کاتلان لیڈر کا انتباہ ہسپانوی حکومت نے مسترد کر دیا
عابد حسین
19 اکتوبر 2017
میڈرڈ حکومت نے کاتالونیا کی نیم خود مختارعلاقائی حکومت کے اختیارات کو محدود کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس تناظر میں ویک اینڈ پر کابینہ کے اجلاس میں ملکی دستور کے ایک آرٹیکل 155 کو فعال کیا جائے گا۔
اشتہار
اسپین کی حکومت نے کاتالان لیڈر کارلیس پوج ڈیمونٹ کی جانب سے مذاکرات شروع کرنے اور حکومتی دباؤ کو ختم کرنے کی تازہ پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ پوج ڈیمونٹ نے میڈرڈ حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ مذاکراتی عمل شروع نہیں کرتی تو وہ کاتالونیا پارلیمنٹ سے درخومست کریں گے کہ اعلانِ آزادی کے باضابطہ اعلان کے لیے رائے شماری کی جائے۔ ہسپانوی وزیراعظم ماریانو راخوئے کی حکومت نے کاتالان لیڈر کے انتباہ کو بھی غیر ضروری خیال کیا ہے۔
دوسری جانب میڈرڈ حکومت کی دی گئی وہ مہلت ختم ہو گئی ہے، جس میں پوج ڈیمونٹ کو کہا گیا تھا کہ وہ ریفرنڈم کے بعد دس اکتوبر کو علاقائی پارلیمنٹ میں دستخط کی گئی آزادی کی دستاویز کو غیرمؤثر قرار دیں۔ اس مہلت کے ختم ہونے کے بعد اب وزیراعظم نے ویک اینڈ پر کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا ہے اور اُس میں کاتالونیا کی نیم خود مختاری کو محدود کرنے کی دستوری شق کو فعال کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
اسپین کے سن 1978 میں منظور ہونے والے دستور کی شق 155 کے تحت مرکزی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ نیم خود مختار سترہ صوبوں میں سے کسی کے بھی اختیار کو غیر معمولی حالات میں محدود کر سکتی ہے۔
ہفتہ اکیس اکتوبر کو ہونے والی میٹنگ میں وزیراعظم کی کابینہ دستور کے آرٹیکل 155 کو فعال کرنے کی منظوری دے گی۔ اِس حکومتی فیصلے کی توثیق ملکی سینیٹ سے باقاعدہ طور پر حاصل کی جائے گی۔ ہسپانوی ڈکٹیٹر جنرل فرانسسکو فرانکو کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سن 1978 میں قائم ہونے والی جمہوریت میں پہلی مرتبہ دستور کی اِس شِق کا استعمال کیا جائے گا۔
کاتالونیا: پہلی اکتوبر کا متنازعہ ریفرنڈم
اسپین کے علاقے کاتالونیا میں مقامی حکومت کی نگرانی میں آزادی کے ریفرنڈم کا انعقاد ہو رہا ہے۔ میڈرڈ میں قائم مرکزی حکومت اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/M. Oesterle
ریفرنڈم کی مہم
جمعہ انتیس سمبر کو کاتالونیا میں ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے جاری انتخابی مہم ختم ہو گئی۔ اس موقع پر بارسلونا میں کاتالونیا کے علیحدگی پسندوں نے ایک بڑی ریلی کا انتظام کیا۔ ایک دیوار پر کھڑا نوجوان کاتالونیا کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہے۔
تصویر: Reuters/S. Vera
کاتالونیا کے فائرفائٹرز بھی فعال
ہسپانوی علاقے کاتالونیا میں آزادی کے حامی بے شمار افراد نے درجنوں اسکولوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ان اسکولوں کو مجوزہ ریفرنڈم کے دوران بطور پولنگ اسٹیشنوں کے استعمال کیا جانا ہے۔ بارسلونا کے فائر فائٹرز نے بھی پولنگ اسٹیشنوں کی حفاظت کا اعلان کیا ہے۔ اتوار پہلی اکتوبر کے متنازعہ آزادی ریفرنڈم کے انعقاد کو ممکن بنانے کے لیے کاتالونیا کے علیحدگی پسند پوری طرح سرگرم ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AA/A. Llop
پولنگ اسٹیشنوں پر لوگ قابض
کئی اسکولوں میں قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹ ڈالنے کے دن سے پہلے ہی لوگ ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
تصویر: Reuters/E. Calvo
کاتالونیا کے صدر پوج ڈیمونٹ
کاتنالونیا کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ نے ریفرنڈم کے کامیاب انعقاد کے لیے مختلف انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے جمعہ انتیس ستمبر کو بارسلونا میں آخری ریلی سے خطاب کیا۔ میڈرڈ حکومت نے ریفرنڈم کے حق چلائی گئی اُن کی انتخابی مہم پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
تصویر: Reuters/A.Gea
کارلیس بمقابلہ ماریانو
کاتالونیا کے ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے مقامی حکومت کے صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ سرگرم ہیں تو مرکزی حکومت کے وزیراعظم ماریانو راخوئے اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ سخت سکیورٹی انتظامات کے حامی ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کے خصوصی کارٹونوں کو بھی پسند کیا گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Lago
کاتالونیا کی آزادی کا خواب
کاتالونیا کی صوبائی حکومت کے سربراہ کارلیس پُوج ڈیمونٹ نے جمعہ انتیس ستمبر کو ایک بڑے عوامی اجتماع سے جذباتی انداز میں خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حالات انتہائی تناؤ کا شکار ہو چکے ہیں اور یہ حالات اُن کے اُس خواب کو حقیقت کا رنگ دینے والے ہیں، جو کبھی بعید از قیاس تھا۔ انتخابی ریلی کے بعد پوج ڈیمونٹ عام لوگوں سے ملتے ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Morenatti
پولنگ سامان کی ترسیل
کاتالونیا کے کالعدم ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے پولنگ اسٹیشنوں تک ووٹ ڈالنے کی پرچیوں اور دوسرے سامان کی ترسیل کے لیے آزادی کے حامی عوام خاصے سرگرم ہیں۔ ایک پولنگ بوتھ پر ووٹنگ کا سامان پہچانے کے لیے عام لوگ قطار میں کھڑے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Gea
متنازعہ ریفرنڈم اور کاتالونیا کے طلبا
بارسلونا یونیورسٹی کے علیحدگی پسند طلبا کے قائم کردہ اسٹال پر پولنگ کے حق میں بینر بھی لگے ہوئے ہیں۔ اس اسٹال پر لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے بارے میں بنیادی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
اختتامی ریلی
پہلی اکتوبر کے ریفرنڈم کے انعقاد کی انتخابی مہم کے موقع پر بارسلونا شہر میں علیحدگی پسندوں کی بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں سینکڑوں لوگوں شریک تھے۔ ریلی کے دوران کاتالونیا کا ایک ستارے والا جھنڈا ہر طرف لہرا رہا تھا۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/M. Oesterle
متنازعہ ریفرنڈم کے پوسٹرز
کاتالونیا کے ریفرنڈم کو میڈرڈ حکومت نے کالعدم قرار دے رکھا ہے لیکن اس کے باوجود مرکزی شہر بارسلونا میں جگہ جگہ ریفرنڈم کے حق میں علیحدگی پسندوں نے پوسٹرز چسپاں کر رکھے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Fernandez
آمر فرانکو اور راخوئے
کاتالونیا کے متنازعہ ریفرنڈم کے لیے نکالی جانے والی ریلیوں میں مرکزی حکومت کے وزیراعظم ماریانو راخوئے کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک ریلی میں ایک خاتون ہسپانوی ڈکٹیٹر فرانسسکو فرانکو اور ماریانو راخوئے کا پوسٹر تھامے ہوئے ہے۔
تصویر: Reuters/J. Medina
11 تصاویر1 | 11
کابینہ کے اجلاس میں تمام تادیبی اقدامات کو شامل کیا جائے گا اور پھر اُن اقدامات کی منظوری ملکی پارلیمنٹ کے ایوانٍ بالا سینیٹ سے حاصل کی جائے گی۔ جمعرات انیس اکتوبر کو بھی ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی اور اُس میں اپوزیشن جماعت سوشلسٹ پارٹی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
وزیراعظم ماریانو راخوئے کی قدامت پسند سیاسی جماعت پاپولر پارٹی کو ایوانِ بالا سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے اور اس باعث کابینہ کے فیصلوں کی منظوری حاصل کرنا کوئی مشکل بات نہیں ہو گی۔