کاتالونیا ریفرنڈم، پولنگ جاری، پولیس پولنگ اسٹیشنوں میں داخل
شمشیر حیدر نیوز ایجنسیاں
1 اکتوبر 2017
کاتالونیا کی حکومت اور ریفرنڈم کے حامیوں نے اسپین کی مرکزی حکومت کی تمام تر مخالفت کے باوجود پولنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جب کہ ہسپانوی پولیس زبردستی پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہو کر بیلٹ باکسز قبضے میں لے رہی ہے۔
اشتہار
کاتالونیا میں ہسپانوی پولیس نے ریفرنڈم کے حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے کارروائی کی۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے اس دوران ربڑ کی گولیاں بھی استعمال کیں۔ طبی ذرائع کے مطابق پولیس کی کارروائی میں زخمی ہونے والے 38 افراد کو ہسپتالوں میں لایا گیا جن میں سے زیادہ تر معمولی زخمی ہیں۔ کاتالونیا کے رہنما نے پولیس کی جانب سے ’ربڑ کی گولیاں استعمال کرنے اور لاٹھی چارج‘ پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے غیر ضروری قرار دیا ہے۔
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کی مقامی حکومت نے اسپین سے علیحدگی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم میں پولنگ کا سلسلہ مرکزی حکومت کی مخالفت کے باوجود جاری رکھا ہوا ہے۔ اس ریفرنڈم کو روکنے کی خاطر اسپین بھر سے پولیس کاتالونیا میں جمع ہے اور مرکزی حکومت ریفرنڈم روکنے کی بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ شب تک ہسپانوی پولیس نے نصف سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو سیل کر دیا تھا جب کہ ہسپانوی علاقے کاتالونیا میں آزادی کے حامی بے شمار افراد نے بھی درجنوں اسکولوں کو اپنے قبضے میں لے رکھا تھا۔ ان اسکولوں کو مجوزہ ریفرنڈم کے دوران بطور پولنگ اسٹیشنوں کے استعمال کیا جا رہا ہے۔
کاتالونیا: پہلی اکتوبر کا متنازعہ ریفرنڈم
اسپین کے علاقے کاتالونیا میں مقامی حکومت کی نگرانی میں آزادی کے ریفرنڈم کا انعقاد ہو رہا ہے۔ میڈرڈ میں قائم مرکزی حکومت اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/M. Oesterle
ریفرنڈم کی مہم
جمعہ انتیس سمبر کو کاتالونیا میں ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے جاری انتخابی مہم ختم ہو گئی۔ اس موقع پر بارسلونا میں کاتالونیا کے علیحدگی پسندوں نے ایک بڑی ریلی کا انتظام کیا۔ ایک دیوار پر کھڑا نوجوان کاتالونیا کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہے۔
تصویر: Reuters/S. Vera
کاتالونیا کے فائرفائٹرز بھی فعال
ہسپانوی علاقے کاتالونیا میں آزادی کے حامی بے شمار افراد نے درجنوں اسکولوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ان اسکولوں کو مجوزہ ریفرنڈم کے دوران بطور پولنگ اسٹیشنوں کے استعمال کیا جانا ہے۔ بارسلونا کے فائر فائٹرز نے بھی پولنگ اسٹیشنوں کی حفاظت کا اعلان کیا ہے۔ اتوار پہلی اکتوبر کے متنازعہ آزادی ریفرنڈم کے انعقاد کو ممکن بنانے کے لیے کاتالونیا کے علیحدگی پسند پوری طرح سرگرم ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AA/A. Llop
پولنگ اسٹیشنوں پر لوگ قابض
کئی اسکولوں میں قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹ ڈالنے کے دن سے پہلے ہی لوگ ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
تصویر: Reuters/E. Calvo
کاتالونیا کے صدر پوج ڈیمونٹ
کاتنالونیا کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ نے ریفرنڈم کے کامیاب انعقاد کے لیے مختلف انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے جمعہ انتیس ستمبر کو بارسلونا میں آخری ریلی سے خطاب کیا۔ میڈرڈ حکومت نے ریفرنڈم کے حق چلائی گئی اُن کی انتخابی مہم پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
تصویر: Reuters/A.Gea
کارلیس بمقابلہ ماریانو
کاتالونیا کے ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے مقامی حکومت کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ سرگرم ہیں تو مرکزی حکومت کے وزیراعظم ماریانو راخوئے اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ سخت سکیورٹی انتظامات کے حامی ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کے خصوصی کارٹونوں کو بھی پسند کیا گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Lago
کاتالونیا کی آزادی کا خواب
کاتالونیا کی صوبائی حکومت کے سربراہ کارلیس پُوج ڈیمونٹ نے جمعہ انتیس ستمبر کو ایک بڑے عوامی اجتماع سے جذباتی انداز میں خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حالات انتہائی تناؤ کا شکار ہو چکے ہیں اور یہ حالات اُن کے اُس خواب کو حقیقت کا رنگ دینے والے ہیں، جو کبھی بعید از قیاس تھا۔ انتخابی ریلی کے بعد پوج ڈیمونٹ عام لوگوں سے ملتے ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Morenatti
پولنگ سامان کی ترسیل
کاتالونیا کے کالعدم ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے پولنگ اسٹیشنوں تک ووٹ ڈالنے کی پرچیوں اور دوسرے سامان کی ترسیل کے لیے آزادی کے حامی عوام خاصے سرگرم ہیں۔ ایک پولنگ بوتھ پر ووٹنگ کا سامان پہچانے کے لیے عام لوگ قطار میں کھڑے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Gea
متنازعہ ریفرنڈم اور کاتالونیا کے طلبا
بارسلونا یونیورسٹی کے علیحدگی پسند طلبا کے قائم کردہ اسٹال پر پولنگ کے حق میں بینر بھی لگے ہوئے ہیں۔ اس اسٹال پر لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے بارے میں بنیادی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
اختتامی ریلی
پہلی اکتوبر کے ریفرنڈم کے انعقاد کی انتخابی مہم کے موقع پر بارسلونا شہر میں علیحدگی پسندوں کی بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں سینکڑوں لوگوں شریک تھے۔ ریلی کے دوران کاتالونیا کا ایک ستارے والا جھنڈا ہر طرف لہرا رہا تھا۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/M. Oesterle
متنازعہ ریفرنڈم کے پوسٹرز
کاتالونیا کے ریفرنڈم کو میڈرڈ حکومت نے کالعدم قرار دے رکھا ہے لیکن اس کے باوجود مرکزی شہر بارسلونا میں جگہ جگہ ریفرنڈم کے حق میں علیحدگی پسندوں نے پوسٹرز چسپاں کر رکھے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Fernandez
آمر فرانکو اور راخوئے
کاتالونیا کے متنازعہ ریفرنڈم کے لیے نکالی جانے والی ریلیوں میں مرکزی حکومت کے وزیراعظم ماریانو راخوئے کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک ریلی میں ایک خاتون ہسپانوی ڈکٹیٹر فرانسسکو فرانکو اور ماریانو راخوئے کا پوسٹر تھامے ہوئے ہے۔
تصویر: Reuters/J. Medina
11 تصاویر1 | 11
اس پیش رفت کے باوجود کاتالونیا کی مقامی حکومت نے پولنگ شروع کر رکھی ہے۔ آج یکم اکتوبر بروز اتوار ریفرنڈم کے حامیوں کی بڑی تعداد ایسے پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار بنا کر ووٹ ڈالنے کے لیے جمع رہے۔
مقامی حکومت نے ریفرنڈم کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے آج صبح ہی اعلان کیا تھا کہ ووٹ ڈالنے کے خواہش مند ایسے افراد ، جن کے متعلقہ پولنگ اسٹیشن ہسپانوی پولیس نے سیل کر رکھے ہیں، دوسرے پولنگ اسٹیشنوں پر جا کر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
دوسری جانب اسپین بھر سے کاتالونیا لائی گئی پولیس ریفرنڈم کو ناکام بنانے کی کوششوں میں ہے۔ ووٹ ڈالنے کا عمل شروع ہونے کے بعد پولیس متعدد پولنگ اسٹیشنوں میں دروازے توڑ کر داخل ہو گئی اور پولنگ کے لیے استعمال ہونے والے بیلٹ باکسز کو قبضے میں لینا شروع کر دیا۔
ہسپانوی دارلحکومت میڈرڈ میں قائم مرکزی حکومت اس ریفرنڈم کو اول دن سے غیرقانونی قرار دیتی ہے اور اسے کالعدم بھی قرار دے چکی ہے۔ اسی طرح اسپین کی سپریم کورٹ نے بھی اس ریفرنڈم کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا ہے۔ اس اعلیٰ عدالت نے کاتالونیا کی پارلیمنٹ کو بھی ریفرنڈم میں شرکت کرنے سے باز رہنے کی تلقین کر رکھی ہے۔
کاتالونیا میں اس ریفرنڈم سے معاشرتی و سماجی تقسیم انتہائی واضح ہو گئی ہے۔ سارا علاقہ آزادی کے پرجوش حامیوں اور اسپین کے ساتھ رہنے والوں میں تقسیم ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق صورت حال بہت مخدوش دکھائی دیتی ہے اور کوئی ایک ناخوشگوار واقعہ پرتشدد حالات پیدا کر سکتا ہے۔ آزادی پسند حکومت اس کوشش میں ہے کہ اتوار پہلی اکتوبر کو ریفرنڈم کا انعقاد کامیاب بنایا جا سکے۔