کاتالونیا میں سول نافرمانی شروع کر سکتے ہیں، علیحدگی پسند
عاطف توقیر
23 اکتوبر 2017
کاتالونیا کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ وہ اسپین کی حکومت کے خلاف سول نافرمانی شروع کر سکتے ہیں۔ اسپین کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ کاتالونیا کی علاقائی خودمختاری ختم کر سکتی ہے۔
اشتہار
اسپین میں سیاسی بحران اپنے نکتہء عروج پر پہنچ چکا ہے۔ میڈرڈ حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ کاتالونیا کی علاقائی پارلیمان تحلیل کرتے ہوئے تمام تر انتظامی اختیارات اپنے ہاتھوں میں لے سکتی ہے، جب کہ دوسری جانب کاتالونیا کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ وہ علاقے میں سول نافرمانی کا اعلان کر سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس صورت حال میں سرکاری ملازمین خصوصاﹰ فائرفائٹرز، اساتذہ اور طلبہ پھنس کر رہ گئی ہیں، جہاں ایک طرف علاقائی حکومت ہے اور دوسری جانب مرکزی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اسپین میں کئی دہائیوں کے اس شدید ترین سیاسی بحران میں رواں ہفتے انتہائی نازک ہے۔
میڈرڈ حکومت نے کاتالونیا میں یکم اکتوبر کو ہونے والے متنازعہ ریفرنڈم کے تناظر میں خطے کی علاقائی خودمختاری کے ممکنہ خاتمے کے اشارے دیے ہیں۔ آئینی عدالت کی جانب سے غیرقانونی قرار دیے جانے کے باوجود علاقائی حکومت نے اس ریفرنڈم کا انعقاد کیا تھا، جس میں عوام کی اکثریت نے کاتالونیا کی اسپین سے علیحدگی کے حق میں رائے دی۔
کاتالونیا کا بحران، اب کیا ہو گا؟
03:02
کاتالونیا کی علیحدگی پسند جماعتوں نے جمعرات کو ایک بڑے اجلاس کا اعلان کیا ہے، جس میں میڈرڈ حکومت کے اقدامات کے ردعمل پر بات کی جائے گی اور اس کے بعد کوئی حتمی اعلان کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق علیحدگی پسند جماعتوں کی جانب سے اس اجلاس کے بعد یک طرفہ طور پر اعلان آزادی کیا جا سکتا ہے اور اسی تناظر میں کاتالونیا کی علاقائی حکومت اور اسپین کی مرکزی حکومت کے درمیان سخت تناؤ پایا جاتا ہے۔
اسپین کی سینیٹ جمعے کے روز اپنے اجلاس میں کاتالونیا کی محدود علاقائی خودمختاری معطل کرنے کی حکومتی تجاویز کی منظوری دے سکتی ہے۔
کاتالونیا: پہلی اکتوبر کا متنازعہ ریفرنڈم
اسپین کے علاقے کاتالونیا میں مقامی حکومت کی نگرانی میں آزادی کے ریفرنڈم کا انعقاد ہو رہا ہے۔ میڈرڈ میں قائم مرکزی حکومت اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/M. Oesterle
ریفرنڈم کی مہم
جمعہ انتیس سمبر کو کاتالونیا میں ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے جاری انتخابی مہم ختم ہو گئی۔ اس موقع پر بارسلونا میں کاتالونیا کے علیحدگی پسندوں نے ایک بڑی ریلی کا انتظام کیا۔ ایک دیوار پر کھڑا نوجوان کاتالونیا کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہے۔
تصویر: Reuters/S. Vera
کاتالونیا کے فائرفائٹرز بھی فعال
ہسپانوی علاقے کاتالونیا میں آزادی کے حامی بے شمار افراد نے درجنوں اسکولوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ان اسکولوں کو مجوزہ ریفرنڈم کے دوران بطور پولنگ اسٹیشنوں کے استعمال کیا جانا ہے۔ بارسلونا کے فائر فائٹرز نے بھی پولنگ اسٹیشنوں کی حفاظت کا اعلان کیا ہے۔ اتوار پہلی اکتوبر کے متنازعہ آزادی ریفرنڈم کے انعقاد کو ممکن بنانے کے لیے کاتالونیا کے علیحدگی پسند پوری طرح سرگرم ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AA/A. Llop
پولنگ اسٹیشنوں پر لوگ قابض
کئی اسکولوں میں قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹ ڈالنے کے دن سے پہلے ہی لوگ ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
تصویر: Reuters/E. Calvo
کاتالونیا کے صدر پوج ڈیمونٹ
کاتنالونیا کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ نے ریفرنڈم کے کامیاب انعقاد کے لیے مختلف انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے جمعہ انتیس ستمبر کو بارسلونا میں آخری ریلی سے خطاب کیا۔ میڈرڈ حکومت نے ریفرنڈم کے حق چلائی گئی اُن کی انتخابی مہم پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
تصویر: Reuters/A.Gea
کارلیس بمقابلہ ماریانو
کاتالونیا کے ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے مقامی حکومت کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ سرگرم ہیں تو مرکزی حکومت کے وزیراعظم ماریانو راخوئے اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ سخت سکیورٹی انتظامات کے حامی ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کے خصوصی کارٹونوں کو بھی پسند کیا گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Lago
کاتالونیا کی آزادی کا خواب
کاتالونیا کی صوبائی حکومت کے سربراہ کارلیس پُوج ڈیمونٹ نے جمعہ انتیس ستمبر کو ایک بڑے عوامی اجتماع سے جذباتی انداز میں خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حالات انتہائی تناؤ کا شکار ہو چکے ہیں اور یہ حالات اُن کے اُس خواب کو حقیقت کا رنگ دینے والے ہیں، جو کبھی بعید از قیاس تھا۔ انتخابی ریلی کے بعد پوج ڈیمونٹ عام لوگوں سے ملتے ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Morenatti
پولنگ سامان کی ترسیل
کاتالونیا کے کالعدم ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے پولنگ اسٹیشنوں تک ووٹ ڈالنے کی پرچیوں اور دوسرے سامان کی ترسیل کے لیے آزادی کے حامی عوام خاصے سرگرم ہیں۔ ایک پولنگ بوتھ پر ووٹنگ کا سامان پہچانے کے لیے عام لوگ قطار میں کھڑے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Gea
متنازعہ ریفرنڈم اور کاتالونیا کے طلبا
بارسلونا یونیورسٹی کے علیحدگی پسند طلبا کے قائم کردہ اسٹال پر پولنگ کے حق میں بینر بھی لگے ہوئے ہیں۔ اس اسٹال پر لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے بارے میں بنیادی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
اختتامی ریلی
پہلی اکتوبر کے ریفرنڈم کے انعقاد کی انتخابی مہم کے موقع پر بارسلونا شہر میں علیحدگی پسندوں کی بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں سینکڑوں لوگوں شریک تھے۔ ریلی کے دوران کاتالونیا کا ایک ستارے والا جھنڈا ہر طرف لہرا رہا تھا۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/M. Oesterle
متنازعہ ریفرنڈم کے پوسٹرز
کاتالونیا کے ریفرنڈم کو میڈرڈ حکومت نے کالعدم قرار دے رکھا ہے لیکن اس کے باوجود مرکزی شہر بارسلونا میں جگہ جگہ ریفرنڈم کے حق میں علیحدگی پسندوں نے پوسٹرز چسپاں کر رکھے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Fernandez
آمر فرانکو اور راخوئے
کاتالونیا کے متنازعہ ریفرنڈم کے لیے نکالی جانے والی ریلیوں میں مرکزی حکومت کے وزیراعظم ماریانو راخوئے کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک ریلی میں ایک خاتون ہسپانوی ڈکٹیٹر فرانسسکو فرانکو اور ماریانو راخوئے کا پوسٹر تھامے ہوئے ہے۔
تصویر: Reuters/J. Medina
11 تصاویر1 | 11
اسپین کے نائب وزیراعظم سورایا سانیز ڈی سانتاماریا نے کہا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام تک کاتالان کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ کو برطرف کیا جا سکتا ہے۔ ’’وہ اس کے بعد کسی بھی طرح کے احکامات جاری نہیں کر سکیں گے۔ وہ فیصلے نہیں کر سکیں گے اور انہیں تنخواہ ملنا بھی بند ہو جائے گی۔‘‘
دوسری جانب کاتالونیا کے صدر پوج ڈیمونٹ کی حمایت کرنے والے انتہائی بائیں بازو کی پاپولر یونٹی پارٹی نے کہا ہے کہ ریفرنڈم کے بعد میڈرڈ حکومت کے اقدامات کاتالونیا کے عوام کے خلاف آمر فرانسِسکو فرانکو کے دور کے بعد کے سب سے بدترین اقدامات ہیں۔