کارٹون فلموں کے سالانہ جرمن میلے میں پچپن ممالک کی فلمیں
26 اپریل 2016یہ جرمن میلہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کے چوٹی کے میلوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہاں ہر طرح کی فلمیں دکھائی جاتی ہیں، مختصر دورانیے کی بھی اور طویل دورانیے کی بھی۔ اس میں ہاتھ سے بنائی گئی کارٹون فلمیں بھی شامل ہوتی ہیں اور ڈیجیٹل کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی گئی انتہائی جدید کارٹون فلمیں بھی۔
اینیمیٹڈ فلموں کے اس بین الاقوامی میلے کے دوران تماشائی بھی موجود ہوں گے، کارٹون فلموں کے پرستار بھی، ایسی فلموں کے ماہر بھی اور وہ لوگ بھی، جو ایسی فلمیں تخلیق کرتے ہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ یہ بین الاقوامی جرمن میلہ بے پناہ مقبولیت حاصل کر چُکا ہے اور بین الاقوامی سطح پر بھی گزشتہ دو عشروں کے دوران اس کی اہمیت اور قدر و منرلت بڑھی ہے۔ اس میلے کے منتظمین کا کہنا یہ ہے کہ اب کارٹون فلمیں محض بچوں کی پسند کی ہی چیز نہیں رہی ہیں بلکہ اب ایسی بھی کارٹون فلمیں بنائی جا رہی ہیں، جنہیں بڑے بھی شوق سے دیکھتے ہیں۔
آج کل جب سینما گھروں میں ہاتھ یا کمپیوٹر سے بنی ہوئی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں تو کروڑوں شائقین اُنہیں دیکھنے کے لیے جاتے ہیں، جن میں بچے ہی نہیں بلکہ بزرگ بھی شامل ہوتے ہیں۔ اشٹٹ گارٹ کے بین الاقوامی فلمی میلے میں بھی ہر عمر کے فلم بینوں کی دلچسپی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے فلمیں منتخب کی گئی ہیں۔
جرمنی میں تیار ہونے والی کارٹون فلموں کے حوالے سے جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کو ایک مرکزی مقام کی سی حیثیت حاصل ہے۔ اشٹٹ گارٹ اسی صوبے کا مرکزی شہر ہے۔ کارٹون فلمیں اقتصادی اور کاروباری اعتبار سے بھی بے انتہا اہمیت کی حامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صوبائی وزیر اعلیٰ ونفریڈ کریچمان نے اپنے تہنیتی پیغام میں یہ کہا ہے کہ باڈن ورٹمبرگ اینیمٹڈ فلموں کے سلسلے میں ایک سرکردہ معاشی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔
جرمن شہر لُڈوکس برگ میں قائم باڈن ورٹمبرگ فلم اکیڈمی میں کارٹون فلمیں بنانے کی اعلیٰ تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہاں ایسی بہت سی نجی فلم ساز کمپنیاں بھی قائم ہیں، جو اینیمٹڈ قلم کے مختلف شعبوں میں مہارت رکھتی ہیں۔
چھبیس اپریل سے شروع ہونے والے فلمی میلے کے دوران پچپن ممالک سے آئی ہوئی ایک ہزار سے زیادہ فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہیں۔ اس میلے میں اَسّی ہزار سے زائد شائقین کی آمد کی توقع کی جا رہی ہے جبکہ مجموعی طور پر ساٹھ ہزار یورو کی رقم انعامات کے طور پر تقسیم کی جائے گی۔