کالے جادو کی فرسودہ رسم،معصوم جانوں کی قربانی
19 مارچ 2010بھارت میں پولیس کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں ایک شادی شدہ جوڑے نے مبینہ طور پر پانچ بچوں کو زہر دے کر مار دیا ہے۔ جوڑے اور شوہر کے والدین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔ان بچوں کی عمریں دو سے چار سال کے درمیان تھیں اور سب ایک دوسرے کے رشتہ دار تھے۔
پولیس کے مطابق مہاراشٹر کے ایک علاقے ویداربھا کے ایک گاؤں "دیگراس" سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے (وٹھل اور وندنا موکلے) کی شادی ۱۲ سال قبل ہوئی تھی اور ان کی اولاد نہیں تھی ۔ انہوں نے کالے جادو کی ایک رسم کے تحت ایسا کیا، اس امید کے ساتھ کہ اُن ک بچے ہو سکیں ۔ بھارت کے پسماندہ علاقوں میں کبھی کبھی ایسا جادو کیا جاتا ہے اور لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ موثر ثابت ہوتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس جادوگرنما ڈاکٹر کو تلاش کر رہی ہے جس نے اس جوڑے کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کالے جادو کی روایت کے مطابق 11 بچوں کی قربانی دے۔ تفتیشی افسر شیخ عبدالرؤف کے مطابق ابتدائی طور پر یہ معلوم ہوا ہے کہ ان بچوں کی موت کے حوالے سے مقامی لوگوں کی یہ رائے درست نہیں کہ 'چونکہ ان کے منہ سے سفید جھاگ نکل رہا تھا ، اس لئے یہ سمجھا جانا چاہئے کہ ان بچوں کی اموات سانپ کے کاٹنے سےہوئی ہیں ۔ اس گاؤں میں 30 سے 40 گھر موجود ہیں جن اور اس کی آبادی تقریباً 300 ہے۔ پولیس ان بچوں کی لاشوں کا پوسٹ ماٹم کر رہی ہے۔ جب تک اس کی رپورٹ نہیں آجاتی تب تک یہ کہنا مشکل ہے کہ ان اموات کی اصل وجہ کیا تھی۔
رپورٹ بخت زمان
ادارت کشور مصطفیٰ