کاروں سے دھوئیں کا اخراج، سخت ضوابط کی تجویز
20 نومبر 2020
یورپ کے کار ساز اداروں نے یورپی یونین کی اس مجوزہ منصوبہ بندی کے تناظر میں کہا ہے کہ سخت ضابطوں کے نفاذ سے اس انڈسٹری میں سرمایہ کاری کو ٹھیس پہنچنے کا قوی امکان ہے اور کار کی صنعت کمزور بھی ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین سن 2021 کے اختتام پر اپنے ماحول دوست ضوابط کا نفاذ کار انڈسٹری پر کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ یونین اس انڈسٹری کے حوالے سے'پائیدار سرمایہ کاری‘ کو فوقیت دینے کی بھی سچ رکھتی ہے۔
جرمن کمپنی پورشے کا ڈیزل گاڑیوں کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ
ماحول دوست سرمایہ کاری
یورپی یونین زمین کے ماحول کو بہتر کرنے کے حامل پروگراموں کی منظوری دینے کو اپنی ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہے۔ اس مناسبت سے ایک ایسا معیاری فارمولے کو حتمی شکل دینے پر بھی عملی طور کارروائی جاری ہے۔ اسی ماحول دوست فارمولے کے تحت مستقبل کی سرمایہ کاری کو پرکھا جائے گا کہ یہ کس انڈسٹری میں کی جا رہی ہے اور اس کا ماحول پر کیسے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس فارمولے کا بنیادی مقصد سرمایہ کاری کے کسی بھی منصوبے کا پائیدار ہونا ضروری خیال کیا گیا ہے۔ فارمولے میں سرمایہ کاری کو کاربن کے کم اخراج سے بھی جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کار صنعت کے لیے نئے ضوابط
اس تناظر میں تجویز کیا گیا ہے کار صنعت میں سرمایہ کاری سے ایسی کاریں بنانے کو 'پائیدار‘ کے زمرے میں لایا جائے گا جن میں سے ایک کلو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں صرف پچاس گرام کی موجودگی ہو گی۔ اس 'پائیدار سرمایہ کاری‘ کا اطلاق ان کاروں اور سامان بردار وہیکلز کی پروڈکشن پر بھی ہو گا، جن کا وزن ساڑھے تین ٹن سے کم ہو گا۔ سن 2026 سے اس مد میں ان وہیکلز کی پروڈکشن کی اجازت ہو گی جن کے دھوئیں میں صفر فیصد کاربن ڈائی آکسائیڈ ہو گی۔ اس سے مراد یہ ہے کہ 'ہائبریڈ‘ کاروں کو دیا گیا 'ماحول دوستی‘ کا لیبل بھی ختم ہو جائے گا۔
کار ساز اداروں کا موقف
براعظم یورپ میں کار سازی کی صنعت کے لیے لابی کرنے والے گروپ یورپی آٹوموبیل مینوفیئکچررز کا موقف ہے کہ ماحول دوست یا 'گرین سرمایہ کاری‘ کے ضوابط متعارف کرائے جانے سے کار سازوں کو دھوئیں کے اخراج کے معاملات کو بہتر کرنے کے لیے اضافی سرمایہ جمع کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہو گا۔ لابی گروپ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کار ساز کمپنیوں کو یہ فکر لاحق ہے کہ ان ضوابط سے سرمایہ کاری کے شوقین حضرات کوئی فیصلہ کرنے میں گبھراہٹ اور ہچکچاہٹ محسوس کریں گے اور ان ضابطوں سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ممکن ہے۔
کاربن ڈائی آکسائیڈ اور کار انڈسٹری
یہ امر اہم ہے کہ براعظم یورپ میں سن 1990 کے مقابلے میں آج کل کاروں سے دھوئیں کا اخراج کہیں زیادہ ہے۔ یہ سیکٹر مجموعی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے تیس فیصد کا ذمہ دار ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی یہ خوہش ہے کہ سن 2050 میں اس براعظم میں ٹرانسپورٹ سیکٹر سے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے کاریں سڑکوں پر رواں دواں نہ ہوں۔ اس مناسبت سے جرمن کار سیکٹر ابھی سے ایسی کاروں کی پروڈکشن کی پلاننگ شروع کیے ہوئے ہے۔ ابھی سے کئی کمپنیاں اور افراد کار انڈسٹری میں دھواں چھوڑنے والی موٹر کاریں تیار کرنے میں سرمایہ کاری سے اجتناب کر رہی ہیں۔ اس تناطر میں کاروں کی الیکٹرک بیٹریوں کی فروخت اکہتر فیصد سے زائد ہو چکی ہے۔
ع ح، ع ت (روئٹرز، ڈی پی اے)