میں جھڑپیں
01:31
ہسپانوی وزیراعظم ماریانو راخوئے آزادی کے حوالے سے کاتالونیا کے رہنماؤں سے کوئی مذاکرات کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ میڈرڈ حکومت کے بیان پر پوج ڈیمونٹ کے نائب اور کاتالونیا کے نائب صدر اورئل خوانکیراس نے کہا ہے کہ وہ راخوئے حکومت کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں، جس کا اظہار بین الاقوامی برادری بھی کر چکی ہے۔ خانکیراس نے مزید کہا کہ کاتالونیا نہ تصادم کی خواہش رکھتا ہے اور نہ ہی کوئی دھمکی سننے کی۔
کاتالونیا کا متنازعہ ریفرنڈم اور پولیس ایکشن
میڈرڈ حکومت کی روانہ کردہ خصوصی پولیس نے کاتالونیا میں ہونے والے آزادی کے لیے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے عمل کو روکنے کی ہر ممکن طرح سے کوشش کی۔ اس دوران عوام اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 38 زخمی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کا ریفرنڈم اور پولیس
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے کئی علاقوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر متعین پولیس اہلکاروں نے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا سلسلہ صبح سے شروع کر دیا تھا۔ اس متنازعہ ریفرنڈم کو میڈرڈ حکومت پہلے ہی تسلیم کرنے سے انکار کر چکی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
ووٹ ڈالنے کی کوششیں
کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کے لیے ہر عمر کے لوگ پہنچنے کی کوشش کرتے رہے لیکن انہیں پولیس کے متعین دستے روکتے رہے۔ اس تصویر میں ایک بزرگ شہری کو پولیس نے روک رکھا ہے اور وہ اُن سے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کے لیے جرح کر رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
پولیس پولنگ اسٹیشنوں میں زبردستی داخل ہوئی
مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر کاتالونیا کے کئی افراد ایک دن پہلے سے داخل ہو کر بیٹھ گئے تھے۔ ان افراد کو پولنگ اسٹیشنوں سے نکالنے کے احکامات میڈرڈ حکومت نے ہفتہ تیس اکتوبر کو جاری کیے تھے۔ ایسے پولنگ اسٹینوں میں پولیس زبردستی داخل ہوئی۔ ایک پولنگ اسٹیشن سے ایک شخص کو اٹھا کر باہر لایا جا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کے ووٹرز
کاتالونیا کے متنازعہ آزادی ریفرنڈم کو ہسپانوی سپریم کورٹ نے بھی خلاف ضابطہ قرار دے رکھا ہے۔ میڈرڈ حکومت کے احکامات کے تناظر میں ایک پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالنے کے لیے داخل ہونے والی خاتون کو پولیس پیچھے دھکیل رہی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
عوامی نعرے بازی
ریفرنڈم کے دن پولیس کی کارروائیوں کے دوران پرجوش ووٹرز نے پولیس اہلکاروں کے خلاف زوردار نعرے بازی بھی کی۔ کئی مقامات پر جھڑپوں کو بھی رپورٹ کیا گیا۔ پولیس کو ربڑ کی گولیاں بھی چلانا پڑیں۔ ایسے واقعات میں اڑتیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
ڈالے گئے ووٹوں بھی اٹھا لیے گئے
مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر جتنے بھی ووٹ ڈالے گئے، اُن کو پولیس اہلکاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس موقع پر ووٹ ڈالنے والے سامان کو بھی پولیس نے تھیلوں میں ڈال کر اپنے قبضے میں کر لیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
بیلٹ باکسز پر قبضہ
میڈرڈ حکومت کے حکم پر ریاستی اور خصوصی پولیس کے دستوں نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہو کر ووٹ ڈالنے والے صندوقوں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ پولیس دستے انہیں اٹھا کر لے بھی گئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
ووٹرز اور پولیس گتھم گتھا
کاتالونیا کے آزادی کے ریفرنڈم کے موقع پر پولیس کو کئی جذباتی ووٹرز کا بھی سامنا رہا۔ ایسا ایک ووٹر اور پولیس اہلکار آپس میں دست و گریبان ہیں۔ دیگر پولیس اہلکار اس نوجوان کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کے صدر بھی ووٹ نہ ڈال سکے
کاتالونیا کے صدر کارلیس پوج ڈی مونٹ کو بھی پولیس نے ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔ اُن کے علاقے کے پولنگ اسٹیشن کو بھی پولیس نے اپنے کنٹرول میں لے کر بند کر دیا تھا۔ وہ سرخ گلاب کا پھول اپنے حامیوں کے لیے لہراتے ہوئے۔